روس نے واٹس ایپ، ٹیلی گرام پر انحصار کم کرنے کیلئے قومی میسجنگ ایپ متعارف کرا ئی،یہ نیا پلیٹ فارم ڈیجیٹل خودمختاری کو فروغ دینے اور مقامی قوانین کی پابندی کرنے کے مقصد سے ترتیب دیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 03, 2025, 9:02 PM IST | Moscow
روس نے واٹس ایپ، ٹیلی گرام پر انحصار کم کرنے کیلئے قومی میسجنگ ایپ متعارف کرا ئی،یہ نیا پلیٹ فارم ڈیجیٹل خودمختاری کو فروغ دینے اور مقامی قوانین کی پابندی کرنے کے مقصد سے ترتیب دیا گیا ہے۔
روس نے غیر ملکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انحصار کم کرنے اور ڈیجیٹل خودمختاری کو مضبوط بنانےکیلئے ایک قومی میسجنگ خدمات متعارف کرائی ہے۔ روسی ریاست ڈوما کے انفارمیشن پالیسی کمیٹی کے سربراہ سرگئی بویارسکی نے کہا کہ یہ مقامی ایپ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام جیسی سروس کے متبادل کے طور پر ایک محفوظ اور کثیرالافعالی ایپ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک قومی کثیرالافعالی سروس کی تخلیق – جو ایک منفرد ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام ہے, ہماری ڈیجیٹل سیکورٹی میں آخری خلا کو پُر کر دے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ غیر محفوظ غیر ملکی میسنجرکے مقابلے میں ایک جدید، فعال اور مقامی متبادل فراہم کرنے کیلئے مرتب کی گئی ہے۔ بویا رسکی نے کہا کہ یہ اقدام غیر ملکی پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کے لیے نہیں بلکہ میسجنگ کے شعبے میں حقیقی مقابلہ پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’واٹس ایپ اور ٹیلی گرام اپنی خدمات جاری رکھ سکتے ہیں, بشرطیکہ وہ ہمارے قوانین کی مکمل پابندی کریں۔ لیکن اب وہ عدم مقابلہ کافائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ منصوبہ وقت کے چیلنج کو ظاہر کرتا ہے اور روس کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔‘‘
بویارسکی نے روس کی وسیع تر ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف بھی اشارہ کیا، جس میں مقامی ایپلی کیشن، ای گورنمنٹ سروسز، آن لائن بینکنگ اور مقامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا وسیع استعمال شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کئی دیگر ممالک میں ایسا ہی نظام متعارف کروانے کی کوششیں ابھی شروع ہوئی ہیں۔‘‘