Inquilab Logo

رتناگیری:ریفائنری مخالف صحافی کی ریفائنری حامی کارکن کی گاڑی کی ٹکر سے موت

Updated: February 09, 2023, 1:21 PM IST | Ratnagiri

حادثہ دیکھ کرجب ہجوم اکٹھا ہو ا تو ملزم پنڈھری ناتھ گاڑی چھوڑ کر بھاگ کھڑا ہوا، بعد میں پولیس نے گرفتار کیا ،ممبئی مراٹھی پترکارسنگھ نے اسے بہیمانہ قتل قراردیا، تحقیقات کا مطالبہ

Journalist Shashikant Warishe, his Scooty and Mahindra car
صحافی ششی کانت واریشے ، ان کی اسکوٹی اور مہندرا گاڑی

یہاں سڑک حادثہ میں ایک صحافی کی موت ہوگئی  اور قابل ذکرہےکہ موت کا سبب  بننے والی گاڑی اس شخص کی تھی جس   کے خلاف صحافی نے خبر لکھی تھی۔ اس موت پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے صحافیوں کے گروپ سوال قائم کررہے ہیں۔رتناگیری میں ریفائنری کے حامی  پنڈھری ناتھ امبیکر کے خلاف خبریں لکھنے والے صحافی ششی کانت واریشے کی اسکوٹی کو رتناگیری میں ممبئی-گوا ہائی وے پر راجا پور کے قریب ایک ایس یو وی کار نے ٹکر مار دی اورگاڑی سے پھنسے ہوئے ششی کانت واریشے کو گھسیٹتے ہوئے لے گئی۔ حادثہ دیکھ کرجب ہجوم اکٹھا ہو ا تو  پنڈھری ناتھ گاڑی چھوڑ کر بھاگ گیا اورصحافی کی موت ہوگئی ۔ راجہ پور پولیس نے امبیکر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے  اسے۱۴؍ فروری تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس سے قبل اس معاملے میں دفعہ۳۰۸؍ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن جب حقائق سامنے آنے لگے اور رتناگیری میں ریفائنری پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے مشتعل مظاہرین اور صحافی کے رشتہ داروں  نے دباؤ ڈالا تو پولیس  اب اسے قتل کے زاویہ سے بھی دیکھ رہی ہے۔
`پی ایم، سی ایم اور ڈپٹی سی ایم کے بینر پر سنگین جرم کے ملزم کی تصویر
 صحافی ششی کانت واریشے کی عمر۴۸؍ سال تھی۔ان کے پسماندگان میں ضعیف ماں،  بیوہ اور بیٹا ہے۔ صحافی واریشے بارسو میں رتناگیری ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ سے متعلق خبروں کی کوریج کر رہے تھے۔ ملزم ریفائنری کے حامی  پنڈھری ناتھ کے خلاف کچھ ایف آئی آر درج ہیں جن میں اس پر رتناگیری ریفائنری پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے افراد کو دھمکیاں دینے اور ریفائنری کی حمایت میں آنے کی ہدایت دینے کا الزام ہے۔ صحافی نے مراٹھی اخبار’ `مہا نگری ٹائمز‘ میں ان پر ایک خبر لکھی تھی جس کا عنوان تھا’ `پی ایم، سی ایم اور ڈپٹی سی ایم کے بینر پر سنگین جرم کے ملزم کی تصویر۔
مہندرا ایس یو وی تھار‘ ملزم  خود چلا رہا تھا
 یہ خبر پیر کی صبح شائع ہوئی تھی اور دوپہر سوا بجے راجا پور کوڈاؤلی کے قریب پیٹرول پمپ کے سامنے صحافی کی اسکوٹی کو تیز رفتار مہندرا تھار گاڑی نے ٹکر مار دی۔ اس میں واریشے بری طرح زخمی ہو گئے۔ ا نہیں علاج کے لیے کولہاپور لے جایا گیا۔ علاج کے دوران منگل کو ان کی موت ہوگئی۔ امبیکرخود مہندرا ایس یو وی تھر چلا رہا تھا ۔
 مہاراشٹر میں رتناگری ریفائنری پروجیکٹ پر کئی انکشافات کرنے والے تحقیقاتی رپورٹر ششی کانت واریشے کی ایک سڑک حادثہ میں ہوئی موت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ’منترالیہ انی ودھی منڈل وارتاہار سنگھ‘ اور ’ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ‘ سمیت کئی میڈیا گروپوں نے حکومت سے واریشے کی موت سے متعلق غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔کسان حامی مہم اور مجوزہ ریفائنری مرکز  کے تعلق سے کئی انکشافات کرنے والے مضامین کیلئے مشہور ششی کانت واریشے ’مہانگری ٹائمز‘ کے صحافی تھے۔ واریشے کو پیر کی دوپہر ایک تیز رفتار گاڑی نے ٹکر مار دی تھی جوریفائنری پروجیکٹ کا حامی پنڈھری ناتھ ہی چلا رہا تھا۔ گاڑی سے ٹکر کے بعد واریشے کو سنگین حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں انہوںنے منگل کی صبح آخری سانس لی۔ ایم اے وی وی ایس اور ایم ایم پی ایس نے واریشے کو ناانصافی کے خلاف لڑنے والے ایک بہادر رپورٹر کی شکل میں یاد کرتے ہوئے حکومت اور پولیس سے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لینے کی  اپیل کی ہے۔ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کی جائے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت سزا کا راستہ ہموار کیا جائے۔ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ (ایم ایم پی ایس) نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو بھی ایک خط لکھا جس میں واریشے کی موت کو ’بہیمانہ قتل‘ قرار دیاگیا ہے۔

ratnagiri Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK