Updated: November 24, 2025, 3:58 PM IST
| Riyadh
سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امور، دعوت و رہنمائی شیخ عبداللطیف آل الشیخ نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے تمام خطوں میں مساجد کے اماموں اور مؤذن کی ۳۱؍ ہزار نئی جز وقتی اسامیوں کیلئے درخواستیں کھول دی گئیں ہیں۔ یہ بھرتیاں وزارت کے کردار کو مضبوط بنانے اور مساجد میں انتظامی اور تکنیکی خدمات کے معیار کو بلند کرنے کے مقصد سے کی جا رہی ہیں۔
سعودی عرب کی حکومت نے مساجد کے انتظام، خدمات اور معاون عملے کی صلاحیت کو بہتر کرنے کیلئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ وزارت برائے اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کی جانب سے ملک کے تمام خطوں میں مساجد کیلئے ۳۱؍ ہزار نئی جز وقتی اسامیوں کی درخواستیں جاری کی گئی ہیں، جن میں امام اور مؤذن کے عہدے شامل ہیں۔ یہ اقدام سعودی قیادت کی براہِ راست حمایت سے کیا گیا ہے تاکہ مساجد کی خدمت، انتظام اور تکنیکی معاملات کو اعلیٰ معیار تک پہنچایا جائے۔ وزیر شیخ عبداللطیف آل الشیخ نے بتایا کہ یہ اسامیاں’’انعاماتی نظام‘‘ (Rewards System) کے تحت ہوں گی اور ملازمت کُل وقتی (full-time)نہیں ہوگی، یعنی امیدوار دوسری ملازمت کے ساتھ یہ ذمہ داری بھی سنبھال سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے وزارت اور اس کی شاخوں کے انتظامی و تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے:کوٹہ، راجستھان: ہندوستان کا بغیر ٹریفک سگنلز والا پہلا شہر
یہ نئی بھرتی مملکت کے روزگار کے وسعت دینے والے قومی منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیر نے بتایا ہے کہ اس ہفتے آٹھ حتمی معاہدوں پر دستخط کے بعد، منصوبے کے تحت کل ۹۱؍ ہزار ملازمتیں پیدا کی جائیںگی جن میں ۶۰؍ ہزار پہلے سے بھری جا چکی ہیں اور ۳۱؍ ہزار نئی اسامیاں اماموں اور مؤذنوں کیلئے مختص کی گئی ہیں۔ بطور پس منظر، وزارت نے ان سے قبل بھی مساجد اور ذیلی شعبوں میں بھرتی کا سب سے بڑا منصوبہ مکمل کیا ہے، جہاں مرد و خواتین شہریوں کی تقرری کے ذریعے اس کی شاخوں میں خدمات کو وسعت دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے:اسرائیل کا مغربی کنارے کے تاریخی مقام سیبسٹیا کی وسیع زمین کوضبط کرنے کا منصوبہ
درخواست دہندگان کیلئے اہم نکات درج ذیل ہیں:
(۱) اسامیاں صرف سعودی شہریوں کیلئے ہیں۔
(۲) امیدوار دوسری ملازمت کے ساتھ یہ ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں، کیونکہ یہ جز وقتی نظام ہے۔
(۳) درخواست دینے کا عمل متعلقہ علاقائی شاخوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
(۴) یہ اقدام سعودی وژن ۲۰۳۰ء کے تحت ملکی وسائل کو بہتر استعمال کرنے، معاشی مواقع پیدا کرنے اور خدمات کے معیار کو بلند کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔
اس طرح، سعودی عرب مساجد کے نظام اور خدمات میں بہتر منظم اور معیاری انداز لانے کی سمت میں قدم بڑھا رہا ہے، جہاں مذہبی خدمات کے ساتھ ساتھ معاشی اور سماجی پہلو بھی مضبوط کئے جا رہے ہیں۔