Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’مراٹھی کیلئے اگر تشدد پر اترنا پڑا تو اترینگے، آپکو جو بگاڑنا ہے بگاڑلیجئے‘‘

Updated: August 04, 2025, 1:53 PM IST | Agency | Mumbai

شیوسینا (ادھو) کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجےراؤت کا وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کوکھلا چیلنج۔

Sanjay Raut. Photo: INN
سنجے رائوت۔ تصویر: آئی این این

شیوسینا (ادھو گروپ) کے ترجمان اور رکن پارلیمان  سنجے راؤت نے مراٹھی زبان کے مسئلے اور ’کھوکے اوکے..‘ معاملے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس پر سخت تنقید کی ہے۔ راوت نے فرنویس کو خبردار کیا کہ وہ ’کھوکے کی زبان‘ استعمال نہ کریں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فرنویس کی حکومت کا قیام ہی کھوکوں کے ذریعے ہوا تھا۔سنجے راوت نے کہا کہ ’’مراٹھی زبان کے حوالے سے اگر ہمیں مجبوراً تشدد پر اترنا پڑے تو ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں، جوبگاڑنا ہے بگاڑلیجئے۔ وزیراعلیٰ  دیویندر فرنویس کوئی مہاراشٹر نہیں ہے، یہ ریاست چاندا سے باندا تک مراٹھی عوام ی ہے۔ اس کیلئے ہمارے۱۰۶؍ شہداء نے اپنی جان قربان کی ہے، آپ  لوگوں نے کچھ نہیں کیا ہے۔‘‘
 راؤت نے فرنویس اور بی جے پی کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ’’ آپ  لوگ تو  اس ریاست کو ٹکڑوں میں بانٹنے والے لوگ ہو۔ آج آپ  وزیراعلیٰ ہو، اس لئے  خاموش ہو، لیکن جس دن آپ کی کرسی چلی جائے گی، آپ علاحدہ  ودربھکا مطالبہ کرو گے۔‘‘میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کے دوران سنجے راؤت نے وزیراعلیٰ  فرنویس کے اس بیان کہ ’’کوئی مراٹھی کے نام پر تشدد برپا کرے گا تو ہم کارروائی کریں گے‘‘ پر کہا کہ ’’ فرنویس کی حکومت کھوکوں پر قائم ہے۔ `پچاس کھوکے ایکدم اوکے  کا نعرہ کیلاش گورانٹیال نے دیا تھا جب وہ ایم ایل اے تھے۔ یہ نعرہ اسمبلی کے احاطے میں دیا گیا۔ آج وہی کیلاش گورانٹیال بی جے پی میں ہیں۔ انہوں نے خود کہا کہ ایک سیٹ جیتنے کیلئے سو کروڑ روپےخرچ کیے گئے۔  سرکاری وسائل استعمال کیے گئے۔ گورانٹیال خود کہتے ہیں کہ ہم اس میں کہاں مقابلہ کر سکتے تھے، اسلئے  ہمیں بی جے پی میں جانا پڑا۔ ایسے حالات میں فرنویس کو کھوکے کی زبان نہیں بولنی چاہیے۔‘‘ راؤت نے مزید کہا کہ’’راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کے خلاف جوسو سیٹوں پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے، اس پر فرنویس کو بولنا چاہیے۔ ان کی کابینہ میں کئی وزراء اب بھی کھوکوں کی رسہ کشی میں مصروف ہیں، اس پر کچھ بولیں۔ مہاراشٹر میں کسان خودکشی کر رہے ہیں، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ان مسائل پر بات کریں۔ کب تک ادھو ٹھاکرے پر ہی الجھے رہیں گے؟ اب ادھو اور راج ایک ساتھ آ گئے ہیں، اس کا صدمہ ابھی تک ہضم نہیں ہوا۔‘‘ راوت نے فرنویس سے کہا کہ ’’مراٹھی زبان کے لئے  اگر ضرورت پڑی تو ہم جارح  بھی ہوں گے۔ آپ  مرار جی دیسائی بننے جا رہے ہو کیا؟ کیا آپ  ہم پر گولیاں چلاؤ گے، صرف اسلئے  کہ ہم مراٹھی پر اصرار کرتے ہیں؟ ہاں، ہم کرتے ہیں مراٹھی پر اصرار۔ ہم گجرات جا کر مراٹھی کی بات نہیں کرتے۔ پہلے آپ  اپنے گجرات میں ہندی لازم کرو۔‘‘آخر میں راوت نے کہا کہ ’’راج ٹھاکرے نے جو بات کہی وہ اہم ہے، کہ گجرات سے ۲۰؍ لاکھ بہاریوں اور ہندی بولنے والوں کو مار کر نکالا گیا۔ بعد میں اُسی الپیش ٹھاکر کو آپ نے ایم ایل اے بنایا۔ آپ ہمیں کیا سیکھا رہے ہو؟ آپ  نریندر مودی اور امت شاہ کی بات سنتے ہو، جو خود کہتے ہیں کہ ہم گجراتی ہیں۔ تو پھر میں مراٹھی کیوں نہیں بول سکتا؟ یہ شیواجی مہاراج کا مہاراشٹر ہے۔ دیویندرجی آپ کو  جو کرنا ہے کرلو۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK