کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذریعے ووٹ چوری کے انکشاف کے بعد ریاست اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہے، اسی دوران شیو سینا (ادھو) کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے اتوار کو’ ایکس‘ پر پوسٹ کر کے سابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے لاپتہ ہوجانے پر سوال اٹھائے۔
سنجے رائوت۔ تصویر: آئی این این
کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذریعے ووٹ چوری کے انکشاف کے بعد ریاست اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہے، اسی دوران شیو سینا (ادھو) کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے اتوار کو’ ایکس‘ پر پوسٹ کر کے سابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے لاپتہ ہوجانے پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے اس وقت کے الیکشن کمشنر راجیو کمار کی تصویرکے ساتھ جو پوسٹ کی ہے، اس میں کہا ہے کہ ’’۲۰۲۴ء میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے ’چھپا ہوا ‘ چہرہ کہاں ہے؟‘‘
۲۰۲۳ء میں شیو سینا ( ادھو) بمقابلہ شیو سینا (شندے)کے تنازع کو اجاگر کرتے ہوئے سنجے راؤت نے الزام لگایا کہ سابق سی ای سی راجیو کمار نے ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیو سینا تسلیم کرکےغداری کو بڑھادیاتھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ۲۰۲۴ءکے لوک سبھا اور اس کے بعد مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات بی جے پی اور ان کے اتحادیوں نے اس شریف آدمی کی اہم مدد سے جیتے تھے، غدار خیمے کو شیو سینا اور اس کا نشان دے کر انہوںنے غداری کی حوصلہ افزائی کی۔ راہل گاندھی نے اب الیکشن کمیشن کے تعصبات کو بے نقاب کیا ہے! لیکن یہ شخصیت اب کہاں ہے؟ کوئی بتا سکتا ہے؟ سابق نائب صدر جگدیپ دھنکر پہلے ہی لاپتہ ہیں تو یہ شریف آدمی اب کہاں ہے؟‘‘
سنجے راؤت نے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ ’’بی جے پی کی۲۰۲۴ءکے انتخابات میں جیت کے پیچھے جگدیپ دھنکر ’شیڈو فیگر‘ کہاں ہیں؟ ۲۱؍ جولائی۲۰۲۵ءکو استعفیٰ دینے کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔اپوزیشن نے منحرف ہونے والوں کی حمایت میںالیکشن کمیشن کے کردار پر سوال کیا۔ راہل گاندھی کو متعصب کہا جاتا ہے لیکن یہ پراسرار آدمی اب کہاں ہے؟انہوںنے مزید کہا کہ’’ الیکشن کمیشن تب بھی خاموش تھا اور اب بھی خاموش ہے۔‘‘ سنجے راؤت نے اپنے پیغام کو وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ،الیکشن کمیشن آف انڈیا اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھی ٹیگ کیا ہے۔
سنجے راؤت کے بقول ’’ہمارے نائب صدر کو کیا ہوا ہے؟ وہ کہاں ہیں؟ ان کی صحت کیسی ہے؟ کیا وہ محفوظ ہیں؟ قوم ان سوالات کے بارے میں سچائی جاننے کی مستحق ہے۔ دہلی میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ دھنکر اپنی رہائش گاہ تک محدود ہیں اور مبینہ طور پر محفوظ نہیں ہیں۔ راجیہ سبھا کے کچھ ساتھی سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں جیسا کہ ہم سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر رہے ہیں۔ ‘‘