Inquilab Logo

ستنا : بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ، آپ اور سماجوادی کے سبب غیرمتوقع نتائج بھی ممکن

Updated: November 13, 2023, 10:45 AM IST | Agency | Satna

بی ایس پی ، سماجوادی اور آپ کے امیدواروں سے صورتحال دلچسپ ،۲۰۱۸ء میں۷؍ میں سے ۵؍ بی جےپی کو جبکہ ۲؍ کانگریس کو ملی تھیں ، پھر ضمنی الیکشن میں بی جےپی کی ایک سیٹ پر کانگریس کا قبضہ ہوا تھا۔

Former Chief Minister Kamal Nath and current Chief Minister Shivraj. Photo: INN
سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور موجودہ وزیر اعلیٰ شیوراج ۔ تصویر : آئی این این

مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع کی تمام ۷؍ اسمبلی سیٹوں پر سولہویں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ تو ہے ہی لیکن دیگر موثر امیدواروں کی موجودگی نے مقابلے کو کافی دلچسپ بنا دیا ہے۔اس وجہ سے ضلع میں غیر متوقع نتائج بھی خارج از ا مکان نہیں ہیں ۔۲۰۱۸ء کے انتخابات میں میہر، امرپاٹن، ناگوڈ، رامپوربگھیلن اور ریگاؤں میں بی جے پی نے جبکہ ستنا اور چترکوٹ میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد میں بی جے پی کے ایم ایل اے جگل کشور باگری کی موت کی وجہ سے ریگاؤں میں ضمنی الیکشن ہوا اور کانگریس کی کلپنا ورما نے جیت حاصل کی۔
وندھیا خطے میں واقع اس ضلع میں انتخابی مہم زوروں پر پہنچ چکی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ کانگریس کی سینئر لیڈر پرینکا گاندھی اور راہل گاندھی نے بھی انتخابی میٹنگیں کی ہیں ۔بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے بھی ۷؍ سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں اور پارٹی سربراہ مایاوتی نے بھی اس ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے چار سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو بھی یہاں ا نتخابی مہموں میں شرکت کررہے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے چار امیدواروں کی موجودگی کے درمیان اس پارٹی کے سینئر لیڈر بھی اس ضلع میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔
ستنا ضلع کی ستنا اسمبلی سیٹ پر بی جے پی موجودہ ایم پی (ستنا) گنیش سنگھ پر شرط لگا کر کانگریس سے یہ سیٹ چھیننے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔کانگریس کے موجودہ ایم ایل اے سدھارتھ کشواہا اپنی سیٹ برقرار رکھنے کیلئے دن رات ایک کر رہے ہیں۔ یہاں سے بی جے پی کے یووا مورچہ کے سابق ضلع صدر رتناکر چترویدی نے پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے بی ایس پی کے امیدوار کے طور پر کھڑے ہیں۔ ’آپ‘ سے ڈاکٹر سنتوش شرما اور ایس پی سے حاجی معین خان بھی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ بی جے پی، کانگریس اور بی ایس پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ دیکھا جا رہا ہے۔
چترکوٹ اسمبلی حلقہ میں کانگریس کے نیلانشو چترویدی ایک بار پھر اسمبلی میں پہنچنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں بی جے پی امیدوار سریندر سنگھ گہروار سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ یہاں سے بی ایس پی اور ایس پی کے امیدوار بھی الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ ۱۶؍امیدوار ان دنوں انتخابی مہم میں مصروف ہیں ۔درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص ریگاؤں اسمبلی حلقہ میں کانگریس کی موجودہ ایم ایل اے کلپنا ورما اور بی جے پی کی پرتیما باگری کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔یہاں سے بی ایس پی نے دیوراج اہیروار اور وِندھیا جنتا پارٹی نے رانی باگری پر داؤ لگایا ہے۔ یہاں امیدواروں کی کل تعداد۱۵؍ ہے۔ اسمبلی حلقہ ناگوڈمیں بی جے پی کے ناگیندر سنگھ، کانگریس کی ڈاکٹر رشمی پٹیل، بی ایس پی کے یادویندر سنگھ سمیت کل۱۴؍ امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
 میہر اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے شری کانت چترویدی پارٹی کا قبضہ برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔ کانگریس کے دھرمیش گھئی اور وندھیہ جنتا پارٹی کے لیڈر نارائن ترپاٹھی نے مقابلہ کافی دلچسپ بنا دیا ہے۔ ترپاٹھی اس وقت اس سیٹ سے بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں ۔ بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد انہوں نے وندھیا جنتا پارٹی بنائی اور اس سیٹ پر اپنا امیدوار پیش کیا اور مقابلہ کو سہ رخی بنا دیا۔ اس سیٹ پر کل۱۷؍ امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ووٹر کریں گے۔ امرپاٹن اسمبلی حلقہ میں بی جے پی سے رام کھیلاون پٹیل، کانگریس سے ڈاکٹر راجندر کمار سنگھ، بی ایس پی سے چھنگی لال کول اور وِندھیا جنتا پارٹی کے ششی ستیندر شرما سمیت ۱۶؍ امیدوار میدان میں ہیں ۔ رام پور بگھیلان میں وکرم سنگھ بی جے پی سے، رام شنکر پیاشی کانگریس سے، منی راج پٹیل بی ایس پی سے اور پرمود کمار شکلا ایس پی سے قسمت آزما رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK