ہائی کورٹ نے صفائی کے وقت ۲؍ ملازمین کی موت کی اطلاع پربی ایم سی کو تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔
EPAPER
Updated: April 29, 2024, 12:00 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ہائی کورٹ نے صفائی کے وقت ۲؍ ملازمین کی موت کی اطلاع پربی ایم سی کو تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔
گزشتہ سال سیوریج کی صفائی کے دوران فوت ہونے والے مزدور کے اہل خانہ اور ان کے حقوق کیلئے لڑنے والی تنظیم کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر جاری سماعت کے دوران ایک بار پھر بامبے ہائی کورٹ کو گزشتہ روز سیورج کی صفائی کے دوران ۲؍ مزدوروں کے فوت ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔ اس پر کورٹ نے شہر اور اطراف کی سبھی شہری انتظامیہ کو افرادی قوت کے مسئلہ کو ختم کرنے کے علاوہ مستقل ملازمت اور باز آباد کاری ایکٹ کو نافذ کرنے سے متعلق اٹھائے گئے قدم کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس نتن جامدار اور جسٹس ایم ایم ساٹھے کے روبرو گزشتہ سال سیوریج کی صفائی کے دوران فوت ہونے والے ایک مزدور کے اہل خانہ اور بی ایم سی صفائی ملازمین کے حقوق کیلئے لڑنے والی تنظیم شرمک جنتا سنگھ کی داخل کردہ عرضداشت پر جاری سماعت کے دوران ۲؍ اور مزدوروں کےفوت ہونے کی اطلاع دی گئی۔ کورٹ کو بتایا گیا کہ گزشتہ بدھ کو ملاڈ میں سیوریج کی صفائی کے دوران ۲؍ مزدوررگھو سولنکی اور عاقب شیخ فوت ہوئے جبکہ ان کے دیگر ۴؍ ساتھ بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی : معروف نعت خواں احمد رضا قادری کی جے ای ای میں نمایاں کامیابی
بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ نے اس سلسلہ میں نہ صرف بی ایم سی بلکہ تھانے، کلیان، ڈومبیولی اور میرا بھائندر کی شہری انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے مذکورہ بالا مسئلہ کو انتہائی سنگین قرار دیااور وسیع پیمانے پر اس کا حل تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔ کورٹ نے کہا کہ عدالت مذکورہ بالا مسئلہ کے سبب ہونے والی ہر موت پر الگ الگ نہ تو سماعت کرسکتی ہے اور نہ نگرانی رکھ سکتی ہے۔ عدالت نے سب سے پہلے بی ایم سی کے صفائی ملازمین کے لئے ۲۰۱۳ء کے قائم کردہ ایکٹ کو نافذ کرنے، اسے فعال بنانے اور اس کے تحت کئے جانے والے اقدامات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔ ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں افرادی قوت کے مسئلہ کو بھی فوری طور پر حل کرے۔ اس کے علاوہ عدالت سیوریج کی صفائی کے دوران تحفظ کو ہرممکن یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے مذکورہ بالا معاملہ میں سماعت کو ۷؍ مئی تک ملتوی کر دیا۔