• Fri, 14 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آر بی آئی نے برآمد کاروں کو قرض کی ادائیگی، برآمد کے ضابطوں میں بڑی رعایت دی

Updated: November 14, 2025, 8:11 PM IST | Mumbai

ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) نے امریکی درآمدی ڈیوٹی کے اثرات سے دوچار برآمد کاروں کو بڑی راحت دیتے ہوئے برآمدی ضابطوں اور قرض کی ادائیگی کی مدت میں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔

RBI Bank.Photo.INN
آر بی ایل بینک۔ تصویر:آئی این این

ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) نے امریکی درآمدی ڈیوٹی کے اثرات سے دوچار برآمد کاروں کو بڑی راحت دیتے ہوئے برآمدی ضابطوں اور قرض کی ادائیگی کی مدت میں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ 
مرکزی بینک نے جمعہ کو بتایا کہ فیما قواعد کے تحت دی گئی رعایت کے بعد اب برآمدکاروں کو برآمد شدہ اشیا/سافٹ ویئر/خدمات کی برآمدی قیمت کی پوری رقم ملک میں لانے کے لیے نو ماہ کی جگہ ۱۵؍ ماہ کا وقت ملے گا۔ اس مدت کی گنتی برآمد کی تاریخ سے ہوگی۔ اس کے لیے ۱۳؍ ستمبر کو ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ  درآمد کاروں سے ایڈوانس رقم ملنے کے بعد برآمد کرنے کے لیے پہلے ایک سال کی مدت تھی، جو اب بڑھا کر تین سال کر دی گئی ہے۔ اگر معاہدے میں درج تاریخ تین سال سے زیادہ ہے تو وہی تاریخ قابل قبول ہوگی۔ 
آر بی آئی نے متاثرہ شعبوں کے برآمدکاروں کے لیے ٹرم لون اور ورکنگ کیپٹل  لون کے سود کی ادائیگی کے لیے مووریٹوریم/ادائیگی مؤخر کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔ یہ حکم صرف ان معاملات پر نافذ ہوگا جن میں یکم ستمبر ۲۰۲۵ء سے۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۵ء کے درمیان ادائیگی واجب ہے۔ ساتھ ہی بینکوں کو اس مدت کے لیے ورکنگ کیپٹل  سہولت کی اہلیت کی دوبارہ گنتی کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ 
متاثرہ شعبوں میں مچھلی اور دیگر بغیر ریڑھ والے سمندری جاندار، بائیوکیمیکل، پلاسٹک اور پلاسٹک مصنوعات، ربڑ اور ربڑ مصنوعات، چمڑے کی مصنوعات، سیاحت سے متعلق اشیا، ہینڈ بیگ، ملبوسات، قالین اور جوتے شامل ہیں۔  قیمتی یا مصنوعی ہیرا-جواہرات، سونا-چاندی، زیورات، ایلومینیم، لوہا اور اسٹیل مصنوعات، نیوکلیئر ری ایکٹر، بوائلر، مشینری ومیکانیکل آلات، بجلی سے چلنے والی مشینیں و آلات، ریل یا ٹرام کو چھوڑ کر دیگر گاڑیاں اور ان کے پرزے کے برآمد کاروں کو بھی یہ رعایت ملے گی۔اس فہرست میں کیمرے، میڈیکل آلات، سرجیکل آلات، فرنیچر، بیڈنگ اور میٹریس وغیرہ شامل ہیں۔  برآمدکاروں کو ۳۱؍ مارچ۲۰۲۶ء تک شپمنٹ سے پہلے اور شپمنٹ کے بعد دیے گئے برآمدی قرض کی ادائیگی کے لیے اب ۲۷۰؍ دن کی جگہ ۴۵۰؍ دن ملیں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے:وزارتِ خزانہ نے ہیلتھ انشورنس کمپنیوں کو علاج اور بیمہ کو سستا بنانے کی ہدایت دی

قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے اس سال اگست میں ۲؍ مرحلوں میں ہندوستانی اشیا پر۵۰؍ فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کر دی تھی۔ برآمد کاروں کو راحت دینے کے لیے حکومت نے خصوصی برآمدی کریڈٹ گارنٹی اسکیم بھی شروع کی تھی، جسے مرکزی کابینہ نے اسی ہفتے منظوری دی ہے۔ آر بی آئی کی جانب سے دی گئی یہ نئی رعایتیں برآمد کاروں کی مشکلات کو بہت حد تک کم کریں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK