Inquilab Logo

ملکہ برطانیۂ کمیلا کا شہنشاۂ برطانیہ چارلس کو طلاق کا الٹی میٹم: رپورٹ

Updated: October 11, 2023, 4:42 PM IST | New Delhi

ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کی ملکہ کمیلا پارکر باؤلس نے اپنے شوہر اور برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو طلاق کا الٹی میٹم دیا ہے۔

King Charles of Great Britain with his wife Queen Camilla. Photo: INN
برطانیہ کے بادشاہ چارلس اپنی اہلیہ رانی کیملا کے ساتھ ۔ تصویر: آئی این این

پرریڈار کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کی ملکہ کمیلا نے اپنے شوہر اور برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو طلاق کا الٹی میٹم دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انہوں نے چارلس کے بیٹے پرنس ہیری (جو اَب رائل فیملی سے علاحدہ ہوچکے ہیں) کو بغیراپائنمنٹ محل کے کسی بھی حصے میں آنے جانے اور اپنے والد سے ملاقات کیلئے منع کیا ہے۔ تاہم، کنگ چارلس اس بات سے ’بے خبر‘ تھے اور ملکہ کمیلا اس معاملے کو دیکھ رہی تھیں۔ مبینہ طور پر انہوں نے پس پردہ یہ حکم دیا تھا تاکہ وہ کنگ چارلس کی زندگی اور میراث کو پرنس ہیری اور میگن مارکلے سے غیر متاثر رکھ سکیں۔ خیال رہے کہ یہ معاملہ اس دعویٰ کے بعد سامنے آیا ہے کہ کنگ چارلس اپنی شہرت کم ہوجانے کی وجہ سے پرنس ولیم اور کیٹ سے کافی بد گمان ہو گئے تھے۔ اس حوالے سے ایک شاہی مصنف کلائیو آئروین نے کہا کہ انہوں نے ایک راستہ نکالا ہے جس کے تحت ولیم اور کیٹ کو لائم لائٹ کا کچھ فیصد مل سکتا ہے۔

تاہم، نیشنل انکوائررکے مطابق اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کمیلا شاہی خاندان میں امن کو یقینی بنانے کیلئے کام کررہی ہیں لیکن ان کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تخت کی ڈور کمیلا کے ہاتھوں میں ہے اور انہوں نے بادشاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’’دلیری‘‘ کا مظاہرہ کریں۔ جب کنگ چارلس نے اعتراف کیا کہ’’وہ پرنس ہیری کے لڑکپن میں اچھے والد نہ ہونے کی وجہ سے ندامت کا شکار تھے‘‘ تو کمیلا نے معاملہ سنبھالا۔ جب پرنس ہیری کو اپنے والد کنگ چارلس کی تاج پوشی کیلئے بلایا گیا تھا تو کمیلا غصے میں تھیں اور انہوں نے پرنس ولیم سے اتفاق کیا تھا کہ پرنس ہیری اور میگن کو سلطنت سے نکال دیا جانا چاہئے۔ خیال رہے کہ ملکہ ایلزبتھ دوم کی برسی پر بادشاہ کی جانب سے پرنس ہیری کو بالمورل کے قلعہ میں ٹہرنے کی دعوت دی گئی تھی لیکن انہوں نے مصروفیت کے سبب انکار کر دیا تھا۔ لیکن بعد میں انہوں نے ونسڈر میں ملکہ برطانیہ کی قبر کا خفیہ دورہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK