یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی ۱۱ء۴۶؍ لاکھ روپے ہے۔کئی بڑی کمپنیاں اور صنعتیں قائم ہیں جن میں معروف ٹیک پارکس، بائیوٹیک اور دوا ساز کمپنیاں شامل ہیں۔
نوئیڈا ملک کے تیسرے امیر ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ تصویر:آئی این این
جب ہم امیر شہروں کے بارے میں سوچتے ہیں تو ہمارے ذہن میں ممبئی، گروگرام اور نوئیڈا جیسے کئی بڑے شہروں کے نام آتے ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی ملک کا امیر ترین شہر نہیں ہے۔
ملک کے امیر ترین شہر کا ذکر کم ہی ہوتا ہے۔یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی ۱۱؍لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ اعدادو شمار ۲۵-۲۰۲۴ءکے بجٹ سے پہلے جاری کئے گئے اقتصادی سروے سے لئے گئے ہیں۔
رنگاریڈی
تلنگانہ کا رنگاریڈی ملک کا سب سے امیر شہر ہے۔ کئی بڑی کمپنیاں اور صنعتیں یہاں قائم ہیں جن میں معروف ٹیک پارکس، بائیوٹیک اور دوا ساز کمپنیاں شامل ہیں۔ یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی ۱۱ء۴۶؍ لاکھ روپے ہے۔
اب آئیے ان شہروں کے بارے میں جانتے ہیں جو امیر شہروں کی فہرست میں مستقل طور پر نمایاں رہتے ہیں۔
گروگرام
ہریانہ کا گروگرام نہ صرف دہلی-این سی آر میں بلکہ پورے ملک میں مشہور ہے۔ نہ صرف دہلی بلکہ دوسرے کئی شہروں سے لوگ یہاں کام کے لئے آتے ہیں۔ گروگرام عیش و آرام کی زندگی کی بہترین مثال ہے۔ یہاں آپ کو لگژری مالز سے لے کر بڑی بڑی کمپنیوں کی رہائش والی بڑی عمارتوں تک سب کچھ مل جائے گا۔ یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی۹؍ لاکھ روپے ہے۔
نوئیڈا
اتر پر دیش کا نوئیڈا جسے گوتم بدھ نگر بھی کہا جاتا ہے، ملک کے تیسرے امیر ترین شہروں میں سے ایک ہے۔یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی۸ء۴۸؍ لاکھ روپے ہے۔ یہاں آپ کو وہ سب کچھ مل جائے گا جو ایک بڑے شہر کی ضرورت ہے۔ دہلی اور ملک بھر کے دوسرے شہروں سے لوگ بہت سی توقعات کے ساتھ یہاںآتے ہیں۔ یہ جگہ بہت سے افراد کی آمدنی کا ذریعہ ہے۔
بنگلور اربن
کرناٹک کےبنگلوراربن کوسلی کون ویلی کا خطاب بھی ملا ہے۔ یہاں آپ فطری حسن کے ساتھ جدید طرز زندگی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی ۸ء۰۳؍ لاکھ روپے ہے۔
سولن
ہماچل پردیش کا سولن اپنے فطری حسن کے لئے جانا جاتا ہے۔ ہماچل میں سولن کو مشروم سٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ شولنی ماتا مندر اور کیرول ٹِبا یہاں کے سیاحوں کے لئے پرکشش مقامات ہیں۔ یہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی ۱۰ء۸؍ لاکھ روپے ہے۔