Inquilab Logo

بجلی کی آنکھ مچولی سےجنوبی ممبئی کے مکین بے حال

Updated: June 11, 2024, 2:17 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

مدنپورہ اور مجگائوںمیں ۱۵؍گھنٹے بجلی سپلائی منقطع نہ ہونے سےلوگ گرمی اور اندھیر ے میں رات گزارنے پرمجبور ہوئے، لفٹ بند ہونے سے کثیرمنزلہ عمارتوں کے مکینوں کوشدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔’بیسٹ ‘ پرتساہلی کا الزام۔

Due to lack of electricity, the multi-storied building of Madanpura is seen in darkness. Photo: Inquilab
بجلی نہ ہونے سے مدنپورہ کی کثیرمنزلہ عمارت اندھیرے میں ڈوبی نظر آرہی ہے۔ تصویر: انقلاب

شہر ومضافات میں اتوار کو  موسلادھار بارش سے جہاں متعدد علاقے زیر آب آجانے سے شہریوں کو دشواری  ہوئی وہیں جنوبی ممبئی کے مدنپورہ، مجگائوں، ڈونگری، میمن واڑہ، زکریامسجد اسٹریٹ اور دیگر علاقوں میں گھنٹوں بجلی گل ہونے سے مکینوںکوگرمی اور اندھیرے میں رات گزارنی پڑی۔ کچھ علاقوں  جیسے  ڈونگری، میمن واڑہ اور زکریامسجد اسٹریٹ میں تو چند گھنٹے بعد بجلی بحال ہوگئی مگر مجگائوں اور مدنپورہ میں ۱۵؍تا۱۶؍گھنٹے بجلی سپلائی منقطع رہی جس سے وہاں کےلوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس ضمن میںصارفین نے بیسٹ کے بجلی ڈپارٹمنٹ پر تساہلی کاالزام لگایاہے۔  
مدنپورہ کے سانکلی اسٹریٹ، محمدعمر رجب روڈ، گھیلابائی اسٹریٹ اور قریب کے محلوںمیں اتوارکی نصف شب ڈیڑھ بجے سے بجلی سپلائی منقطع ہونے سےچند کثیر منزلہ عمارتوںمیں رہائش پزیر لوگوں کوسخت پریشانی ہوئی۔ ان علاقوں کی چند عمارتوں کی لفٹ بند ہونے سے مکینوں کو مجبوراً ۱۵؍ ویں منزلے سے اُترناچڑھنا پڑا اوربچوں کو اسکول نہیں بھیجاجاسکا۔
 محمدعمررجب روڈپرواقع ۱۵؍منزلہ محمدی ٹاور کی ۱۵؍ویں منزل پر رہائش پزیر ۸۵؍سالہ خدیجہ عبدالرشید خان نے انقلاب کو بتایا کہ ’’مدنپورہ اور اطراف کےعلاقوںمیں گزشتہ ایک مہینے سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ اس دوران جتنی مرتبہ بجلی گل ہوئی، ۴۔۶؍ گھنٹوں میں بجلی بحال ہوجاتی تھی لیکن اس بار اتوارکی شب ڈیڑھ بجے بجلی گل ہوئی توپیر کی شام ساڑھے ۵؍بجے  بحال ہوئی۔ تقریباً ۱۶؍گھنٹے بجلی نہ ہونے سےبڑی پریشانی ہوئی۔ ہم جیسے سن رسیدہ افراد کوزیادہ پریشانی ہوتی ہے۔ نصف شب میں بجلی چلی جانے سے گرمی اور اندھیرے میں رات گزارنی پڑی۔ صبح دودھ اور اخبار وغیرہ نہیں مل سکا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’جو لوگ کام پر جانے والے تھے، انہیں بھی دقت ہوئی۔ میرا ۴۵؍ سالہ بیٹا تنویر خان صبح کے وقت کسی طرح ۱۵؍ منزل اُتر کر کام پر گیاتھا، وہ کام سےلوٹا تب بھی لفٹ شروع نہیں ہوئی تھی، مجبوراً وہ ۱۵؍منزل سیڑھیاں چڑھ کر آیا۔‘‘
اسی بلڈنگ میں رہائش پزیر صابر انصاری نے بتایا کہ ’’بجلی نہ ہونے سے پنکھاا ور اے سی وغیرہ بند تھا۔ لفٹ بند ہونے سے بچے اسکول نہیں جا سکے۔ گھریلو ضروریات کے سامان کیلئے مجھے ۲ ، ۳؍ بار ۱۰؍ویں منزل سے اُترناچڑھنا پڑا۔ اس طرح کے پریشانیاں ہر گھرکےلوگوں کو جھیلنی پڑی۔‘‘
 سانکلی اسٹریٹ پر واقع بندوق ہائوس کے نعیم انصاری نے بتایاکہ’’ مدنپورہ اور اطراف کے علاقوں میں گزشتہ ایک مہینے سےبجلی کی آنکھ مچولی متواتر جاری ہے جس کی وجہ سے یہاں کےمکین شدید گرمی سے بہت پریشان ہیں لیکن بیسٹ انتظامیہ کی جانب سے اس کامستقل حل نہیں نکالا جارہاہے ۔ اتوار کو بھی ہماری بلڈنگ کی بجلی رات ۹؍بجے گئی تھی ، ۷؍ گھنٹوں بعد رات تقریباً ۳؍بجے بجلی سپلائی بحال ضرور ہوئی تھی لیکن ایک فیزکے کام نہ کرنے سےبجلی کااستعمال کرنےمیں رکاوٹ آرہی تھی۔ پیر کی دوپہر تک یہی کیفیت رہی۔‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’بیسٹ کے ٹیلی فون نمبرات پر متواترفون کرنے پر پہلے تو اہلکار فون ریسیو نہیں کر رہےتھے، بیسوں مرتبہ کوشش کرنے پر ایک مرتبہ ایک اہلکار نے فون ریسیو کیا۔ اس سے بجلی نہ ہونے کی شکایت کی گئی  تو اس نے شکایت سننے کے بعد کہاکہ ’’آپ کی شکایت پہنچادی گئی ہے‘‘ اور فون منقطع کر دیا۔ بعدازیں میں نے بیسٹ کے پی آر او سنیل ویدیہ کو ان کے وہاٹس ایپ پر تفصیلی شکایت روانہ کی لیکن انہوںنے بھی اس کاکوئی جواب نہیں دیا۔‘‘
ڈونگری، میمن واڑہ اور زکریامسجداسٹریٹ  علاقوںسے بھی بجلی کی آنکھ مچولی کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیںشدید گرمی میں دشواریوں کا سامنا کرناپڑا۔اس دوران ڈونگری کے ایک ہال کی بجلی چلی جانے سے شادی کی تقریب میں خلل پڑنے کی شکایت بھی ملی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK