ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی اپنےموقف پر قائم، عرضی گزار کی بھی قلعی کھول کر رکھ دی۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 11:51 AM IST | Agency | New Delhi
ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی اپنےموقف پر قائم، عرضی گزار کی بھی قلعی کھول کر رکھ دی۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ساورکر کے معاملے میں اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے ہتک عزت کے مقدمہ میں پونے کی خصوصی عدالت میں داخل کئے گئے جواب میں کہا ہے کہ دائیں بازو کا شدت پسند لیڈر ونائک ساورکرناتھورام گوڈسے کا قریبی رشتہ دارتھا جس نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے نشاندہی کی کہ اس حقیقت کو عدالت میں داخل کی گئی پٹیشن میں چھپایاگیاہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ساورکر مہاتما گاندھی کے قتل کے مجرم ناتھو رام گوڈسے کا رشتہ دار تھا اور وہ مسلمانوں کو غدار سمجھتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہتک عزت کیس داخل کرنے والے ستیکی ساورکرکی بھی قلعی کھولتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے کورٹ کو یہ تو بتایا کہ وہ ونائک ساورکر کے بھتیجے اشوک ساورکر کا بیٹاہے مگر کورٹ کو یہ نہیں بتایا کہ اس کی ماں ہمانی گوپال گوڈسے کی بیٹی ہے۔ گوپال گوڈسے ناتھو رام گوڈسے کاحقیقی بھائی اور مہاتمام گاندھی کے قتل کا ساتھی مجرم ہے۔
راہل گاندھی نے پونے کے خصوصی ایم پی/ ایم ایل اے کورٹ میں دائر کردہ جواب میں تاریخی حقائق کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ گوڈسے اور ساورکر دونوں ہندو قوم پرستی کے کٹر حامی تھے اور ہندوستان میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے وجود کوغلط تصور کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھئے:خریف کی ۱۴؍ فصلوں کی ایم ایس پی میں اضافہ
جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ساورکر دو قومی نظریہ کے ایک نمایاں حامی تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ہندو اور مسلمان’مختلف قومیں‘ ہیں ،بعد میں مسلم لیگ کے لیڈر محمد علی جناح نے اس کی تائید کی۔ راہل گاندھی نے اپنے موقف کی دلیل کے طور پر کورٹ کو بتایا کہ ساورکر نےاپنے خیالات کو ۱۹۳۷ء میں پہلی بار پیش کیا اور ۱۹۴۳ء میں انہیں مزید پختہ کیا۔ انہوں نے دو طبقوں کے مابین دوری اور ان کی الگ شناخت پر زور دیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جس نے ہندوستان کی حتمی تقسیم کی بنیاد رکھی۔ راہل گاندھی نےبتایا کہ ساورکر جب جیل میں تھے اس وقت سے اپنی’مسلم مخالف‘ تحریروں کیلئےجانے جاتے تھے۔جواب میں مختلف مورخین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ ساورکر نے ہندو قوم پرستی کی مسلم مخالف شکل کو فروغ دیا اور ہندوستانی پولیس اور فوج میں مسلمانوں کو’ ممکنہ غدار‘ کے طور پر پیش کیا۔ یادرہے کہ راہل گاندھی کے خلاف یہ مقدمہ ساورکر کے پڑ پوتے نے لندن میں کی گئی ان کی تقریر کی بنیاد پر دائر کیاہے۔ مذکورہ تقریر میں راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ساورکر کا مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے سے خونی رشتہ تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ شکایت کنندہ ستیاکی ساورکر نے ان (راہل گاندھی) کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمہ میں اس حقیقت کو عدالت کے سامنے ظاہر نہیں کیا۔