آل انڈیا فٹبال فیڈریشن نےان کی کارکردگی سے متاثرہوکر انہیں اب ملک کی اعلیٰ ترین سنتوش ٹرافی فٹبال چمپئن شپ کی ریفری شپ کیلئے بھی مقررکیاہے۔ انس فیفا ریفری بننے کے خواہشمند ہیں۔
محمد انس اکرم انصاری۔ تصویر:آئی این این
آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف)کے ۷۹؍ویں سنتوش ٹرافی کوالیفائی چمپئن شپ کی ریفری شپ کیلئے مدنپورہ کے ۲۹؍سالہ محمد انس اکرم انصاری کاانتخاب کیاگیاہے۔اس کیلئے عموماً ۴۔۵؍ سال کا تجربہ رکھنےوالے سینئرریفریوں کا انتخاب کیاجاتاہے لیکن انس کی عمدہ کارکردگی ، مارکس اور فٹ نیس کی وجہ سےانہیں یہ موقع صرف ۶؍مہینے میں ملاہے جو اپنے آپ میںایک کارنامہ ہے۔
میرٹھ(یوپی) میں ۱۶؍تا ۲۰؍ دسمبر تک جاری رہنےوالے مقابلہ میں قومی سطح کے۸؍ ریفریوں کا انتخاب کیاگیاہےجن میں محمد انس بھی شامل ہیں۔ ان کےعلاوہ شوان رائے، پرنئے ساہا، ابھینو ، منبیر سنگھ کلیان، متعب انصاری، روہت اورامیت سوڈان منتخب کئے گئےہیں۔
۳؍مئی ۲۰۲۵ء کو شائع شدہ خبرکاعکس۔ تٓصویر: آئی این این
واضح رہےکہ مدنپورہ( بید کی چال) کے محمد انس کو اے آئی ایف ایف نے مئی ۲۰۲۵ءمیں نیشنل فٹبال ریفری کی حیثیت سے منتخب کیا تھا۔ ( جس کی خبر ۳؍مئی ۲۰۲۵ء کے انقلاب میں شائع کی گئی تھی)گزشتہ ۶؍ مہینوںمیں صوبائی اور قومی سطح کے متعدد فٹبال ٹورنامنٹ میں وہ اپنی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ ان میچوںمیں انہوںنے بہترین ریفری شپ کا مظاہرہ کرکے ایک علاحدہ مقام بنایاہے جس کی وجہ سے انہیں ریفری شپ کیلئے عمدہ نمبرات سے نوازا گیا ہے ساتھ ہی ان کی مستعدی اور فٹ نیس کی بنیاد پر انہیں قومی سطح پرہونےوالے سنتوش ٹرافی چمپئن شپ کیلئے ترجیحی بنیاد پر منتخب کیاگیاہے۔
محمد انس انصاری نے ۹؍سال کی عمر سے فٹبال کھیلنا شروع کیاتھا۔ انہیں ایک اچھا اور کامیاب فٹ بال کھلاڑی بننےکا جنون تھالیکن تقدیر نے انہیں ریفری بنا دیامگراس شعبہ میں بھی انہوںنے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے قومی سطح کے فٹبال ریفری بننےمیں کامیابی حاصل کی اوراب انہیں قومی سطح کے سنتوش ٹرافی چمپئن شپ کیلئے منتخب کیاگیاہے جو اعزاز کی بات ہے ۔ مدنپورہ کے وہ پہلے ریفری ہیں جنہیں سنتوش ٹرافی میں خدمت انجام دینےکا موقع ملاہے۔
فٹبال کھلاڑی سے فٹبال ریفری بننےکے سفرسے متعلق محمد انس نےکہاکہ ’’ میں فٹبال کھلاڑی بننا چاہتاتھا۔ ۹؍ سے ۲۱؍سال کی عمر تک فٹبال کھیلنے کے بعدریفری بننے کاشوق پیداہوا۔ اکثر میچ کے دوران ریفری کے فیصلوں سے فریقین مطمئن نہیں ہوتے ،میں ، ریفری کے فیصلوں پر کھلاڑیوں کی نکتہ چینی کو شدت سے محسوس کرتاتھا۔ ریفری کی ذمہ داریوں سے متعلق ایک مرتبہ ایک ریفری سےبات چیت ہورہی تھی،اس نےکہا ریفری بن کر دیکھو؟ تب سمجھ میں آئے گا کہ یہ کتنی بڑی ،اہم اور نازک ذمہ داری ہوتی ہے۔ ان کی بات دل کو لگ گئی۔ اسی روز میں نے ریفری بننے کا فیصلہ کیا۔ ۲۰۱۶ءسے میں ریفری کی ذمہ داری نبھا رہاہوں ۔معقول تجربہ ہونے کی بناءپر مارچ ۲۰۲۵ء میں نیشنل ریفری شپ کاامتحان پاس کرنے کے بعد اے آئی ایف ایف نے مجھے نیشنل ریفری شپ کیلئے منتخب کیااور اب سنتوش ٹرافی کیلئے میرا انتخاب ہواہے۔‘‘
ایک سوال کے جواب میںمحمد انس نے کہاکہ ’’ میری کامیابی رضائے الہٰی کے سبب ہے۔ میرے اہل خانہ ، عزیز وںاور متعلقین کی دعائوں سے مجھے یہ مقام ملا ہے۔ میری خواہش ہے، اپنی محنت، جنون اورلگن سے فیفا ریفری بن کر بین الاقوامی سطح پر ہندوستان، مہاراشٹر ،ممبئی اور مدنپورہ کا نام روشن کروں۔‘‘