Updated: November 20, 2025, 11:59 AM IST
| New Delhi
لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر کے نام کھلاخط بھیجنے والوں میں۱۶؍ سابق جج،۱۴؍ سابق سفیر،۱۲۳؍ ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور۱۳۳؍ ریٹائرڈ فوجی، نیم فوجی اور پولیس افسران شامل ہیں۔ خط میں راہل گاندھی کے دعوؤں کو بے بنیاد اور الیکشن کمیشن کو غیرجانبدار اور صاف و شفاف قرار دیا گیا-
راہل گاندھی۔ تصویر:آئی این این
نئی دہلی(ایجنسی):کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ووٹ چوری مہم کیخلاف ۲۷۲؍ سبکدوش ججوں ، ریٹائرڈ افسروں اور اہلکاروں نے اعتراض جتا یا ہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے راہل گاندھی کے الیکشن کمیشن اور بی جے پی کی ملی بھگت کے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئینی اداروں کو سیاسی عزائم کیلئے نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ منگل کے روز راہل گاندھی کے نام ایک کھلے خط میں کہا، ’’شہری تنظیموں کا پختہ یقین ہے کہ فوج، عدلیہ اور الیکشن کمیشن جیسے ادارے غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں، سیاسی فائدے کے لیے ایسے آئینی اداروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوششیں غلط اور قابل مذمت ہیں۔ ہماری جمہوریت مستحکم ہے، اور ہمارے شہری سمجھدار ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوریت میں قیادت کی بنیاد سچائی ہو، خیالات میں ڈرامہ بازی نہ ہو، جذبات میں خدمت شامل ہو اور احترام ہو کوئی توہین نہ ہو۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے تماشہ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
ان بزرگ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سیاسی فائدے کے لیے الیکشن کمیشن کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور راہل گاندھی کے عزائم مذموم ہیں۔ خط لکھنے والے۲۷۲؍ نامور شہریوں میں۱۶؍ سابق جج،۱۴؍ سابق سفیر،۱۲۳؍ ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور۱۳۳؍ ریٹائرڈ فوجی، نیم فوجی اور پولس افسران شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے ملک کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے کام کر رہا ہے اور اس کے خلاف تعصب کے الزامات بے بنیاد اور سیاست آلود ہیں۔ خط میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج ایس این ڈھینگرا اور جھارکھنڈ کی سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل نرمل کور کے نام بھی شامل ہیں۔ اس میں بزرگ شہریوں کے دستخطوں کی فہرست بھی شامل ہے۔ ان نامور شہریوں کا کہنا ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے جمہوریت پر حملہ کرنے کی کوششیں سنگین تشویش کا باعث ہیں اور بعض سیاستدان بے بنیاد الزامات لگا کر آئینی اداروں پر حملے کر کے زہر اگل رہے ہیں۔ سیاسی فائدے کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔