راجستھان کے وزیر مملکت برائے داخلہ نے دعویٰ کیا کہ راجستھان میں مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بیشتر طلبہ تیسری زبان کے طور پر اردو نہیں پڑھتے جس کی وجہ سے پولیس میں بھرتی ہونے پر انہیں اردو اور فارسی الفاظ استعمال کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
EPAPER
Updated: June 16, 2025, 7:54 PM IST | Jaipur
راجستھان کے وزیر مملکت برائے داخلہ نے دعویٰ کیا کہ راجستھان میں مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بیشتر طلبہ تیسری زبان کے طور پر اردو نہیں پڑھتے جس کی وجہ سے پولیس میں بھرتی ہونے پر انہیں اردو اور فارسی الفاظ استعمال کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
راجستھان حکومت نے جمعہ کو ریاست کے پولیس محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ دستاویزات، خطوط، رپورٹس، نوٹس بورڈز اور دیگر مواصلات میں فی الحال استعمال ہونے والے اردو اور فارسی الفاظ کو ہندی اصطلاحات سے بدلنے کیلئے ایک باضابطہ تجویز تیار کرے۔ راجستھان حکومت کا یہ اقدام، چھتیس گڑھ حکومت کے حکمنامہ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ریاستی پولیس چیف کے نام کو ایک خط میں اردو اور فارسی کے ۱۰۹ الفاظ کے ساتھ ان کے ہندی متبادلات کی فہرست فراہم کی تھی اور ہندی الفاظ کو استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔ دونوں ریاستوں کی حکومتوں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام سے پولیس کے کام کو عوام کیلئے زیادہ قابل رسائی بنایا جا سکے گا۔
راجستھان میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت گزشتہ سال سے اردو اور فارسی کو "شدھ ہندی" سے بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام ہندی کو سرکاری زبان کے طور پر فروغ دینے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) جواہر سنگھ بیدھم کو لکھے گئے ایک خط میں، وزیر مملکت برائے داخلہ نے پولیس کے کام کاج میں اردو-فارسی الفاظ کے بجائے ہندی زبان کے الفاظ استعمال کرنے کی تجویز پیش کرنے کی ہدایت دی تھی اور کہا تھا کہ اس تجویز کا جائزہ لیا جائے گا اور مناسب انتظامی سطح پر اسے نافذ کیا جائے گا۔ وزیر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس سلسلے میں ۳۰ ستمبر ۲۰۲۴ء کو پہلے بھی ایک خط لکھا گیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راجستھان میں مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بیشتر طلبہ تیسری زبان کے طور پر اردو نہیں پڑھتے جس کی وجہ سے پولیس میں بھرتی ہونے پر انہیں اردو اور فارسی الفاظ استعمال کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یوگی حکومت کا مدارس کے معاملے میں ایک اور فرمان،اب تقرریوں کی جانچ کا حکم
بیدھم نے کہا کہ موجودہ دور میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد، اردو اور فارسی الفاظ سے واقفیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے ہندی کو "قومی زبان" قرار دیا، جو ایک غلط دعویٰ ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں کوئی قومی زبان نہیں ہے بلکہ آئین کے آٹھویں شیڈول میں ۲۲ سرکاری زبانوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔ بی جے پی پر ہندی کو مسلط کرنے اور فارسی اور اردو کو مغل سلطنت سے تعلق کی وجہ سے نظر انداز کرنے کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔