Inquilab Logo

راہل گاندھی کی سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ سے ملاقات

Updated: February 06, 2024, 4:38 AM IST | Agency | Ranchi

ان کی ہمت بندھائی، ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران سائیکل پر کوئلہ ڈھونے والے مزدوروں سے بھی ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور۲۰۰؍ کوئلہ لاد کر خود بھی سائیکل چلائی۔

Hemant Soren`s wife Kalpana Soren and Rahul Gandhi. Photo: INN
ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین اور راہل گاندھی۔ تصویر : آئی این این

راہل گاندھی اپنی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے ساتھ ان دنوں جھارکھنڈ میں ہیں ، جہاں انہیں خوب عوامی محبت مل رہی ہے۔ اسی درمیان انہوں نے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ سے ملاقات کی اور ان کی ہمت بندھائی۔ اسی کے ساتھ انہوں نے سائیکل سے کوئلہ ڈھونے والے مزدروں سے بھی ملاقات کی اور ان کے احوال جاننےکی کوشش کی۔ بعدازاں انہوں نے رانچی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا جس میں مودی حکومت کو جم کر نشانہ بنایا۔ 
’’نفرت ہارے گی، انڈیا جیتے گا‘‘
پیر کی صبح اپنی ’یاترا‘ کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی رہائش گاہ پہنچے اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی حالات میں ان کی ہمت بندھائی۔ اس ملاقات کی تصویر کانگریس کے سوشل میڈیا ہینڈل پر جاری کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ آج ہم سب متحد ہو کر انصاف کی جنگ جاری رکھیں گے اور عوام کی واضح رہے کہ پیر کو سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بھی فلور ٹیسٹ میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے میڈیا سے کسی قسم کی کوئی بات نہیں کی اور سیدھے ایوان میں چلے گئے۔ اس دوران ان کی باڈی لینگویج اعتماد سے بھری ہوئی نظر آئی۔
’’مزدوروں کی زندگی سست ہوئی تو ملک کی تعمیر کا پہیہ بھی رک جائے گا‘‘
’یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی نے راستے میں کوئلہ لے جانے والے مزدوروں سے بات چیت کی اور ان کی آمدنی کے بارے میں جانا۔راہل نے کارکنوں کے ساتھ اپنی ملاقات کی تصویریں بھی شیئر کی ہیں، جس میں انہیں ان سے گفتگو کرتے اور سائیکل چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کانگریس لیڈر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’’ان کے ساتھ چلے بغیر اور ان کا بوجھ محسوس کئے بغیر، ان کے مسائل کو سمجھا نہیں جا سکتا۔ اگر ان نوجوان کارکنوں کی زندگی سست ہو گئی تو ہندوستان کی تعمیر کا پہیہ بھی رک جائے گا۔‘‘ 
’’مودی حکومت ملک کا سارا قومی اثاثہ فروخت کردے گی‘‘
 بعد ازاں انہوں نے رانچی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا اور مودی حکومت کو اس کی معاشی پالیسیوں کے حوالے سے آڑے ہاتھوں لیا۔  انہوں نے کہا کہ اگر اس حکومت کو روکا نہیں گیاتو یہ ملک کا سارا قومی اثاثہ فروخت کردے گی۔ رانچی کے دھروا کے شہید میدان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے  راہل گاندھی نے پوچھا کہ  اسٹیل انڈسٹری، کان کنی، دفاع اور ایٹمی توانائی کے شعبے میں کام کرنے والےایچ ای سی (ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن) کا گلا کیوں گھونٹا جا رہا ہے؟ اس کے ساتھ ناانصافی کیوں ہو رہی ہے؟  انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ ایچ ای سی کام کرنا بند کردے تاکہ اسے اڈانی کو فروخت کر دیا جائے اور اس کی نجکاری کردی جائے۔ مودی حکومت ایچ ای سی کے لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی۔
’’ذات پر مبنی مردم شماری وقت کا اہم تقاضا ہے‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں او بی سی، قبائلی اور دلت لوگوں کی تعداد کوئی نہیں بتا سکتا۔ ملک میں۵۰؍ فیصداو بی سی لوگ ہیں لیکن ان کا ڈیٹا سامنے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے ذات پرمبنی مردم شماری کا وعدہ کیا ہے اور اسے  پورا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔  انہوں نے  ذات پر مبنی مردم شماری کو وقت کا اہم تقاضا قرار  دیا۔عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ اڈانی کی کمپنی کی فہرست نکال لیں، آپ کو معلوم ہوگا کہ وہاں کوئی قبائلی، پسماندہ یا دلت ملازم نہیں ہیں۔  انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے کی منطق سمجھیں کہ پرائیویٹ کمپنی میں کتنے لوگ ہیں، پتہ چلے گا کہ کوئی نہیں ہے۔ حکومت پیسہ کہاں اورکیسے خرچ کرتی ہے اس کے فیصلے کرنے والے۹۰؍ افراد میں سے صرف تین پسماندہ طبقات سے ہیں۔
’’ہم۵۰؍ فیصد ریزرویشن کی حد کے اصول کو ختم کردیں گے‘‘
 راہل  نے کہا کہ پسماندہ لوگوں، دلتوں اور قبائلیوں کی تعداد جاننے کے بعد ہی انہیں حقوق حاصل ہو سکیں گے۔ وہ۲۰۰؍ کلو کوئلہ سائیکل پر لے جا رہے ہیں، اسے پیدل دھکیل رہے ہیں لیکن انہیں ان کی محنت کی برابر مزدوری نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہم۵۰؍ فیصد ریزرویشن کی حد کے اصول کو ختم کردیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK