Inquilab Logo

کوئلے کی قلت ، بجلی کے بحران کاخدشہ

Updated: October 20, 2023, 11:57 AM IST | Agency | New Delhi

اکتوبر کے ابتدائی ۲؍ہفتوں میں پاور پلانٹس کے کوئلے کے ذخائر میں کمی ،روشنیوں کے تہواروں پر بھی اندھیرےکاخطرہ۔

A coal shortage could lead to a severe power crisis, which could dampen the glow of festivals. Photo: INN
کوئلے کی قلت سے بجلی کا شدید بحران ہوسکتا ہے جس سے تہواروں کی چمک ماند پڑسکتی ہے۔ تصویر:آئی این این

ملک میں کوئلے کی قلت کی وجہ سے بجلی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ ایسے میں تہوارو ں کی چمک ماند پڑسکتی ہے اور روشنیوں کے تہوار بھی اندھیرے میں منائے جاسکتےہیں۔ 
یاد رہے کہ ملک بھر میں تہواروں کا آغاز ہو چکا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ ایک دو ماہ تک مسلسل جاری رہے گا لیکن تہواروں کے موسم کے اختتام پر اس بات کا خطرہ ہے کہ کچھ تقریبات نہیں ہوپائیں گی۔ یہاں بات یہ ذہن نشین رہےکہ آئندہ دیوالی کا تہوار بھی آرہا ہے جس میں بجلی کا سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ کوئلے کی قلت برقرار رہی تو تہواروں کے دوران بجلی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے اور گھروں کی روشنیاں بھی جا سکتی ہیں ۔ برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران ملک کے پاور پلانٹس کے کوئلے کے ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ درحقیقت بجلی کی مانگ بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے پیداوار بڑھانی پڑی ہے۔ایسے میں کوئلوں کی کھپت بڑ ھ گئی ہے۔ 
مجموعی صورتحال یہ ہے کہ بجلی کی طلب زیاہ ہے اور کوئلے کی قلت کے سبب اس کی پیداوار کم ہوگئی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران پاور پلانٹس کے کوئلے کے ذخائر میں جس رفتار سے کمی آئی ہے، اس سے آئندہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ قلت دو سال میں سب سے زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران پاور پلانٹ کے کوئلے کا ذخیرہ۱۲ء۶؍ فیصد کم ہو کر۲۰ء۵۸؍ ملین میٹرک ٹن پر آ گیا ہے۔ یہ نومبر۲۰۲۱ء کے بعد کوئلے کے ذخائر کی کم ترین سطح ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ستمبر۲۰۲۱ء کے دوسرے نصف کے بعد کوئلے کے ذخائر میں یہ سب سے زیادہ کمی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس میں بجلی کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ سالانہ بنیادوں پر تقریباً ۳۳؍ فیصد رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اکتوبر۲۰۲۲ء کے پہلے۱۵؍دن کے مقابلے میں اکتوبر۲۰۲۳ء کے پہلے۱۵؍دن میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کی پیداوار۳۳؍ فیصد زیادہ رہی ہے۔ اس سے پہلے ستمبر کے مہینے میں ۲۱ء۶؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ ستمبر کے مہینے کے مقابلے اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران پیدوار کی رفتار تیز رہی۔اس عرصے کے دوران قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مذکورہ مدت کے دوران بجلی کی پیداوار میں ۲۶ء۸؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ بجلی کی کل پیداوار میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع یعنی ہوا کی توانائی اورشمسی توانائی وغیرہ کا حصہ اکتوبر کے پہلے ۱۵؍دن میں کم ہو کر۱۰ء۱؍ فیصد رہ گیا ہے۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں یہ حصہ۱۲ء۱؍ فیصد تھا۔ یہ کمی ایسے وقت میں آئی ہے جب دوسری طرف بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس میں پیداوار بڑھانے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ یہی صورتحال رہی تو تہواروں کے رنگ میں بھنگ پڑسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK