Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیریف پر روک کا ردعمل ،شیئربازار میں تیزی کا رجحان

Updated: May 30, 2025, 1:14 PM IST | Agency | Mumbai

چوطرفہ خریداری کا اثر یہ ہوا کہ گھریلو بازار۲؍ دنوں کی مسلسل گراوٹ سے ابھرآیا، عالمی بازاروں میں بھی تیزی۔

The main building of the Bombay Stock Exchange is pictured. Photo: INN
تصویر میں بامبے اسٹاک ایکسچینج کی مرکزی عمارت۔ تصویر: آئی این این

امریکی فیڈرل کورٹ کی طرف سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مجوزہ `لبریشن ڈے ٹیرف پر پابندی کے بعد عالمی مارکیٹ میں آئی تیزی سے پرجوش سرمایہ کاروں کی مقامی سطح پر چوطرفہ خریداری کی وجہ سے شیئر بازار گزشتہ دو دنوں کی گراوٹ سے ابھر کرجمعرات کو اضافہ کے ساتھ بند ہوا۔ ۳۰؍ حصص والا بی ایس ای سینسیکس۷۰ء۳۲۰ ؍پوائنٹس کے ساتھ۰۲ء۸۱۶۳۳؍پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی۱۵ء۸۱؍ پوائنٹس بڑھ کر۶۰ء۲۴۸۳۳؍پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی طرح بی ایس ای کا مڈ کیپ۰ء۴۸؍ فیصد بڑھ کر۵۴ء۴۵۳۱۱؍ پوائنٹس اور اسمال کیپ۳۹ء۰؍فیصد بڑھ کر۷۵ء۵۲۳۲۵؍ پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل۴۱۱۱؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، جن میں سے۲۰۲۰؍ خریدے گئے، ۱۹۵۷؍ میں فروخت ہوئے جبکہ۱۳۴؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای پر ٹریڈنگ کے لیے رکھے گئے کمپنیوں کے کل۲۹۴۷؍ حصص میں سے۱۵۱۰؍ میں اضافہ، ۱۳۷۳؍ میں کمی جبکہ۶۴؍میں استحکام رہا۔ 

یہ بھی پڑھئے:جی ڈی پی نمو۵ء۶؍فیصدرہنے کا اندازہ

 مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی عدالت کی جانب سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ٹیکس پالیسی کو مسترد کیے جانے کے بعد عالمی منڈیوں میں مثبت رجحان دیکھا گیا۔ تاہم، مقامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے اور امریکی۱۰؍ سالہ بانڈ کی پیداوار میں چھلانگ کی وجہ سے مارکیٹ میں دن بھر محدود رینج میں تجارت ہوئی۔ 
 سیشن کے آخری گھنٹے میں فیوچر ڈیل سیٹلمنٹ کی وجہ سے خریداری کی وجہ سے کچھ بہتری دیکھنے میں آئی۔ تجارتی تناؤ کو کم کرنے کے امکانات کے درمیان آئی ٹی اور فارما جیسے ایکسپورٹ پر مبنی شعبوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تاہم، گھریلو محاذ پر مضبوط محرکات کی عدم موجودگی اور صنعتی پیداوار آٹھ ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچنے سے مارکیٹ میں قلیل مدتی استحکام کی توقع ہے۔ جس کے باعث عالمی منڈی میں تیزی کا رجحان رہا۔ جرمنی کا ڈیکس۳۲ء۰، جاپان کا نکی۸۸ء۱، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ ۳۵ء۱؍ اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ۷۰ء۰؍ فیصد بڑھ گیا۔ تاہم، برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای ۰۵ء۰؍ فیصد گر گیا۔ اس کا اثر گھریلو سطح پر دیکھا گیا اور بی ایس ای پر ایف ایم سی جی میں ۰۵ء۰؍فیصد کمی کے علاوہ، دیگر۲۰؍گروپوں میں خریداری ہوئی۔ اس عرصے کے دوران، اشیاء۵۳ء۰، سی ڈی ۵۵ء۰، توانائی۱۹ء۰، فائنانشیل سروسیز۱۵ء۰، ہیلتھ کیئر۵۱ء۰، انڈسٹریز۴۱ء۰، آئی ٹی۷۱ء۰، ٹیلی کام۴۰ء۰، یوٹیلٹیز۳۴ء۰، آٹو۴۲ء۰، بینکنگ، کیپٹل۷۳ء۰، گڈز۷۳ء۰۔ پائیدار۲۳ء۰، دھاتیں ۸۹ء۰، آئل اینڈ گیس۰۷ء۰، پاور۲۳ء۰، ریئلٹی۲۱ء۱، ٹیک۶۵ء۰، سروسیز ۶۹ء۰؍ اور فوکسڈ آئی ٹی گروپ کے حصص میں ۷۹ء۰؍ فیصد اضافہ ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK