کا پی رائٹرر کومل پوروال نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ایک ریپیڈو ڈرائیور سے ان کی ملاقات ہوئی جو مختلف کام کر کے ایک لاکھ روپے کمار ہا ہے جس سے اس کا گھر آسانی سے چل ر ہاہے۔
ان دنوں ریپیڈو کی سوار ی تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔ تصویر:آئی این این
لنکڈان پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک ریپیڈوڈرائیور ماہانہ ایک لاکھ کمانے کا دعویٰ کرتا ہے۔ اس پوسٹ کو کومل پوروال نامی خاتون نے شیئر کیا جو پیشے سے کاپی رائٹر ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ وہ اتوار کی رات۹؍ بجے کے قریب ریپیڈو کی سوار ی کررہی تھیں۔ بات چیت کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ ڈرائیور کی ماہانہ آمدنی ایک لاکھ روپے ہے۔
کومل نے لکھاکہ ڈرائیور خوش مزاج اور ملنسار تھا۔ دونوں میں بات چیت ہورہی تھی ۔ اسی دوران جب کومل نے پوچھا، ’’بھائی، کیا یہ آپ مستقل طور پریہی کرتے ہیں؟‘‘ ڈرائیور نے وضاحت کی کہ ’’وہ صبح سویگی ڈیلیوری پارٹنر کے طور پر کام کرتا ہے، شام کو ریپیڈو کے لئے گاڑی چلاتا ہے اور ہفتے کے آخر میں اپنے بھائی کے ساتھ ایک مقامی اسٹریٹ فوڈ اسٹال چلاتا ہے۔‘‘ یعنی وہ پیسہ کمانے کے لئے دن رات مختلف کام کرتا ہے تاکہ اس کا خاندان خوشی سے رہ سکے اور آرام سے زندگی گزار سکے۔
ڈرائیور کی یہ بات سن کر کومل حیران رہ گئیں۔ اس نے کومل سے کہا، ’’میڈم! بس تھوڑی زیادہ محنت ہے لیکن گھر آسانی سے چل رہا ہے۔‘‘ کومل یہ جان کر حیران رہ گئی کہ وہ کس طرح آمدنی کے مختلف ذرائع سے تقریباً ایک لاکھ روپے ماہانہ کما رہا ہے۔ ریپیڈو ڈرائیور کی اس کہانی نے کومل کی اس سوچ کو بدل کر رکھ دیا کہ ’’آج کل کے لوگ محنت کرنا نہیں جانتے۔‘‘ سوشل میڈیا پر اس پوسٹ پر لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔
ایک نے لکھا، ’’جب ہم اپنے کمفرٹ زون سے باہر قدم رکھتے ہیں تو ہم ایسے بہت سے لوگ اور ایسی کہانیاں سنتے ہیں۔‘‘ ایک اور صارف نے لکھا، ’’میں نے دیکھا ہے کہ جب کوئی شخص مثبت سوچ والا اور خوش مزاج ہوتا ہے تو وہ زیادہ کماتا ہے اور زندگی کو بھرپور طریقے سے گزارتا ہے۔ جبکہ کوئی اگرلگاتار پیسوں کے پیچھے بھاگتا ہے تو وہ تناؤ کا شکار ہو جاتا ہے، بری عادتوں اور لت کا شکار ہو جاتا ہےجس سے اس کی مالی کے ساتھ ساتھ ذہنی حالت بھی بہتر نہیں رہتی ہے۔‘‘