Inquilab Logo Happiest Places to Work

رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن پر حملے کیخلاف سماجوادی پارٹی کا ریاست گیر احتجاج

Updated: May 02, 2025, 11:18 AM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow

یوپی کے تمام ضلع ہیڈ کوارٹرس پر احتجاج کیا گیا اور ڈی ایم کو میمورنڈم دیا گیا ۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر کے قافلے پر حملہ کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ ، ملزمین کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر جیل بھرو تحریک کا انتباہ۔

Samajwadi Party workers protest in Agra. Photo: PTI
آگرہ میں سماجوادی پارٹی کے کارکن احتجاج کرتےہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور راجیہ سبھا رکن رام جی لال سمن کےقافلے پر حملے کیخلاف سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے اترپردیش میں ریاست گیر احتجاج کیا اور سبھی ضلع مجسٹریٹ کےتوسط سے صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپا۔ 
 مظاہرین کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والوں کو بی جے پی کا تحفظ حاصل ہے مگر آئین میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایس پی کارکنوں اور عہدیداروں نے رام جی لال سمن کی سیکوریٹی اوران کے قافلے پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئےکہا کہ اگر حکومت نے ملزمین کے خلاف کارروائی نہیں کی تو جیل بھرو تحریک بھی شروع کی جائے گی۔ 
رام جی لال سمن کے رانا سانگا پردیئے گئےبیان کے بعد سے ہنگامہ ابھی تھم نہیں رہا ہے۔ پہلے رکن پارلیمنٹ کی رہائش گاہ پر آگرہ میں حملہ کیا گیا۔ اس کے بعد ۲۷؍اپریل کو علی گڑھ کے پاس رام جی لال سمن کے قافلے پر ٹائر پھینکے گئے جس سےقافلے میں شامل کئی کاریں آپس میں ٹکرا گئیں اور کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حملے کے بعد سے ایس پی غصے میں ہے۔ جمعرات کو ایس پی کارکنوں نے سبھی ضلع ہیڈکوارٹرس پر احتجاج کیا۔ آگرہ میں سماجوادی پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے ایم جی روڈ پر سبھاش بازار سے کلکٹریٹ تک پیدل مارچ کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ کو صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا۔ نوئیڈا میں بھی سماجوادی پارٹی نے احتجاج کیا اور صدرجمہوریہ کے نام منسوب میمورنڈم سونپاجس میں کہا گیاہےکہ سماجوادی پارٹی پی ڈی اے طبقے کی حفاظت اور آئین کے وقار کو بچانے کیلئے سڑکوں پر اتری ہے۔ آئین میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں، اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن جمہوریت کو دباؤ اور جبر سے نہیں کچلا جا سکتا۔ 
 مظفر نگر میں بھی سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور راجیہ سبھا رکن رام جی لال سمن پر مسلسل حملوں اور پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیتی) برادری پر ہو نے والے مظالم کے خلاف سماجوادی پارٹی نے ضلع ہیڈکوارٹر پر مظاہرہ کیا اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ہریندر ملک نے احتجاج کے دوران کہا کہ ملک بھر میں دلتوں اور کمزور طبقات پر مظالم بڑھ رہے ہیں اورملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ صحافی سنجے شرما کا چینل بند کر دیا گیا ہے اور نیہا سنگھ راٹھور کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 
  مئو میں سماجوادی پارٹی کے کارکنوں نے پارٹی کے راجیہ سبھا رکن رام جی لال سمن پر حملے کے خلاف کلکٹریٹ میں احتجاج کیا۔ صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم سٹی مجسٹریٹ کو سونپنے کے بعد پارٹی کے ضلع صدر دودھناتھ یادو نے کہا کہ ریاست میں انارکی پھیلی ہوئی ہے۔ ریاست میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ اگر کوئی حکومت سے سوال کرتا ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔ رام جی لال سمن پر حملے کے خلاف ایس پی کارکنوں نے شاہجہاں پور، پیلی بھیت اور لکھیم پور کھیری میں بھی احتجاج کیا۔ لکھیم پور کھیری میں ایس پی مہیلا سبھا نے کلکٹریٹ کے گیٹ پر وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔ 
  اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ ریاست کا نظم ونسق تباہ ہو چکا ہے۔ مجرموں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ بی جے پی حکومت قانون کی حکمرانی قائم کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ راجیہ سبھا رکن رام جی لال سمن کے قافلے اور گھر پر حملہ دراصل پی ڈی اے پر حملہ ہے۔ 
 احتجاج کرنے والے ایس پی لیڈروں کو لگاتار حکومت پر حملہ کرتے دیکھا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے مظاہرے کے پیش نظر رام جی روڈ اور ضلع ہیڈکوارٹر پر بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ جب ایس پی عہدیدار اور کارکن ضلع ہیڈکوارٹر پہنچے تو وہاں بلند آواز میں نعرے بازی کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK