Updated: May 02, 2025, 8:03 PM IST
| West Bank
مغربی کنارے میں اسرائیل کے حملوں اور مظالم کو ۱۰۰؍ دن مکمل ہوچکے ہیں۔ اسرائیل نے اب تک منظم طریقے سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کا عمل جاری رکھا ہے۔ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ۹۶۰؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
شمالی مغربی کنارے میں اسرائیل کے حملے کی وجہ سے ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ تباہ ہوگیا۔ مغربی کنارے میں اسرائیل کی تباہی کو ۱۰۰؍ دن مکمل ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ’’آئرن وال آپریشن‘‘ کی شروعات طولکرم، نور شمس پناہ گزین کیمپ اور شمالی مغربی کنارے کے دیگر علاقوں پر بمباری کرنے سے پہلے ۲۱؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو کی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: یوٹیوب نے تین سال میں ہندوستانی تخلیق کاروں کو۲۱؍ہزار کروڑ روپے ادا کیے
فلسطینی وزارت صحت کے ڈیٹا کے مطابق ’’۲۱؍ جنوری ۲۰۲۵ء سے اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً ۵۲؍ فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے۔ یو این ایجنسی فار فلسطینی رفیوجی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ’’ ۴۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہری بے گھر ہوچکے ہیں اور حملے میں سیکڑوں عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔‘‘

اسرائیلی فوج نے ۸۶۰؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں سے ۶۰۰؍ فلسطینیوں کو جنین جبکہ ۲۶۰؍ کو طولکرم سے حراست میں لیا گیا ہے۔ بعد ازیں چند فلسطینیوں کو رہا بھی کیا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق ’’ اسرائیل نے منظم طریقے سے کئے جانے والے حملوں کے سبب بنیادی طور پر فلسطینی رفیوجی کیمپ کا جغرافیہ ہی تبدیل کر دیا ہے۔ ‘‘

’’تباہ کن گھروں کا ملبہ‘‘
اندازے کے مطابق ’’اسرائیل نے جنین کیمپ میں عارضی یا مکمل طور پر تمام گھروں اور عمارتوں کو تباہ کردیا ہے۔‘‘ انسانی حقوق کے اداروں، جن میں یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر بھی شامل ہیں، نے اسرائیل پر غزہ میں ’’گھروں کی تباہی‘‘، ’’سیکڑوں شہریوں کو بے گھر کرنے اور ملبے میں تبدیل گھروں پر سڑکیں تعمیر کر کے نسل کشی کے حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ سرکاری اعداد و شمارکے مطابق ’’طولکرم اور نورشمس پناہ گزین خیمے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے سبب تقریباً ۴۰۰؍ گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایپل، جون سہ ماہی تک امریکی آئی فون کی زیادہ تر پیداوار ہندوستان منتقل کرے گا
گزشتہ ماہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے طولکرم پناہ گزین کیمپ کے ایک گھر پر حملہ کیا تھا۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں فروری میں توباس کے الفارا پناہ گزین کیمپ میں۱۰؍ دنوں میں ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں اور غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے مظالم کے سبب تقریباً ۹۶۰؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ دیگر ۷؍ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ جولائی ۲۰۲۴ء میں بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) نے مغربی کنارے میں دہائیوں سے فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیلی آبادکاروں کے قبضے کو غیر قانونی قرار دیا تھا اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے انخلاء کا حکم جاری کیا تھا۔