• Mon, 01 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ریزرویشن ذات کو دیا جاتا ہے، برادری کو نہیں، اسلئے`مراٹھا ریزرویشن ممکن نہیں ‘‘

Updated: September 01, 2025, 12:10 PM IST | Ali Imran | Nagpur

ناگپور میں جاری او بی سی سماج کے احتجاج کے دوران او بی سی مہاسنگھ کے قومی صدر ببن راؤ تائیواڑے کا موقف۔

A picture of the ongoing OBC community chain protest in Nagpur. Photo: INN
ناگپور میں جاری اوبی سی سماج کے زنجیری احتجاج کی تصویر۔ تصویر: آئی این این

’’ہندوستانی آئین کے مطابق ریزرویشن ذات کو دیا جاتا ہے، برادری کو نہیں، اسلئے بھاؤ صاحب پنجاب راؤ دیشمکھ نے ملک کی آزادی کے وقت مراٹھا برادری کے لوگوں سے کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم، ودربھ کے علاوہ کسی دوسرے علاقے کے مراٹھا سماج نے اس وقت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیے تھے۔‘‘  آل انڈیا او بی سی مہاسنگھ کے صدر ببن راؤ تائیواڑے نے مذکورہ بیان دیا ہے۔
  ریاستی  وزیر چندرکانت پاٹل نے کہا ہے کہ جرنگے پاٹل کی تحریک سیاسی ریزرویشن کیلئے  ہے۔ اُسی طرح ناگپور کے مراٹھا بھوسلے خاندان سے تعلق رکھنے والے مُدھوجی راجے بھوسلے نے بھی مراٹھا سماج کو الگ زمرہ سے ریزرویشن دینے کی بات کہی ہے۔ ان دونوں بیانات پر ببن راؤ تائیواڑے نے کہا کہ او بی سی مہا سنگھ ان کے موقف کا خیر مقدم کرتی ہے۔  تائیواڑے نے مزید وضاحت کے ساتھ میڈیا کو بتایا کہ پنجاب راؤ دیشمکھ کو مہاراشٹر میں زرعی اور تعلیمی انقلاب کا بانی کہا جاتا ہے۔ دلتوں کیلئے  مندر کھولنے کی تحریک کے بعد سے ان کی اور بابا صاحب امبیڈکر کی اچھی دوستی تھی۔ انہوں نے باباصاحب کو مشورہ دیا تھا کہ کنبی برادری کواصل  دھارے میں لانے کیلئے آئین میں کچھ دفعات لائی جانی چاہیے، پھر ۶۰ء کی دہائی میں پنجاب راؤ دیشمکھ نے یہ تجویز پیش کی کہ مراٹھا کسان مراٹھا نہیں ہیں بلکہ مراٹھا `کنبی  ہیں اور اسے آئینی طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس وقت ودربھ میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے کنبی ہونے کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ اور اس کی وجہ سے ودربھ میں کنبی برادری کی اکثریت کو ریزرویشن ملا۔ اس میں ڈاکٹر پنجاب راؤ دیشمکھ کا بڑا ہاتھ تھا۔ ودربھ میں کنبی برادری اب تک پنجاب راؤ دیشمکھ کے اس ویژن سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔ ۱۹۹۰ء میں منڈل کمیشن کی سفارشات کے بعد ودربھ کی کنبی برادری کو اس ریزرویشن کا صحیح معنوں میں فائدہ ہوا۔ کیونکہ ودربھ کی مراٹھا برادری نے پہلے ہی اپنے ذات کے سرٹیفکیٹ میں صرف کنبی کو درج کیا تھا، مراٹھا کو چھوڑ کر، ودربھ کی کنبی برادری کو کل ۱۹ ؍فیصد او بی سی زمرے میں یہ مقام ملا۔ اس سب کے پیچھے ڈاکٹر پنجاب راؤ دیشمکھ کی دور اندیشی بنیادی وجہ تھی، انہوں نے جو اہم قدم اٹھایا ہے وہ ودربھ کے کنبی برادری کی کئی نسلوں کے لیے فائدہ مند رہا ہے اور جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK