Inquilab Logo

سپریم کورٹ کا حکم، ۸؍ لاکھ مہاجر مزدورں کو ۲؍ ماہ کے اندر راشن کارڈ فراہم کیا جائے

Updated: March 21, 2024, 6:36 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے آج ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ۲؍ ماہ کے اندر ۸؍ لاکھ مہاجر ملازمین کو راشن کارڈ فراہم کریں۔ عدالت عظمیٰ، جو سماجی کارکن انجلی بھردواج، ہرش مندر اور جگدیپ چھوکر کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، نے کہا کہ نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے کوٹہ کے بغیر بھی مہاجر ملازمین کو راشن کارڈ فراہم کئے جانے چاہئیں۔

supreme court. photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے آج ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز سے کہا ہے کہ وہ ۸؍ لاکھ مہاجر مزدوروں کو ۲؍ ماہ کے اندر راشن کارڈ فراہم کریں جو ای شرم پورٹل کے تحت درج کئے گئے ہیں لیکن نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت نہیں آتے۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق اس پورٹل پر، جس کی نگرانی یونین لیبر منسٹری کرتی ہے،غیر منظم ملازمین کے ڈیٹا بیس ہیں۔ ڈیٹا بیس میں ۶ء۲۸؍ کروڑ ملازمین درج کئے گئے ہیں جن میں سے ۶۳ء۲۰؍ کروڑ کے پاس راشن کارڈ ہیں۔ اس حوالے سے جسٹس ہیما کوہلی اور احسان الدین امان اللہ کی بینچ نے نشاندہی کہ ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز نے سپریم کورٹ کے گزشتہ سال مہاجر مزدورں کو راشن کارڈ فراہم کرنے کے حکم کی پاسداری نہیں کی ہے۔ عدالت عظمیٰ، جو سماجی کارکن انجلی بھردواج، ہرش مندر اور جگدیپ چھوکر کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، نے کہا کہ نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے کوٹہ کے بغیر بھی مہاجر مزدوں کو راشن کارڈ فراہم کئے جانے چاہئیں۔
اس ضمن میں وکیل پرشانت بھوشن اور چیرل ڈی سوزا، جو درخواست کنندہ کی نمائندگی کر رہے تھے، نے کہا کہ ۲۰۱۱ء کے اعدادو شمار کی بناء پر فوڈ سیکوریٹی قانون کے تحت کوریج کیا جاتا ہے جبکہ ملک کی آبادی میں اضافہ ہوا ہےجس کی وجہ سے ۱۰؍ کروڑ افراد کو اس ایکٹ کے تحت خارج کیا جا رہاہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایک دن میں سپریم کورٹ کے ۳؍ اہم فیصلے،حکومتی سطح پر ہلچل

درخواست کنندہ نے مزید کہا کہ نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت راشن کارڈ موصول کرنے والے افراد کی تعداد حالیہ مردم شماری کی بناء پر طے کی جانی چاہئے جو ابھی ہوناباقی ہے۔
ٓوکیل نے مزید کہا کہ متعدد ریاستوں نے اپنا راشن کارڈ فراہم کرنے کاکوٹہ ختم کر دیاہے ۔ وہ اب نجئے کارڈ فراہم نہیں کر سکتے کیونکہ اس ایکٹ کے تحت کئے جانےوالا کوریج بڑھا نہیں ہے۔
درخواست کنندہ کا جواب دیتے ہوئے عدالت نے کہا کے وائے سی اپڈیٹ کرنا، اپنے صارف کوجاننا ، ۸۰؍ کروڑ راشن کارڈ ہولڈز کی ضروریات نے اس حکم کو نافذ کرنے میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں۔
عدالت نے نتیجے پرپہنچنے کے بعد کہا کہ نیشنل فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت کوٹہ کے قطع نظر بھی راشن کارڈ فراہم کئے جائیں۔واضح رہے کہ اگست ۲۰۲۱ء میں، ای شرم پورٹل کو ملک میں۳۸؍ کروڑ سے زائد غیر منظم کارکنوں کو رجسٹر کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ بنایا گیا تھا تاکہ غیر منظم کارکنوں کا آدھار سیڈڈ نیشنل ڈیٹا بیس بنایا جا سکے۔اس پورٹل کو ای شرم کارڈ کے ذریعے مہاجر کارکنوں کو سماجی فلاح و بہود اور ملازمت کے فائدےفراہم کرنے کے مقصد سےتیار کیاگیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK