Inquilab Logo Happiest Places to Work

روس- یوکرین میں جنگ بندی کی کوششیں تیز

Updated: March 18, 2025, 1:59 PM IST | Agency | Washington

جنگ بندی کا اعلان جلد ہو سکتا ہے،ٹرمپ پوتن کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دونوں فون پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

The meeting between Russian President Vladimir Putin and US President Donald Trump is awaited. Photo: INN
روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کی ملاقات کا انتظار کیا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی  کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس ہفتے اس سمت میں بڑی کامیابی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرمپ جلد ہی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے فون پر بات چیت کر سکتے ہیں۔
  امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ آج  (منگل کو) روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
   ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا ، ’’میرے خیال میں ہم روس کے ساتھ بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا ہمارے پاس اعلان کرنے کے لئے کچھ ہے۔ شاید منگل تک، میں منگل کو صدر پوتن سے بات  چیت کروں گا۔‘‘
    انہوں نے کہا ،’’ بات چیت کے دوران یوکرین کے تنازع اور جوہری پاور پلانٹس پر کنٹرول سے متعلق علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔‘‘
    ٹرمپ نے کہا ،’’یہ بہت ساری زمین ہے، یہ جنگ سے پہلے کی بہ نسبت بہت مختلف ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہم زمین کے بارے میں بات کریں گے۔ہم پاور پلانٹس کے بارے میں بات کریں گے، کیونکہ یہ ایک بڑا سوال ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ دونوں طرف سے اس پر پہلے ہی کافی بات چیت ہو چکی ہے۔‘‘
 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے ،’’ پوتن اگر جنگ بندی پر نہ مانے تو یہ بُری خبر ہو گی لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ راضی ہوجائیں گے۔‘‘
  امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ،’’میرا اصل مطلب یہ تھا کہ میں اس جنگ کو ختم کرنا چاہتا ہوں، اور مجھے لگتا ہے کہ میں کامیاب ہو جاؤں گا۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا ،’’ اگر روسی صدر ولادیمیر پوتن جنگ بندی پر راضی نہیں ہوئے تو یہ اس دنیا کے لئے بری خبر ہو گی۔‘‘
 واضح رہے کہ ٹرمپ۳۰؍ روزہ جنگ بندی کی تجویز کے لئے پوتن کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے یوکرین نے گزشتہ ہفتے قبول کر لیا ہے۔
 یاد رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے مئی۲۰۲۳ء میں سی این این ٹاؤن ہال میں کہا تھا کہ روسی اور یوکرینی مر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ وہ نہ مریں اور میں یہ۲۴؍ گھنٹے میں کر لوں گا۔
 سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ مباحثے میں بھی انہوں نے کہا تھا ،’’ یہ ایک جنگ ہے جسے ختم ہونا ہے، میں صدر بننے سے قبل ہی اسے ختم کرواؤں گا، جب میں صدر منتخب ہوں گا تو ایک فریق سے بات چیت کروں گا پھر دوسرے سے، میں انہیں اکٹھا کروں گا۔‘‘
 قبل ازیں مشرق وسطیٰ کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وِٹکوف نے اتوار کو کہا کہ امریکہ یوکرین کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہے۔ اس سے قبل امریکہ نے دونوں ممالک کے سامنے۳۰؍ دن کی جنگ بندی کی تجویز  پیش کی تھی جبکہ یوکرین نے اس تجویز کو قبول کر لیا ہے لیکن پوتن کی طرف سے ابھی تک کوئی رضامندی سامنے نہیں آئی ہے۔ اسٹیو وِٹکوف نے اتوار کو سی این این کے’ `اسٹیٹ آف دی یونین‘ پروگرام میں اس معاملے پر بات چیت کی اور کہاکہ `مجھے امید ہے کہ اس ہفتے دونوں صدور کے درمیان فون پر بات چیت ہوگی۔ ہم یوکرین  سے بھی مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔
  اس سلسلےمیںکریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے  کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ممکنہ فون کال سے قبل ڈونالڈ ٹرمپ کو وِٹکوف کے ذریعے پیغام بھیجنے کو کہا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے وٹکوف نے ماسکو میں پوتن سے بھی ملاقات کی تھی۔اسٹیو وٹکوف نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی بات چیت کو مثبت قرار دیا۔ وٹکوف کے مطابق پوٹن صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لئے تیار ہیں اور دونوں لیڈر جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعادہ کیا کہ ٹرمپ کو امید ہے کہ آنے والے ہفتے میں کسی قسم کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔
 جنگ بندی معاہدے کے تحت یوکرین اس بات کی یقین دہانی چاہتا ہے کہ اگر روس نے مستقبل میں حملہ کیا تو امریکہ اور اس کے اتحادی اس کی حفاظت کریں گے لیکن وہائٹ ہاؤس اس بارے میں کوئی ٹھوس وعدہ کرنے سے گریزکررہا ہے۔ دوسری جانب روس نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں عارضی جنگ بندی نہیں چاہتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK