• Sat, 01 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

روس: پوتن کے حامی اور سابق صدر دمتری میدویدیف نے ”مردہ معیشت“ کہنے پر ٹرمپ کو ٹرول کیا

Updated: August 01, 2025, 8:37 PM IST | Moscow

ولادیمیر پوتن کے دیرینہ حامی، میدویدیف فی الحال روسی سیکوریٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر اپنے جارحانہ تبصروں کیلئے جانے جاتے ہیں اور اکثر امریکہ اور یورپی پالیسیوں پر تبصرے کرتے ہیں۔

Dmitry Medvedev. Photo: INN
دمتری میدویدیف۔ تصویر: آئی این این

روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے جوابی حملہ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ٹرول کیا ہے جنہوں نے ہندوستان اور روس کی معیشتوں کو ”مردہ“ قرار دیا تھا۔ میدویدیف نے زومبی فلموں کا حوالہ دے کر امریکی صدر کا مذاق اڑایا۔ اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک بیان میں میدویدیف نے کہا کہ ٹرمپ کا غصہ یہ ثابت کرتا ہے کہ روس ”صحیح راستے پر ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”اگر ہماری نام نہاد مردہ معیشت انہیں اتنا خوفزدہ کرتی ہے تو شاید انہیں چلتے پھرتے مردوں کے بارے میں اپنی پسندیدہ فلمیں دوبارہ دیکھنی چاہئیں۔ اور جہاں تک ’خطرناک علاقے میں داخل ہونے‘ کا تعلق ہے، انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ افسانوی ’مردہ ہاتھ‘ جیسی خیالی چیزیں بھی کتنی خوفناک ہو سکتی ہیں۔“

یہ بھی پڑھئے: ’ہندوستان اور روس اپنی مردہ معیشتوں کو ساتھ لے کر ڈوب سکتے ہیں‘: ٹرمپ نے ہندوستان کو نشانہ بنایا

میدویدیف کا سخت جوابی حملہ، ٹرمپ کے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے لکھا تھا: ”روس کے ناکام سابق صدر میدویدیف، جو سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی صدر ہیں، کو کوئی بتائے کہ وہ اپنے الفاظ پر دھیان دیں۔ وہ ایک بہت خطرناک علاقے میں داخل ہو رہے ہیں!“ ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ”ہندوستان اور روس کی مردہ معیشتیں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر ڈوب سکتی ہیں۔“ انہوں نے یوکرین جنگ کے دوران کشیدگی میں اضافے کے خلاف ماسکو کو خبردار بھی کیا۔

یہ بھی پڑھئے: ایکدوسرے کی تباہی کا باعث رہ چکے روس اور افغانستان اب آپس میں دوست ہوگئے

کون ہیں دمتری میدویدیف؟

روس کے موجودہ صدر ولادیمیر پوتن کے دیرینہ حامی، میدویدیف نے ۲۰۰۸ء سے ۲۰۱۲ء تک روس کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں اور فی الحال روسی سیکوریٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر اپنے جارحانہ تبصروں کیلئے جانے جاتے ہیں اور اکثر امریکہ اور یورپی پالیسیوں پر تبصرے کرتے ہیں۔ میدویدیف یوکرین میں ماسکو کے موقف کا دفاع کرنے والے روسی عہدیداروں میں سے ایک ہیں جو اکثر تیز اور اشتعال انگیز زبان استعمال کرتے ہیں۔ اس سال کے شروع میں، انہوں نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کیلئے روس کو الٹی میٹم دینے پر ٹرمپ کا مذاق اڑایا تھا اور خبردار کیا تھا کہ ”واشنگٹن کی طرف سے دھمکیاں امریکہ کے ساتھ براہ راست تصادم کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK