Inquilab Logo Happiest Places to Work

آر بی آئی کا ڈالر پر انحصار کم کرنے کا منصوبہ

Updated: August 17, 2024, 11:48 AM IST | Agency | Mumbai

مرکزی بینک نے ہدایت دی ہے کہ بینک اپنی تجارتی ادائیگیوں کا کم از کم کچھ حصہ روپے اور درہم میں براہ راست کریں۔

RBI is trying to reduce the strength of dollars. Photo: INN
آر بی آئی ڈالرس کی طاقت کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ تصویر : آئی این این

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے متحدہ عرب امارات(یو اے ای) کے ساتھ کاروبار کرنے والے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی تجارتی ادائیگیوں کا کم از کم کچھ حصہ براہ راست روپے اور درہم میں کریں۔ یہ خبر بینکوں کے ۵؍ ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آر بی آئی نے بینکوں کو کوئی مقررہ ہدف نہیں دیا ہے، لیکن ان سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی ادائیگیوں کے بارے میں باقاعدگی سے معلومات فراہم کریں۔ 
 وزیر اعظم نریندر مودی کے۲۰۲۳ء میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے کے بعد بینکوں سے کہا گیا کہ وہ اس طرح کی ادائیگیوں کو آسان بنائیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس مشورے پر عمل کیا جائے۔ یہ اقدام ہندوستان کی اس کوشش کا حصہ ہے کہ تجارتی تصفیہ روپے میں بڑھایا جائے اور ڈالر پر انحصار کم کیا جائے۔ یہ ایک دیرینہ ہدف ہے جسے زیادہ تر ممالک نے حاصل نہیں کیا ہے۔ بینک آف انٹرنیشنل سیٹلمنٹس کے مطابق، دنیا کی تقریباً نصف تجارت ڈالرس میں ہوتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ہنڈنبرگ: مادھبی بوچ نے سیبی کی سربراہ رہتے ہوئے بھی ذاتی فرم سے فائدہ حاصل کیا

مزید برآں، ریزرو بینک آف انڈیا نے روس کے ساتھ مقامی کرنسیز میں تجارت کو وسعت دینے کا انتظام کرنے پر بات چیت دوبارہ شروع کی ہے۔ پچھلے سال روئٹرس نے اطلاع دی تھی کہ ہندوستانی ریفائنریز نے دبئی میں مقیم تاجروں کے ذریعے خریدے جانے والے زیادہ تر روسی تیل کی ادائیگی ڈالر کے بجائے درہم میں کرنا شروع کر دی تھی۔ 
 ذرائع کے مطابق روپیہ درہم کی مارکیٹ کو مضبوط بنانے کیلئے آر بی آئی نے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کو ادائیگی کرتے وقت وہ پہلے کسی دوسرے بینک سے درہم حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ ایسا کرنے سے بینک روپے کو ڈالر میں تبدیل کرنے کے عمل سے بچیں گے اور روپیہ درہم کی شرح پر براہ راست لین دین کر سکیں گے۔ 
 سرکاری اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جس کی سالانہ تجارت مارچ ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں تقریباً۸۳؍ بلین ڈالر ہے۔ اس میں ہندوستان کی۱۷؍ بلین ڈالر سے زیادہ کی تیل اور متعلقہ اشیاء کی درآمد بھی شامل ہے۔ ۲۴۔ ۲۰۲۳ء میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہندوستان کا تجارتی خسارہ ۱۲ء۴؍ بلین ڈالرس ہوگا۔ جب ہم اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مقامی کرنسیوں میں لین دین کرتے ہیں تو ہمیں ڈالر میں ادائیگی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس سے ڈالر ہمارے ملک سے باہر نہیں جائیں گے، خاص طور پر جب ہم دوسرے ممالک سے زیادہ سامان خرید رہے ہوں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’وقف املاک کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے‘‘

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بینکوں سے تمام درہم کی ادائیگی صرف ایک ہی طریقے سے کرنے کو نہیں کہا ہے بلکہ، آر بی آئی چاہتا ہے کہ ہندوستانی روپے اور متحدہ عرب امارات کے درہم کے درمیان تجارت بڑھے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مضبوط ہوں۔ 
 ذرائع کے مطابق مرکزی بینک کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اب بینک ممکنہ طور پر دوسرے بینکوں سے درہم قرض لینے کی کوشش کریں گے اور انہیں براہ راست ڈالر میں تبدیل نہیں کریں گے۔ اگرچہ بینک اور صارفین اس نئے نظام کو اپنانے کیلئے تیار نظر آتے ہیں، لیکن ایک سینئر بینکر نے کہا کہ یہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جس کی سالانہ تجارت مارچ ۲۴۔۲۰۲۳ء میں تقریباً۸۳؍ بلین ڈالر ہے۔ اس میں ہندوستان کی۱۷؍ بلین ڈالر سے زیادہ کی تیل اور متعلقہ اشیاء کی درآمد بھی شامل ہے۔ 
مرکزی بینک کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اب بینک ممکنہ طور پر دوسرے بینکوں سے درہم قرض لینے کی کوشش کریں گے اور انہیں براہ راست ڈالر میں تبدیل نہیں کریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK