Inquilab Logo Happiest Places to Work

مساجدکے تعلق سے آرسی ایف پولیس اسٹیشن کی جانب سے ۱۱؍ نکات پرمبنی نوٹس !

Updated: June 12, 2025, 2:25 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

واکولہ پولیس اسٹیشن نے بھی مساجدکے لاؤڈاسپیکر کے ساتھ امام اور مؤذن اورمسجد کی زمین کے کاغذات کی تفصیل طلب کی۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

مساجد کے تعلق سے آرسی ایف پولیس اسٹیشن کی جانب سے ۱۱؍ نکات پرمبنی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح واکولہ پولیس اسٹیشن کی جانب سے بھی مقامی مساجدمیں لگائے گئے لاؤڈ اسپیکر کے ساتھ امام اور مؤذن کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔ مساجد اور ٹرسٹیان کا نام بالقصد نہیں لکھا جارہا ہے۔ نوٹس کی کاپیاں انقلاب کےپاس موجود ہیں۔ یہاں کے ٹرسٹیان کوپولیس نے بلایا بھی ہے مگر ٹرسٹیان نے طے کیا ہے کہ باہم صلاح ومشورے کےبعد پولیس اسٹیشن جائیں۔ 
 آرسی ایس ایف پولیس اسٹیشن کےسینئرانسپکٹر مہادیو کمبھار کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں ۱۱؍ نکات کیا کیا ہیں۔ (۱) مدرسہ، مسجد یا درگاہ کو وقف بورڈ یا چیریٹی کمشنر نے رجسٹریشن کاغذات (۲) مدرسہ، مسجد اور درگاہ کے کاغذات۔ زمین کی ملکیت ہے، بی ایم سی کی ہے، کلکٹر کی ہے یا ایم ایم آرڈی اے کی (۳) مدرسہ ومسجد اوردرگاہ کی زمین کس کے قبضے میں ہے (۴) زمین کے کاغذات یا کرائےکی رسید(۵) مالی مدد کیسے ہوتی ہے، اس کی تفصیل (۶) ٹرسٹ یا ذمہ دار کا بینک کھاتہ (۷) اگر زمین کا کوئی تنازع ہو تو اس کی تفصیل (۸) امام اورٹرسٹیان کے نام اور موبائل نمبر(۹) مدرسہ یا مسجد میں امام ومؤذن کے قیام اورکھانے پینے کا نظم خود کرتے ہیں یا کیا طریقہ ہے (۱۰) مدرسہ، مسجد یا درگاہ میں کب سے خدمت انجام دے رہے ہیں، اس کی تفصیل (۱۱) خدمت انجام دینے والےمولانا مقامی ہیں یا باہر سے آئے ہیں، اس کی بھی تفصیل دی جائے۔ یہ تفصیلات دو دن کےاندر مہیا کرائی جائیں۔ اسی طرح واکولہ پولیس اسٹیشن کےسینئرانسپکٹر پرکاش کھنڈیکر نے واکولہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع مدرسہ و مسجد کے ذمہ داران کونوٹس جاری کیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ جہاں بھی نمازادا کی جارہی ہے وہاں مائیک کے لئے اجازت ضروری ہے، ورنہ اسے غیرقانونی سمجھا جائے گا۔ انہوں نے جو چار چیزیں طلب کی ہیں ان میں سے مدرسہ ومسجد کا رجسٹریشن، ٹرسٹیان اورکمیٹی کے اراکین کے نام وموبائل نمبر، مولانا، امام وموذن کے نا م اور فون نمبر اور مدرسہ ومسجد کی زمین کس کی ملکیت ہے، کے کاغذات جمع کرائے جائیں۔ 
 پولیس کے نوٹس میں مذکورہ بالاچند نکات پرٹرسٹیان کی جانب سے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے بالقصد پریشان کرنا قرار دیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ جو چیزیں پولیس کے دائرۂ اختیار میں ہی نہیں ہیں، ان کے طلب کرنے کا کیا جواز ہے۔ اس لئے باہم مشورہ کرنے کے بعد اس تعلق سے پولیس کوجواب دیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK