۱۱۹ سے زائد ہلاکتوں اور ۱۱۳ سے زائد گرفتاریوں کے ساتھ آپریشن کنٹینمنٹ برازیل کی تاریخ کا سب سے مہلک سیکوریٹی آپریشن بن گیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 8:02 PM IST | Brasília
۱۱۹ سے زائد ہلاکتوں اور ۱۱۳ سے زائد گرفتاریوں کے ساتھ آپریشن کنٹینمنٹ برازیل کی تاریخ کا سب سے مہلک سیکوریٹی آپریشن بن گیا ہے۔
 
                                برازیل کے صوبہ ریو ڈی جنیرو کی پولیس نے علاقے میں سرگرم منشیات کے سب سے طاقتور گروپ کومانڈو ورمیلو کے خلاف ملک کی تاریخ کا سب سے مہلک آپریشن انجام دیا جس کے بعد سڑکوں پر لاشیں بچھ گئی ہیں۔ یہ گروپ ریو کے انڈر ورلڈ کا سب سے بڑا گروپ تھا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، پولیس کی اس بڑی کارروائی کے دوران چار پولیس افسران سمیت ۱۱۹ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے ذریعے ابھی تک اس آپریشن کی تفصیلات عوامی نہیں کی گئی ہیں۔
آپریشن ”کنٹینمنٹ“ کے نام سے انجام دی گئی اس کارروائی میں کا مقصد کومانڈو ورمیلو کو کمزور کرنا تھا۔ مجرموں کا یہ گروپ کئی کچی آبادیوں میں منشیات کی اسمگلنگ اور یہاں تک کہ بجلی اور ٹرانسپورٹ جیسی مقامی سہولیات کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ تقریباً ۲۵۰۰ افسران نے، ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے الیماو اور پنہا کے علاقوں میں چھاپہ مارا جو اس گروہ کے دو اہم گڑھ تھے۔
یہ بھی پڑھئے: لوور میوزیم میں چوری، پیرس: مزید ۵؍ مشتبہ افراد گرفتار، مسروقہ اشیاء اب تک لاپتہ
ہلاکتیں اور گرفتاریاں
حکام نے تاحال ۱۱۹ اموات کی تصدیق کی ہے جبکہ برازیل کے پبلک ڈیفنڈر کے دفتر نے ۱۳۲ ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے ۱۰ نابالغوں سمیت ۱۱۳ افراد کو گرفتار کیا اور ۹۱ رائفلوں کے ساتھ بڑی مقدار میں منشیات ضبط کی۔ اس طرح، آپریشن کنٹینمنٹ برازیل کی تاریخ کا سب سے مہلک سیکوریٹی آپریشن بن گیا ہے جس نے ۱۹۹۲ء کے کاراندی رو جیل قتل عام کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ آپریشن ریو کی ریاستی حکومت کی طرف سے گورنر کلاڈیو کاسترو کی نگرانی میں انجام دیا گیا، جو بولسونارو کے ایک اتحادی ہیں۔ وزیر انصاف رکارڈو لیونڈوسکی سمیت وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے سے مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ یہ آپریشن صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے حالیہ بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے اشارہ کیا تھا کہ اسمگلر بھی منشیات کی تجارت کے ”شکار“ ہو سکتے ہیں، جس کے بعد اس کارروائی کے وقت نے سیاسی کشیدگی کو ہوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: روس یوکرین میں عام شہریوں کے قتل میں ملوث ،اقوام متحدہ کےتحقیقاتی کمیشن کادعویٰ
حکام نے ابھی تک زیادہ تر مہلوکین کی شناخت نہیں کی ہے اور نہ ہی گروپ میں ان کے کردار کی وضاحت کی ہے۔ دریں اثنا، رہائشیوں نے پولیس پر ماورائے عدالت قتل کا الزام لگایا ہے۔ برازیل کے پراسیکیوٹر کے دفتر اور اقوام متحدہ دونوں نے مکمل اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔