Inquilab Logo Happiest Places to Work

جمشید پور میں اسکول زیر آب،۱۶۲؍ بچے پھنس گئے

Updated: June 30, 2025, 11:39 AM IST | Agency | Jamshedpur

سنیچر کی پوری رات بچے اسکول کی چھت پر رُکے رہے ،اتوار کی صبح سبھی کو بچایا گیا، اترکاشی میں بادل پھٹنے سے شدید بارش، ۲؍ مزدوروں کی موت ،۷؍ لا پتہ۔

Rescued school children shivering as they get soaked in the rain. Photo: INN
بچائے گئے اسکولی بچے بارش میں بھیگنے کے سبب ٹھٹھرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

جھارکھنڈ کے ضلع مشرقی سنگھ بھوم (جمشیدپور) کے کووالی تھانہ علاقے میں سنیچر کی رات سے جاری موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی۔ لگاتار بارش کے باعث مقامی گڈرا ندی کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر چلا گیاجس کے نتیجے میں ندی کا پانی پانڈر شولی گاؤں میں گھس آیا۔ اسی گاؤں میں واقع ایک نجی رہائشی اسکول `لوکیش انگلش اسکول کا ہاسٹل بھی پانی کی زد میں آ گیا جہاں ۱۶۲؍ بچے موجود تھے۔بارش کے دوران اچانک پانی کی سطح بڑھنے لگی تو اسکول کے ہاسٹل میں سوئے ہوئے بچوں کو سنبھلنے کا بھی موقع نہ ملا۔ جیسے ہی پانی ہاسٹل کے اندر داخل ہونے لگا، بچوں کو فوراً چھت پر لے جایا گیا جہاں انہوں نے پوری رات خوف اور بے بسی کے عالم میں گزاری۔
  واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی دیہاتی موقع پر پہنچے اور فوری طور پر پولیس اور انتظامیہ کو خبر دی۔ اتوار کی صبح بچاؤ آپریشن شروع کیا گیا۔ اس مہم میں پٹکا کے بی ڈی او ارون کمار منڈا، سی او نکیتا بالا، کووالی تھانہ انچارج دھننجے پاسوان اور دیگر افسران شامل رہے۔ ٹیم نے بڑی احتیاط اور تدبر سے بچوں کو کشتیوں اور رسّیوں کے ذریعے بحفاظت نکالا۔ریسکیو ٹیم مسلسل بچوں سے رابطے میں رہی اور انہیں تسلی دیتی رہی تاکہ وہ خوفزدہ نہ ہوں۔ تمام بچوں کو نکالنے کے بعد قریبی اسپتال میں ان کی صحت کی جانچ کی گئی۔ خوش قسمتی سے کوئی بچہ شدید طور پر متاثر نہیں ہوا، تاہم کئی بچے سردی اور خوف کے باعث تھکے اور نڈھال تھے۔
 اسکول میں زیر تعلیم زیادہ تر بچے پٹکا اور آس پاس کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ انتظامیہ نے بچوں کے والدین کو فوراً اطلاع دی جن میں سے کئی والدین اپنے بچوں کو لینے اسکول پہنچ گئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق یکم جون سے۲۹؍ جون کے درمیان مشرقی سنگھ بھوم ضلع میں ۵۳۷ء۹؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول سے ۱۳۷؍ فیصد زیادہ ہے۔ اگلے چار دنوں میں بھی یہاں معمول سے۷۶؍ سے۱۰۰؍ فیصد زیادہ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔انتظامیہ نے مقامی اسکولوں اور ہاسٹلوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بارش کے دوران حفاظتی اقدامات کو ترجیح دیں اور ندیوں کے نزدیک رہنے والے افراد احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اترکاشی میں بادل پھٹنے سے شدید بارش، ۲؍ مزدوروں کی موت 
 دوسری جانب اترکاشی میں یمنوتری روڈ پر بادل پھٹنے سے زیر تعمیر ہوٹل میں کام کرنے والے۲؍ مزدوروں کی موت ہو گئی اور۷؍ لاپتہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی باگیشور میں سریو ندی خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔ الکنندا اور سرسوتی بھی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ملک کے بیشتر علاقوں میں مانسون کی شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اتراکھنڈ میں سنیچر سے موسلادھار بارش جاری ہے۔ چاردھام یاترا کو اگلے۲۴؍ گھنٹوں کے لیے یہاں روک دیا گیا ہے۔ مسافروں کو صرف ہری دوار، رشی کیش، سری نگر، رودرپریاگ، سون پریاگ اور وکاس نگر میں رکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہماچل میں بارش سے بچاؤ کاموں میں رکاوٹ
 ہماچل پردیش میں گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں سے مسلسل بارش نے کلو اور کانگڑا اضلاع کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری بچاؤ آپریشن میں رکاوٹ پیدا کردی ہے۔ بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور سڑک حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے مطابق کلّو میں بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں جہاں ۲۶؍ جون کو بادل پھٹنے کے بعد سیلاب آیا تھا۔ مسلسل بارش نے اس آپریشن میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ بارش سے متعلقہ حادثات میں اب تک۱۷؍افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK