Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسکالرشپ امتحان: گوونڈی کے محمد عمر شیخ نے بی ایم سی کے تمام اسکولوں میں ٹاپ کیا

Updated: July 12, 2025, 2:05 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

اسی طالبعلم کو پرائیویٹ اسکول نے کووڈ میں فیس نہ بھر پانے کی وجہ سے نکال دیا تھا۔

Sheikh Muhammad Omar Muhammad Salim. Photo: INN
شیخ محمد عمر محمد سلیم۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامنیشن کونسل، پونے کے ذریعہ منعقدکئےجانےوالے پانچویں اورآٹھویں جماعت کے اسکالر شپ امتحانات میں بی ایم سی اسکولوں کے ۹۵۴؍طلبہ نے ضلع سطح کی میرٹ لسٹ میں جگہ حاصل کی ہے لیکن ان میں سب سے بڑی کامیابی  محمد عمر شیخ کو ملی ہے جس نے آٹھویں کے اسکالر شپ امتحان میں بی ایم سی کے تمام اسکولوں میں ٹاپ کیا ہے۔ اسے۷۲ء۷۹؍ فیصد مارکس ملے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ امتحان بہت مشکل ہوتا ہے اور پورے مہاراشٹر سے اس میں سیکڑوں طلبہ حصہ لیتے ہیں۔ امسال یہ امتحان ۹؍ فروری کو منعقد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ  واکولہ بی ایم سی ہندی میڈیم کی طالبہ  ردھی کملیش مشرا نے پانچویں کے اسکالر شپ امتحان میں ۱۹ء۷۹؍ فیصد مارکس لے کر اس سیکشن میں ٹاپ کیا ہے۔
  دیونار کالونی ایم پی ایس اسکول نمبر ۴؍  میں  فی الحال نویںجماعت میں زیر تعلیم شیخ محمد عمر محمدسلیم نے ۷۲ء۷۹؍فیصدمارکس سےکامیابی حاصل کرکے آٹھویں کے اسکالر شپ امتحان میں ٹاپ کیاہے۔عمرکو ۳۰۰؍ میں سے ۲۳۶؍ نمبر ملے ہیں۔  واضح رہے کہ امسال بی ایم سی اسکولوں کےکل ۹۵۴؍طلبہ نےاسکالر شپ امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے ،جن میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بالترتیب ۵۳۶؍اور ۴۱۸؍ طلبہ شامل ہیں جبکہ گزشتہ سال کل ۴۰۵؍طلبہ ہی کامیاب ہوئے تھے 
 شیخ محمد عمر کے والد محمد سلیم نے نمائندہ انقلاب کوبتایاکہ میرا فرزند محمدعمر شروع سے ہی  ریاضی اور سائنس میں کلاس اوراسکول ٹاپ رہاہے۔اسے ان دونوں مضامین میں کافی دلچسپی ہے۔ پانچویں کے اسکالرشپ امتحان میں بھی اس نے ٹاپ کیاتھا۔ اس وقت ہم لوگ کھار گھر میں رہائش پذیر تھے۔ محمد سلیم کے مطابق میرے ۲؍ بچے ہیں جو کووڈ سے قبل  نیرول (نوی ممبئی) کے ڈی وائی پاٹل اسکول میں پڑھتے تھے مگر کوروناکے دوران کام چھوٹ جانے کی وجہ سے میں ان کی فیس نہیں بھرسکا تھا اس لئے اسکول نے ان کی  پڑھائی روک دی تھی۔ خراب مالی حالت سے پریشان ہوکر ۲۰۲۱ء میں  گوونڈی منتقل ہوا ۔ فیس نہ بھرنے کی وجہ سے اسکول والوں نے  دونوں ہی بچوں کے خارجہ سرٹیفکیٹ تک نہیں دئیے تھے،ایسےمیں گوونڈی کے اسکول میں بڑی مشکل سے داخلہ ملا ہے۔

محمد سلیم کے مطابق اسی اسکول میں آج بھی میرے دونوں بچے پڑھ رہےہیں۔ چونکہ میرے بچے کافی ذہین ہیں، اس لئے اس اسکول میں بھی وہ اپنی نمایاں کارکردگی سے عمدہ مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ’’ عمر بڑاہوکر سائنسداں بننے کا متمنی ہے۔ وہ اوّ ل جماعت سے یہ کہہ رہاہے۔ جس طرح وہ پڑھائی کررہا ہے، اُمید ہے کہ اس کی خواہش پوری ہوگی۔ آٹھویں جماعت کے اسکالرشپ امتحان میں ٹاپ کرنے سے اس کے اساتذہ اور پرنسپل بہت خوش ہیں  اور اس کی مسلسل پزیرائی کی جارہی ہے۔ اسکول کی پرنسپل مینل چودھری،اُدے، روی ، بالو، پرتیک ، نتن سر اور اسمتیامیڈم نے محمد عمرکی کامیابی پر مسرت کااظہار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK