ڈاکٹر ورشا گائیکواڑ اور دیگر کانگریسی لیڈران کا پریس کانفرنس میں الزام، خاطی میونسپل اہلکاروںکو معطل کرنے کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 11:22 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ڈاکٹر ورشا گائیکواڑ اور دیگر کانگریسی لیڈران کا پریس کانفرنس میں الزام، خاطی میونسپل اہلکاروںکو معطل کرنے کا مطالبہ۔
ممبئی کانگریس کی صدر اور رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ اور کانگریس کے متعدد سابق میونسپل کارپوریٹروں نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ سرکاری پروجیکٹ سے متاثر ہونے والوں کیلئے دیونار میں بی ایم سی کی زمین پر عمارتیں تعمیر کرنے کے ۱۲۵۱؍ کروڑ روپے کے پروجیکٹ میں گھپلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس پورے پروجیکٹ کا آڈٹ، قانونی تحقیقات، خاطی میونسپل افسران و اہلکاروں کو معطل کرنے اور اس پروجیکٹ کیلئے نیا ٹینڈر نکالنے جیسے کئی مطالبات کئے ہیں۔
پریس کانفرنس میں ایم پی ڈاکٹر ورشا گائیکواڑ، اشرف اعظمی اور محسن حیدر نے بتایا کہ دیونارمیں بی ایم سی کی ملکیت کی وسیع زمین ہے جس پر سرکاری پروجیکٹ سے متاثر ہوکر اپنی ملکیت گنوانے والوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کیلئے عمارتیں تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ابتداء میں یہ تقریباً ۷۰۰؍ کروڑ کا پروجیکٹ تھا جو ۲۰۲۲ء میںاے جی ایس اے انفرا اینڈ کنسٹرکشن کو دے دیا گیا۔ یہ ایسی کمپنی ہے جو ۲۰۲۲ء میں ہی ایک لاکھ روپے کی لاگت سے شروع کی گئی تھی اور تجربہ نہ ہونے کے باوجود اسے ۷۰۰؍ کروڑ کا ٹھیکہ دے دیا گیا۔
یہی نہیں بعد میں اس پروجیکٹ میں تبدیلیاں کی گئیں جس کی وجہ سے پروجیکٹ کی لاگت بڑھ کر تقریباً ۱۲۵۱؍ کروڑ روپے پہنچ گئی اور بی ایم سی نے اپنے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیا ٹینڈر جاری کئے بغیر اس پروجیکٹ کو اسی کمپنی کے پاس رہنے دیا ۔ اشرف اعظمی کے مطابق وہ اس سلسلے میں متعلقہ محکموں کو ۵؍ خطوط لکھ چکے ہیں اور ورشا گائیکواڑ نے بھی ایک خط لکھا تھا لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔
ان کے مطابق اس معاملے میں بی ایم سی نے اپنی ہی کئی شرائط اور اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے جس کی مثال یہ ہے کہ ۲۰۲۲ء کے اس پروجیکٹ میں اب تک کوئی کام نہیں ہوا ہے اس کے باوجود ٹھیکیدار کمپنی کو ۸۶؍ کروڑ روپے ادا کردیئے گئے۔