• Wed, 24 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سکیب الغنی: ہندوستان کے نئے رن مشین اور تیز ترین سنچری ساز

Updated: December 24, 2025, 5:06 PM IST | Patna

آج کا دن ہندوستانی گھریلو کرکٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ وجے ہزارے ٹرافی کے پہلے ہی دن ریکارڈز کی ایسی بارش ہوئی کہ پرانے تمام اعداد و شمار قصہ پارینہ بن گئے۔ اس تاریخی دن کا محور تین بہاری کھلاڑی سکیب الغنی، ویبھو سوریہ ونشی اور ایشان کشن رہے، جنہوں نے اپنی پاور ہٹنگ سے کرکٹ کی دنیا کو حیران کر دیا۔

Sakibul Gani.Photo;INN
سکیب الغنی۔تصویر:آئی این این

آج کا دن  ہندوستانی  گھریلو کرکٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ وجے ہزارے ٹرافی کے پہلے ہی دن ریکارڈز کی ایسی بارش ہوئی کہ پرانے تمام اعداد و شمار قصہ پارینہ بن گئے۔ اس تاریخی دن کا محور تین بہاری  کھلاڑی سکیب الغنی، ویبھو سوریہ ونشی اور ایشان کشن رہے، جنہوں نے اپنی پاور ہٹنگ سے کرکٹ کی دنیا کو حیران کر دیا اور یہ بھی ثابت کر دیا کہ  ہندوستانی  کرکٹ کا ٹیلنٹ خاص طور پر بہار اور جھارکھنڈ کے خطے سے کس تیزی سے ابھر رہا ہے۔ ایک ہی دن میں تین برق رفتار سنچریاں اور ایک عالمی ریکارڈ اسکور اس بات کی گواہی ہے کہ کرکٹ کا انداز اب مکمل طور پر بدل چکا ہے۔سکیب الغنی بہار ٹیم کے کپتان ہیں، جب کہ ویبھو بہار کے اوپنر ہیں۔ ایشان جھارکھنڈ کے لیے کھیلتے ہیں، لیکن ان کا خاندان بہار میں رہتا ہے اور وہ بہار سے ہیں۔
بہار ٹیم کے کپتان سکیب الغنی نے وہ کارنامہ انجام دیا جو اس سے قبل کوئی  ہندوستانی نہ کر سکا تھا۔ انہوں نے اروناچل پردیش کے خلاف محض ۳۲؍ گیندوں پر سنچری داغ کر  ہندوستان کی طرف سے لسٹ-اے کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ ۴۰؍ گیندوں پر ناٹ آؤٹ ۱۲۸؍ رنز،۱۰؍ چوکے اور  ۱۲؍ فلک بوس چھکے۔ انہوں نے اپنی ہی ٹیم کے اوپنر وتبھو کا ریکارڈ محض ایک گھنٹے کے اندر توڑ دیا۔
سکیب الغنی  ۲؍ ستمبر۱۹۹۲ءکو موتیہاری میں پیدا ہوئے۔۲۶؍ سالہ سکیب الغنی بہار کرکٹ میں مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔اروناچل پردیش کے خلاف محض ۳۲؍ گیندوں پر تیز ترین سنچری داغنے والے سکیب الغنی کوئی اتفاقی نام نہیں ہیں، بلکہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے بہار کی کرکٹ ٹیم کا ایک مضبوط ستون رہے ہیں۔ ان کی حالیہ تاریخی کارکردگی ان کی برسوں کی محنت اور مسلسل فارم کا نتیجہ ہے۔سکیب الغنی نے اپنے پیشہ ورانہ کرکٹ (لسٹ-اے) کا آغاز ۷؍ اکتوبر ۲۰۱۹ء کو وجے ہزارے ٹرافی کے دوران کیا تھا۔ تب سے اب تک وہ مسلسل تین چار سیزن سے بہار کی ٹیم کا لازمی حصہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے گھریلو کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
رنجی ٹرافی (فرسٹ کلاس) کے طویل فارمیٹ میں رنز کے انبار لگا کر توجہ حاصل کی۔سید مشتاق علی ٹرافی (ٹی ۲۰) میں اپنی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت حال ہی میں ٹیم کے نائب کپتان (وائس کیپٹن) مقرر کیے گئے۔وجے ہزارے ٹرافی (ون ڈے) میں انہوں نے نہ صرف کپتانی کی بلکہ ہندوستان کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بنا کر اپنا نام تاریخ میں درج کرا لیا۔

یہ بھی پڑھئے:سفارتی کشیدگی عروج پر، چین نے جاپان کیلئے ۴۶؍ فضائی روٹس منسوخ کردیئے

سکیب الغنی کی قیادت اور بیٹنگ میں پختگی کو دیکھتے ہوئے بہار کرکٹ ایسوسی ایشن نے ان پر بھرپور اعتماد ظاہر کیا ہے۔ گزشتہ چند سیزنز میں ان کی کارکردگی میں غیر معمولی تسلسل دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ اب ڈومیسٹک کرکٹ کے خطرناک ترین بلے بازوں میں شمار کیے جا رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح سکیب الغنی نے  ۲۰۱۹ءمیں ڈیبیو کے بعد سے خود کو نکھارا ہے، وہ دن دور نہیں جب وہ  ہندوستانی قومی ٹیم کے دروازے پر دستک دیتے نظر آئیں گے۔انہوں نے اپنی کرکٹ کی بنیادی تعلیم مقامی اکیڈمی سے حاصل کی، جہاں ان کی تکنیک کو نکھارا گیا۔سکیب الغنی کے نام صرف یہ حالیہ ریکارڈ ہی نہیں، بلکہ ان کا پورا کریئر حیرت انگیز رہا ہے۔ سکیب الغنی دنیا کے پہلے بلے باز ہیں جنہوں نے اپنے پہلے فرسٹ کلاس (رنجی ٹرافی) میچ میں ٹرپل سنچری (۳۴۱؍ رنز) اسکور کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے:سالِ رفتہ ۲۰۲۵ء: اِن ممالک میں جین زی کے مظاہروں نے حکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا

وجے ہزارے ٹرافی میں ۳۲؍ گیندوں پر سنچری بنا کر انمول پریت سنگھ (۳۵؍ گیندیں) کا ریکارڈ توڑ دیا۔ وہ نہ صرف ایک جارح مزاج دائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں بلکہ دائیں ہاتھ سے  میڈیم  رفتار گیند بازی بھی کرتے ہیں۔ وہ انڈر ۱۹؍ ورلڈ کپ میں  ہندوستان کی نمائندگی کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ انہوں نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۱۹ء کو اپنا لسٹ-اے ڈیبیو کیا تھا اور تب سے وہ مسلسل رنجی ٹرافی، سید مشتاق علی اور وجے ہزارے ٹرافی میں بہار کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK