Inquilab Logo

کوٹہ: بجلی کا جھٹکا لگنے کے سبب ایک خاتون سمیت ۱۷؍ بچے زخمی

Updated: March 08, 2024, 7:40 PM IST | Jaipur

راجستھان کے کوٹہ کی ایک کالونی میں مہا شیوراتری کے تہوار کے دوران بجلی کا جھٹکا لگنے سے ایک خاتون سمیت ۱۷؍ بچے زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے ایک بچے کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ بچوں کو کوٹہ کے ایم بی ایس اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، چانسلر رویندر گوسوامی کے ساتھ اسپتال پہنچے۔ راجستھان کے وزیر توانائی ہیرا لال نگر نے بھی زخمیوں کی عیادت کی۔

Om Birla visiting the injured. Photo: PTI
اوم برلا زخمیوں کی عیادت کرتےہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

حکام نے بتایا کہ راجستھان کے کوٹہ میں شیوراتری کے تہوار کے دوران ۱۷؍ بچوں سمیت ایک خاتون بجلی سے جل گئے ہیں۔ یہ حادثہ کوٹہ کے کالی بستی علاقے میں صبح ۱۱؍بجے پیش آیا تھا۔ کنہاری پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر اروند بھادراج کی جانب سے دی گئی تفصیلات کے مطابق جس جگہ یہ حادثہ پیش آیا اس جگہ وہاں بچوں کا ایک گروہ جلوس کا حصہ تھا ۔ بچے کلاس لئے ہوئے ایک مندر سے دوسری مندر تک’ کلش‘ لئے گھوم رہے تھے۔انہوں نے اس حادثے کے تعلق سے مزید کہا کہ کالونی میں ایک پروگرام منعقدکیا گیاتھا۔ بچوں نے لوہے کی سلاخ پر لہرایا ہوا جھنڈا اپنے ہاتھوں میں لیا ہوا تھا۔ یہ سلاخ ایک الیکٹرک وائر سے جڑ گئی جس کی وجہ سے ایک خاتون سمیت ۱۷؍ بچے الیکٹرک کی وجہ سے جل گئے ۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیاتھا۔ ان بچوں میں سے ایک بچہ ۷۰؍ فیصد زخمی ہوا ہےجس کی حالت شدید نازک بتائی جا رہی ہے۔ 
بچوں کو کوٹہ کے ایم بی ایس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بچوں کی عمر ۹؍ تا ۱۶؍ سال کے درمیان ہے۔ اس حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا چانسلر رویندر گوسوامی سمیت اسپتال پہنچے تھے۔ راجستھان کے وزیر توانائی ہیرا لال نگر نے بھی اسپتال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی ہے۔
اوم برلا نے کہا کہ یہ افسوس ناک حادثہ ہے۔ اس میںتفتیش کی جائے گی اور تمام زخمیوں کا بہترین علاج کرنے کی ہر ممکن کوشش ہوگی۔ ایک بچہ شدید زخمی ہے۔ اگر کسی دوسرے اسپتال سے رجوع کرنے کی ضرورت پیش آئی تو ہم ضرور مدد فراہم کریں گے۔

اوم برلا اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK