Inquilab Logo

ایس ایم ای سیکٹر پر سیبی کی نظر، بدعنوانی کے ثبوت جمع کرنے کا اعلان

Updated: March 12, 2024, 9:25 AM IST | Agency | Mumbai

سیبی کی چیئرپرسن بُوچ نے کہاکہ سیبی کچھ آئی پی او کے معاملے میں قیمتوں میں ہیرا پھیری اور تجارتی سطح وغیرہ کی نگرانی کر رہا ہے۔ ثبوت جمع کرنا اصلاحات کی جانب ایک ابتدائی قدم ہے۔

SEBI Chairperson Madhabi Puri Buch. Photo: INN
سیبی کی چیئر پرسن مادھابی پوری بُوچ۔ تصویر : آئی این این

مارکیٹ ریگولیٹر سیبی نے ایس ایم ای سیکٹر میں بدعنوانی کے آثار دیکھے ہیں۔ سیبی کی چیئر پرسن مادھابی پوری بُوچ نے یہ بات پیر کو ممبئی میں خواتین فنڈ منیجرس کے اعزاز میں ایک تقریب میں کہی ہے۔ بُوچ نے کہا کہ ہم ایس ایم ای شعبے میں ہیرا پھیری کے آثار دیکھ رہے ہیں۔ مارکیٹ نے اپنا ردعمل ظاہر کیاہے۔ ہم اس کیلئے ثبوت جمع کررہے ہیں۔ 
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیبی کچھ آئی پی او کے معاملے میں قیمتوں میں ہیرا پھیری اور تجارتی سطح وغیرہ کی نگرانی کر رہا ہے۔ بوچ نے کہا کہ ثبوت جمع کرنا اصلاحات کی جانب ایک ابتدائی قدم سمجھا جا رہا ہے۔ بوچ نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بہت سی شرائط کی تعمیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسی صورت حال میں، مارکیٹ ریگولیٹر ایک سہولت کار بننا چاہتا تھا اور مارکیٹ میں لسٹنگ کا ماحول بنانا چاہتا تھا جو مین بورڈ کی طرح ریگولیٹ نہیں تھا۔ تاہم، مارکیٹ ریگولیٹر کو کچھ اداروں کی جانب سے اس سہولت کے فریم ورک کا غلط استعمال کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس کو کم کرنے کیلئے سیبی نے جو پہلا قدم اٹھایا وہ تھا اضافی نگرانی کے اقدامات اور گریڈیڈ سرویلنس میژرس، جو پہلے چھوٹے اور درمیانے کاروباری بورڈس پر لاگو نہیں ہوتے تھے۔ سیبی کی چیئر پرسن بوچ نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بہت چھوٹی کمپنیاں ہیں، جہاں مارکیٹ کیپ اور فری فلوٹ چھوٹا ہے، جس سے آئی پی او کی سطح اور تجارتی سطح دونوں پر ہیرا پھیری کرنا بہت آسان ہے۔ مارکیٹ ریگولیٹرسیبی کی چیئرپرسن نے پیر کو ٹی + صفرسیٹلمنٹ کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ اسوسی ایشن آف میوچوئل فنڈز ان انڈیا کے ایک پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ٹی +صفر ٹریڈ سائیکل سیٹلمنٹ ۲۸؍مارچ ۲۰۲۴ءسے ہندوستان میں اختیاری طور پر شروع ہو جائے گی۔ ٹی +صفر تصفیہ کا مطلب ہے تجارت کی اسی دن کی تصفیہ یعنی تصفیہ تجارت کے اسی دن کی جاتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK