• Fri, 04 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

خاتون ڈاکٹروں کو رات کو کام کرنے سے نہیں روکا جا سکتا: سپریم کورٹ

Updated: September 17, 2024, 10:20 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے آج کہا کہ مغربی بنگال حکومت خواتین ڈاکٹروں کو رات کی شفٹوں میں کام کرنے سے نہیں روک سکتی۔ تاہم، مغربی بنگال حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ وہ اسے ہٹا دیں گے۔

Supreme Court. Photo: INN.
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این۔

سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ مغربی بنگال حکومت خواتین ڈاکٹروں کو رات کی شفٹوں میں کام کرنے سے نہیں روک سکتی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچنڈ کی سربراہی والی بنچ جس میں جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا بھی شامل ہیں، انہوں نے یہ ریمارکس اس وقت دیئے جب اسے مغربی بنگال حکومت کے فیصلے کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ خواتین کو رات کی شفٹوں میں کام کرنے اور۱۲؍ گھنٹے سے زیادہ کام کرنے سے روکے ہوئے ہیں۔ عدالت نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب وہ مغربی بنگال کے کولکاتا میں سرکاری آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں دائر ایک از خود نوٹس کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ عدالت نے مغربی بنگال حکومت کے اس نوٹیفکیشن پر سوال اٹھایا جس میں خواتین کو رات کی ڈیوٹی کرنے سے روک دیا گیا ہے اور خواتین ڈاکٹرز ۱۲؍گھنٹے سے زیادہ شفٹوں میں کام نہیں کر سکتیں۔ 

یہ بھی پرھئے: سپریم کورٹ نے بلڈوزر کارروائی پر یکم اکتوبر تک پابندی عائد کردی

تاہم، مغربی بنگال حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ وہ اسے ہٹا دیں گے۔ سینئر وکیل سبل نے یہ بھی کہا کہ یہ عارضی ہے اور حال ہی میں اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ خواتین مراعات نہیں چاہتیں بلکہ مساوی مواقع چاہتی ہیں اور خواتین ڈاکٹر ہر حال میں کام کرنے کو تیار ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ خواتین ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کا فرض ہے۔ اس دوران سینئر وکیل سبل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یقین دلایا ہے کہ کام پر واپس آنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کوئی تعزیری یا منفی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والے وکیل کی درخواست پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کوئی سیاسی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ جب وکیل نے اپنے دلائل جاری رکھے تو سپریم کورٹ نے انتباہ دیا کہ وہ اسے عدالت سے نکال دے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK