• Wed, 03 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ: جنرل اسمبلی کا اسرائیل سے شام کی گولان پہاڑیوں سے انخلاء کا مطالبہ

Updated: December 03, 2025, 4:05 PM IST | Hague

اقوام متحدہ نے اسرائیل سے شام کی گولان پہاڑیوں سے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے،۱۲۳؍ ووٹوں سے منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا قبضہ ، غیر قانونی اور باطل ہے اور خطے میں امن میں رکاوٹ ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں اسرائیل کے شام کی گولان کی پہاڑیوں پر جاری قبضے اور عملی الحاق کو ’’غیر قانونی‘‘ قرار دیتے ہوئے۴؍ جون۱۹۶۷ء کی لائن تک مکمل انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔مصر کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کو منگل کے روز۱۲۳؍ ووٹوں کی حمایت،۷؍ مخالفت اور۴۱؍ غیر حاضر ووٹوں کے ساتھ منظور کیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ۱۴؍ دسمبر۱۹۸۱ء کو مقبوضہ شام کی گولان پہاڑی پر اپنے ’’قوانین، دائرہ اختیار اور انتظامیہ مسلط کرنے کا اسرائیل کا فیصلہ غیر قانونی اور باطل ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں آنے والے ٹرکوں سے بنیادی ضرورت بھی پوری نہیں ہوتی: حماس

دریں اثناء اسمبلی نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے۴؍ جون۱۹۶۷ء کی لائن تک تمام مقبوضہ شام کی گولان پہاڑی سے دستبردار ہو جائے،‘‘قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا قبضہ اور عملی الحاق ،خطے میں منصفانہ، جامع اور مستقل امن کے حصول کے راستے میں ایک رکاوٹ ہے۔‘‘بعد ازاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے نمائندے ابراہیم العلی نے منگل کو کہا کہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیاں شام کا علاقہ ہے، اور اپنے ملک کے اسرائیل سے اسے مکمل طور پر واپس لینے کے حق کی تصدیق کی۔ شام کے سرکاری ٹی وی چینل الاخباریہ نے العلی کے حوالے سے کہاکہ ’’اسرائیل کے ساتھ ہماری بات چیت دونوں فریقین کے سلامتی خدشات کو حل کرنے کے لیے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نگرانی میں کی گئی تھی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آئی سی سی نے امریکی پابندیوں کو مسترد کیا، کہا ہم صرف میثاق روم کی پیروی کرتے ہیں واشنگٹن کی نہیں

تاہم انہوں نے زور دیا کہ ’’ شام پرامن اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دیتا ہے۔‘‘انہوں نے نوٹ کیا کہ "اسرائیل کے ساتھ یہ بات چیت کسی بھی طرح مقبوضہ شامی گولان کے مستقبل سے متعلق نہیں ہے۔‘‘ شام کے ایلچی نے اس بات پر زور دیا کہ ’’مقبوضہ گولان عرب کی زمین ہے، اور ہمارے ملک کو اسے مکمل طور پر بحال کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل۱۹۶۷؍ سے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے، اور بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد جنوبی شام میں بفر زون اور کوہ ہرمون تک مزید توسیع کی ہے۔بعد میں اس نے اعلان کیا کہ دونوں فریقین کے درمیان۱۹۶۷ء کے معاہدے کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK