بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت کی طرف سے گائے کی نگہداشت کیلئے مختص کئے گئے۲۵۲؍ کروڑ روپے میں سے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ذیلی منصوبوں سے۹۵ء۷۶؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 24, 2024, 1:12 PM IST | Inquilab News Network | Bhopal
بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت کی طرف سے گائے کی نگہداشت کیلئے مختص کئے گئے۲۵۲؍ کروڑ روپے میں سے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ذیلی منصوبوں سے۹۵ء۷۶؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش حکومت اس سال درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی فلاح و بہبودکیلئے مختص فنڈز کا ایک حصہ مذہبی مقامات اور عجائب گھروں کو تیار کرنے اور گائے کی فلاح و بہبودکیلئے خرچ کر رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت کی طرف سے گائے کی نگہداشت کیلئے مختص کئے گئے۲۵۲؍ کروڑ روپے میں سے، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ذیلی منصوبوں سے۹۵ء۷۶؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو مرکز کی طرف سے مکمل طور پر فنڈز فراہم کرتے ہیں۔ اسی طرح، چھ مذہبی مقامات کی ترقی کیلئے مختص ۱۰۹؍ کروڑ روپے میں سے تقریباً نصف اسی ذیلی منصوبوں سے آتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: میرابھائندر کے نمک کے کھیتوں کامسئلہ پارلیمنٹ پہنچا،میٹنگ طلب
اخبار نے ریاست کے محکمہ خزانہ کے ایک نامعلوم اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی منتقلی ایک غیر معمولی معاملہ تھا۔ عہدیدار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لوگوں کو بھی اس خرچ سے فائدہ ہوگا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق اہلکار نے کہاکہ بجٹ کے نظام کے تحت، ضرورت کے مطابق جنرل سب پلان کیلئے ایس سی/ایس ٹی سب پلان کی رقم منتقل کرنے پر کوئی ممانعت نہیں ہے۔ بتا دیں کہ درج فہرست قبائل کیلئے ذیلی منصوبہ ۱۹۷۴ء میں متعارف کرایا گیا تھا، جبکہ درج فہرست ذاتوں کیلئےاسے ۱۹۷۹ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ اقدامات آئین کے آرٹیکل۴۶؍ کو نافذ کرنے کا ایک طریقہ ہیں، جس کے تحت ریاستوں کو تعلیم اور کمزور طبقات کے معاشی مفادات کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس مہینے کے شروع میں رپورٹس سامنے آئیں کہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت پارٹی کی ’’پانچ ضمانتوں ‘‘ کے تحت اسکیموں کو فنڈ دینے کیلئے ریاست کے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ذیلی منصوبوں سے فنڈز ہٹا رہی ہے۔ ضمانتوں میں خاندانوں کی خواتین سربراہوں کو ہر ماہ۲۰۰۰؍ روپے اور تمام گھرانوں کو۲۰۰؍ یونٹ مفت بجلی شامل تھی۔ درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن نے ۱۰؍ جولائی کو اس معاملےمیں کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔