• Fri, 17 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان سے نفرت انگیز پیغامات آرہے ہیں: سمیر وانکھیڈے کا دعویٰ

Updated: October 11, 2025, 10:06 PM IST | Mumbai

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) ممبئی کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے نے نیٹ فلکس اور ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ (جو شاہ رخ خان اور گوری خان کی ملکیت ہے) کے خلاف ’’بیڈز آف بالی ووڈ‘‘ سیریز پر ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرنے کے بعد خاموشی توڑی۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ذاتی ہے، تاہم انہوں نے اپنے خاندان کے خلاف موصول ہونے والی دھمکیوں اور نفرت انگیز پیغامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔

Sameer Wankhede. Picture: INN
سمیر وانکھیڑے۔ تصویر: آئی این این

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈےنے نیٹ فلکس اور ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کے خلاف دائر اپنے ہتک عزت کے مقدمے کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کے پیشے سے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت سے متعلق معاملہ ہے۔وانکھیڈےنے کہا کہ ’’میرا ذاتی خیال ہے کہ اس مقدمے کا میری ملازمت یا پیشے سے کوئی تعلق نہیں۔ میں نے ذاتی طور پر دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ عدالت میں زیرِ سماعت معاملے پر تبصرہ مناسب نہیں ہوگا، لیکن یہ معاملہ عزت اور وقار سے جڑا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سیریز کے کچھ مناظر اور مکالمے نہ صرف ان کی بلکہ منشیات کے خلاف کام کرنے والے افسران کی توہین کے مترادف ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:ویب سیریز ’اسٹورم‘ کیلئے پرائم ویڈیو اور ریتک کی کمپنی میں معاہدہ

انہوں نے کہا کہ ’’آپ جو بھی طنزیہ یا پیروڈی بنائیں، اسے اپنے لوگوں یا اپنے پیشے کے دائرے میں رکھیں۔ آج منشیات کا استعمال ملک کیلئے ایک بڑا مسئلہ ہے، اور اس طرح کی چیزوں کو دکھا کر آپ ان لوگوں کی تضحیک کر رہے ہیں جو اس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‘‘ وانکھیڈے نے زور دیا کہ ان کی جدوجہد اپنے خاندان کی عزت کے تحفظ کیلئے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’میرے خاندان کا میرے پیشے یا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں۔ پھر بھی وہ نفرت انگیز پیغامات اور دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں، خصوصاً میری بہن کو۔ ہمیں پاکستان، متحدہ عرب امارات اور بنگلہ دیش سے بھی نفرت انگیز پیغامات ملے ہیں۔ ہم نے پولیس کو اس کی باقاعدہ اطلاع دے دی ہے۔‘‘ انہوں نے عدلیہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے عدلیہ، آئین اور نظام پر پورا بھروسہ ہے۔ میں حکومتِ ہند کا وفادار سپاہی ہوں، اور یقین رکھتا ہوں کہ ہر فیصلہ قانون کے مطابق ہوتا ہے۔ مجھے ملنے والے نفرت انگیز پیغامات پر کوئی غیرت مند شخص خاموش نہیں رہ سکتا۔ میں نے یہ تمام ثبوت دہلی ہائی کورٹ میں پیش کر دیئے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:ملیالم فلم ”حال“ میں سی بی ایف سی کو بیف بریانی کے منظر پر اعتراض، میکرز کیرالا ہائی کورٹ پہنچے

معاملہ کیا ہے؟
۸؍ اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ نے وانکھیڈے کی جانب سے دائر ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، نیٹ فلکس اور دیگر فریقین کو سمن جاری کیا تھا۔ جسٹس پوروشیندر کمار کورو نے فریقین کو ہدایت دی کہ وہ سات دن کے اندر جواب داخل کریں جبکہ وانکھیڈے کو اس کے تین دن بعد جوابی موقف جمع کرانے کا موقع دیا گیا۔ کیس کی اگلی سماعت ۳۰؍ اکتوبر کو مقرر کی گئی ہے۔ ابتداء میں ہائی کورٹ نے فوری ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے وانکھیڈے سے کہا کہ وہ ۱۰؍ دن بعد دوبارہ درخواست لے کر آئیں۔ اپنی درخواست میں وانکھیڈے نے پروڈکشن ہاؤس، نیٹ فلکس اور دیگر کے خلاف مستقل اور لازمی حکم امتناعی، اعلان اور ہرجانے کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آرین خان کی ہدایتکاری میں بننے والی سیریز میں ایک جھوٹی، بدنیتی پر مبنی اور ہتک آمیز پیشکش کے ذریعے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ وانکھیڈے کے مطابق ’’یہ سیریز انسدادِ منشیات کے اداروں کی منفی تصویر پیش کرتی ہے، جس سے عوام کا ان اداروں پر اعتماد کمزور ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ جان بوجھ کر میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے بنایا گیا، جبکہ میرے اور آرین خان کے درمیان عدالتی کارروائی اب بھی زیرِ سماعت ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK