Inquilab Logo

’’ آپ آتے ہیں تو ٹھیک، ورنہ ہم اکیلے لڑ لیں گے‘‘

Updated: April 06, 2024, 11:19 AM IST | Agency | Sangli

سنجے رائوت کا کانگریس کو انتباہ’’ اگر دہلی میں برسراقتدار آنا ہے تو گلی کی لڑائی میں نہ پڑیں‘‘ کہا’’ جیت کے بعد وزیراعظم کانگریس ہی کا ہوگا۔ ‘‘

Sanjay Raut also warned and consoled the Congress. Photo: INN
سنجے رائوت نے کانگریس کو انتباہ بھی دیا اور اس کی دلجوئی بھی کی۔ تصویر : آئی این این

لیکشن کی تاریخ کو صرف ۱۰؍ دن رہ گئے ہیں لیکن مہا وکاس اگھاڑی اور مہا یوتی دونوں ہی اتحادوں کے درمیان اب تک سیٹوں کی تقسیم کے تعلق سے مفاہمت نہیں ہو سکی ہے۔ بلکہ جن سیٹوں پر اپنے اپنے طور پر امیدوار اتارے گئے ہیں ان پر بھی کھینچ تان جاری ہے۔ اب تک اس معاملے میں چپقلش ضرور تھی لیکن کوئی تلخی دکھائی نہیں دی تھی لیکن جمعہ کو سنجے رائوت نے سانگلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو انتباہ دیا ہے کہ اگر اسے ساتھ آنا ہے تو آئے ورنہ شیوسینا( ادھو) اکیلے ہی الیکشن لڑ لے گی۔ 
  یاد رہے کہ سانگلی سیٹ پر ادھو ٹھاکرے نے سیٹوں کی تقسیم پر کوئی فیصلہ ہونے سے پہلے ہی اپنے ہی امیدوار کا اعلان کر دیا تھا۔ دو مرتبہ مہاراشٹر کیسری کا خطاب جیتنے والے چندر ہار پاٹل کو یہاں سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ مقامی کانگریس میں ناراضگی ہے اور کانگریس کارکنا ن نے چندر ہار پاٹل کی انتخابی مہم میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنجے رائوت نے اسی پس منظر میں بات کرتے ہوئے میڈیا سے کہا ’’ کانگریس کو چاہئے کہ وہ دہلی پر توجہ مرکوز کرے اور گلی کی سیاست پر توجہ نہ دے۔ ‘‘ انہوں نےکہا ’’ پورے ملک میں ایک عمدہ ماحول تیار ہو گیا ہے۔ سانگلی کی جگہ کانگریس کیلئے تنازع کا سبب نہیں ہو سکتی۔ سانگلی سیٹ مہا وکاس اگھاڑی کی ہے۔ مہاراشٹر کی تمام ۴۸؍ سیٹیں کسی ایک پارٹی کی نہیں بلکہ مہا وکاس اگھاڑی کی ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ اگر ہم نے مہا وکاس اگھاڑی کے طور پر اگر متحد ہو کر لڑائی کی تو بہتر نتائج آئیں گے اور اس کا فائدہ مرکز میں کانگریس ہی کو پہنچے گا۔ ‘‘ رائوت نے کہا ’’ سانگلی کی لڑائی بھی ہم مرکز میں کانگریس کو مضبوط کرنے کیلئے کر رہے ہیں۔ اگر کانگریس کو اپنا وزیراعظم نہیں چاہئے تو وہ ہمیں بتادے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: کانگریس کا انتخابی منشور، خوشحالی کا وعدہ ، نوجوانوں کو روزگار کی گیارنٹی

 شیوسینا (ادھو) ترجمان نے وضاحت کی کہ ’’کانگریس کا وزیراعظم منتخب کرنے کیلئے ملک کی ایک ایک سیٹ پر جیت حاصل کرنا ضروری ہے۔ قومی پارٹیوں کو قومی سطح پر سیاست کرنی چاہئے، گلیوں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ‘‘ انہوں نے واضح طور پر انتباہ دیا ’’ آپ ہمارے ساتھ آئے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم آپ کے بغیر ہی الیکشن لڑ لیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ آپ ہندی کیسری ہیں آپ کو گلی کی کشتی میں حصہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اپنی عظمت کو ربر قرار رکھیں، ہم سانگلی کو ہم دیکھ لیں گے۔ ‘‘ 
  سنجے رائوت نے یہ کہتے ہوئے کانگریس کی دلجوئی بھی کی کہ ’’ انڈیا اتحاد کی حکومت بنی تو شرد پوار کی پارٹی یا شیوسینا(ادھو) کوئی وزیرا عظم نہیں بنے گا۔ وزیراعظم کانگریس ہی کا بنے گا۔ ایسی صورت میں روٹھنے اور ناراض ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ سنجے رائوت نے ایک بار پھر کانگریس کو یاد دلایا کہ ’’ جو سیٹیں ہم نے جیت لی تھیں وہ ہم نے کانگریس کیلئے چھوڑ دیں تو اب کانگریس کے پاس سانگلی کیلئے ناراض ہونے کی وجہ نہیں ہے۔ ‘‘ سنجے رائوت نے ایک کے بعد ایک سیٹیں شمار کرواتے ہوئے کہا’’ رام ٹیک میں ہمارا رکن پارلیمان ہے لیکن یہ سیٹ ہم نے کانگریس کو دیدی۔ کولہاپور میں بھی چھترپتی شاہو مہاراج کی حمایت کا اعلان کیا، امراوتی جہاں سے شیوسینا ۳۰؍ سال سے الیکشن لڑ رہی ہے وہ سیٹ بھی ہم نے کانگریس کے سپر د کر دی، اس لئے کانگریس کو سانگلی کے تعلق سے تنازع کھڑا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ آپ ہمارے ساتھ آتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ہم آپ کے بغیر الیکشن لڑ لیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK