Inquilab Logo

رتناگیری :صحافی کے مشتبہ قتل پر آج صحافتی تنظیموں کا احتجاج

Updated: February 10, 2023, 7:20 AM IST | Mumbai

مراٹھی پترکار پریشد کی ہنگامی آن لائن میٹنگ میں ریاست میں صحافیوں پر کئے جا رہےحملوں کے سلسلے میں تمام صحافتی تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ ، مہاراشٹر میں صحافیوں کی آواز دبانے کا الزام ، حکومت کو توجہ دلائی جائے گی کہ ششی کانت واریشے کے قتل کے بعد صحافیوں میں خوف اورعدم تحفظ کا شدید احساس ہے

The scooter belonging to journalist Shashikant Warishe (inset) was hit by a UV Thar vehicle
صحافی ششی کانت واریشے(انسیٹ)کی وہ اسکوٹی جوایس یووی تھر گاڑی کی زد میں آئی

ضلع رتناگیری کے راجا پور سے تعلق رکھنے والے صحافی ششی کانت واریش کے مشتبہ قتل اور گزشتہ آٹھ دنوں  کےد وران کیج، مکھیڑ، دھولیہ وغیرہ میں صحافیوں پر کئےگئے حملوں یا ان کے خلاف درج کئے گئے جھوٹے مقدمات کے خلاف ۱۰؍فروری یعنی آج صحافتی تنظیموں نے ممبئی اور ریاست کے دیگر شہروں میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ممبئی سمیت ریاست کے کچھ شہروںمیں تحصیلدار اور کلکٹریٹ کے سامنے سیاہ ربن باندھ کر احتجاج کریں گے۔  اس کے بعد حکام کو  میمورنڈم دےکر ان معاملات پر اپنی برہمی کا اظہار بھی کریں گے ۔ دوپہر۱۲؍ بجے ممبئی کی تمام صحافتی تنظیمیں احتجاج کیلئے سڑکوں پر اتریں گی ۔بدھ کو منعقدہ مراٹھی  پترکار پریشد کی ہنگامی آن لائن میٹنگ میں ریاست میں صحافیوں پر  کئے جا رہےحملوں کے سلسلے میں تمام صحافتی تنظیموں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا   ہے۔ساتھ ہی سینئر صحافی ایس ایم دیشمکھ نے تنظیموں سے شرکت کی اپیل کی ہے۔
صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش
 میٹنگ میں کہا گیا کہ مہاراشٹر میںصحافیوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی   ہے اوراسی مقصد کےتحت ان پر حملے کروائےجارہے ہیں۔ صحافیوں پر حملہ کر کے یا ان کے خلاف جھوٹے مقدمے درج کر کے  انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون موجود ہے، لیکن اس کے تحت جرائم درج کرنے سے ریاستی حکومت گریزاں ہے۔  لہٰذا صحافی مہاراشٹر میں محفوظ طریقے سے کام نہیں کر سکتے،  ان کیلئے یہ بہت مشکل ہو چکا ہے۔ جیسے جیسے یہ واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں، صحافیوں  میں خوف  اور عدم تحفظ کا ا حساس بڑھتا جارہا  ہے۔ ان مسائل پر آواز ا ٹھانے کیلئے اور بالخصوص ششی کانت واریشے کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے ریاست بھر کے صحافی  سیاہ فیتے باندھ کر تحصیلدار اورکلکٹر آفس کے سامنے احتجاج کریں گے۔
 ایس ایم دیشمکھ نے کہا کہ چونکہ اس مسئلہ کا تعلق تمام صحافیوں اور صحافتی تنظیموں سے ہے  اس لئے سبھی سے اپیل  ہےکہ  وہ مقامی سطح پر تمام اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اس تحریک میں حصہ لیں۔مراٹھی پریس کونسل کی میٹنگ میں ایس ایم دیشمکھ، ٹرسٹی کرن نائک، صدر شرد پبلے، کارگزار صدر ملند اشتیوکر، جنرل سیکریٹری منصور بھائی، ریاستی پبلسٹی چیئرمین انل مہاجن، ڈیجیٹل میڈیا کونسل کے ریاستی ورکنگ صدر انل واگھمارے، کونسل کی نائب صدر جانوی پاٹل، رتناگیری ضلع صدر تاپیکر، کوکن ڈویژن کے سیکریٹری انل بھولے وغیرہ موجود تھے۔
 واضح رہےکہ رتناگیری میں مجوزہ ریفائنری کے خلاف خبریں لکھنے والے صحافی ششی کانت واریشے کی اسکوٹی کو رتناگیری میں ممبئی-گوا ہائی وے پر راجا پور کے قریب ایک ایس یو وی کار نے ٹکر مار دی اورگاڑی سے پھنسے ہوئے ششی کانت واریشے کو گاڑی کا ڈرائیور گھسیٹتے ہوئے لے گیاتھا ۔ حادثہ دیکھ کرجب ہجوم اکٹھا ہو ا تو  ڈرائیورپنڈھری ناتھ گاڑی چھوڑ کر بھاگ گیا اورصحافی کی موت ہوگئی ۔ راجہ پور پولیس نے امبیکر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔ عدالت نے  اسے۱۴؍ فروری تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس سے قبل اس معاملے میں دفعہ۳۰۸؍ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن جب حقائق سامنے آنے لگے اور رتناگیری میں ریفائنری پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے مشتعل مظاہرین اور صحافی کے رشتہ داروں  نے دباؤ ڈالا تو پولیس  اب اسے قتل کے زاویہ سے بھی دیکھ رہی ہے۔
امبیکر کے خلاف آرٹیکل لکھا تھا 
 واریشے راجا پور کے ایک رئیل اسٹیٹ ڈیلر پنڈھری ناتھ امبیکر کی ایس یو وی تھرسے کچلے گئے تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ ششی کانت نے پیر کو ہی امبیکر کے خلاف ایک آرٹیکل شائع کیا تھا۔  اس آرٹیکل میں واریشے نےلکھا تھا کہ امبیکرکا ریکارڈ مجرمانہ رہا ہے ۔
اپوزیشن نے بھی نشانہ بنایا
 کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈے، شیوسینا(یو بی ٹی) کے قومی ترجمان کشور تیواری، بامبے یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے) کے اندر کمار جین اور پی یو سی ایل کے مہر دیسائی اور لارا جیسانی نے صحافی ششی کانت واریشے کے منصوبہ بند قتل کی سخت مذمت کی ہے۔ لونڈے نے کہا کہ جون۲۰۲۲ء  میں  وزیرا علیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی حکومت کے قیام کے بعد بھی میڈیا والوں پر حملے بڑھ رہے ہیں جس سے مہاراشٹر میں جمہوریت کے چوتھے ستون کی آزادی کمزور پڑ رہی ہے۔

ratnagiri Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK