Inquilab Logo Happiest Places to Work

سمیع اللہ اپنے پیچھے تقریباً ۲؍ہزار دینی اور دنیاوی علوم کی کتابیں چھوڑ گئے!

Updated: December 10, 2024, 5:15 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

آج کے موبائل فون اور سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنے کے زمانے میں بھی بہت سے ایسے افراد ہیں جو کتابوں سے دوستی رکھتے ہیں اور اپنے علم میں اضافہ کرتے رہتے ہیں۔۔

Samiullah Attari (deceased). Photo: INN
سمیع الله عطاری (مرحوم) ۔ تصویر: آئی این این

ممبئی، (شہاب انصاری): آج کے موبائل فون اور سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنے کے زمانے میں  بھی بہت سے ایسے افراد ہیں  جو کتابوں  سے دوستی رکھتے ہیں  اور اپنے علم میں  اضافہ کرتے رہتے ہیں۔  کرلا کے ۳۴؍ سالہ سید سمیع الله عطاری کے دورۂ قلب سے اچانک انتقال ہونے سے ان کی علم دوستی کا پتہ چلا جب ان کے ورثہ میں  تقریباً ۱۲۰۰؍ سے زائد دینی اور تقریباً ایک ہزار دنیاوی علوم کی کتابیں  ملیں۔  ان کی دینی کتابیں  مناسب جگہ دے دی گئی ہیں  جبکہ دنیاوی علوم کی کتابیں  لینے والوں  کی تلاش ہنوز جاری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی سے زیارت کے لئے جانے والا شخص شام میں پھنس گیا، اہل خانہ اور دوست فکرمند

مرحوم سمیع اللہ کرلا (مغرب) کی فضل ہائوس بلڈنگ میں  رہتے تھے۔ان کے دوست اور آل کرلا کمیٹی کے ممبر اظہر شیخ نے اس نمائندے کو بتایا کہ سمیع اللہ’ ٹاٹاکنسلٹنسی سروسیز‘ (ٹی سی ایس) میں  بزنس ڈیولپر کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ ان کے پسماندگان میں  بیوہ، ایک ۸؍ سال کا بچہ اور ایک ۱۰؍ ماہ کا بیٹا شامل ہیں۔  سمیع اللہ دین سے بھی قریب تھے جس کا اندازہ ان کے پاس موجود دینی کتابوں  کی تعداد سے تو ہوتا ہی ہے لیکن ساتھ ہی وہ امیر اہلسنت مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی کے مرید بھی تھے۔
 اظہر شیخ نے بتایا کہ سمیع اللہ کا انتقال ۳۰؍ جون کو دورہ قلب سے ہوا تھا لیکن چند دنوں  کے بعد انہیں  معلوم ہوا کہ مرحوم کے گھر میں  کم و بیش ۲؍ ہزار دینی اور دنیاوی علوم کی کتابیں  رکھی ہوئی ہیں۔  

یہ بھی پڑھئے: کرلا ویسٹ میں بیسٹ کی بے قابو بس نے درجنوں افراد کو کچل دیا، ۴؍ جاں بحق، کم از کم ۲۹؍ زخمی

 ان کے بچے بہت چھوٹے ہیں  اور شوہر کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ کیلئے بھی ان کتابوں  کا مطالعہ مشکل ہے اس لئے دوستوں  نے کوشش شروع کی کہ یہ تمام کتابیں  ایسے افراد کو دے دی جائیں  جو ان کا مطالعہ کریں  تاہم تقریباً ۶؍ ماہ کے بعد بھی عصری علوم کی کتابیں  لینے والے اب تک نہیں  ملے ہیں۔  اظہر شیخ نے بتایا کہ جب کتابیں  لینے کیلئے لوگ نہیں  ملے تو دوستوں  نے سوشل میڈیا پر ان کی کتابوں  کی تصویریں  شیئر کرنا شروع کیں  جس کے نتیجے میں  سورت کی ایک لائبریری کے ذمہ داران نے ۵۰۰؍ کتابیں  لینے کی خواہش ظاہر کی اور پیر، ۹؍ دسمبر کو ہی ان کتابوں  کو ریلوے کے ذریعہ بھیجا گیا ہے۔
 سمیع اللہ کے پاس دنیاوی علوم کی تمام کتابیں  انگریزی زبان میں  تھیں  اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی کتاب ان کے مطالعہ میں  رہتی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK