تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے آسٹریلیا ، متحدہ عرب امارات ، ماریشس ، برطانیہ اور چار ملکی ای ایف ٹی اے بلاک کے ساتھ متوازن اور مساوی تجارتی معاہدے کیے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 28, 2025, 9:01 PM IST | New Delhi
تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے آسٹریلیا ، متحدہ عرب امارات ، ماریشس ، برطانیہ اور چار ملکی ای ایف ٹی اے بلاک کے ساتھ متوازن اور مساوی تجارتی معاہدے کیے ہیں۔
تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے آسٹریلیا ، متحدہ عرب امارات ، ماریشس ، برطانیہ اور چار ملکی ای ایف ٹی اے بلاک کے ساتھ متوازن اور مساوی تجارتی معاہدے کیے ہیں اور اس وقت امریکہ ، یورپی یونین ، جی سی سی ممالک ، نیوزی لینڈ ، اسرائیل ، یوریشیا ، کنیڈا، جنوبی افریقہ اور مرکوسر گروپ سمیت تقریباً۵۰؍ممالک کی نمائندگی کرنے والے۱۴؍ ممالک یا گروپس کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔ گوئل نے یہ بات جمعہ کو نئی دہلی میں فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کی ۹۸؍ ویں سالانہ جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
بھگود گیتا اور مہاتما گاندھی کے سودیشی کے نظریے پر زور دینے کے حوالے کو یاد کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ خود انحصاری کا خیال ہندوستان کی تہذیبی اخلاقیات میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خود انحصاری تاریخی طور پر ہندوستان کی ترقی کی رہنمائی کی ہے اور یہ ملک کی اقتصادی حکمت عملی میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آتم نربھر بھارت پر توجہ مرکوز کرکے اس وژن کو تقویت دی گئی ہے۔
حالیہ ای ایف ٹی اے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ بلاک نے اختراع اور صحت سے متعلق مینوفیکچرنگ میں ہندوستان میں ۱۰۰؍ بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کیا ہے ۔ انہوں نے تحقیق اور اختراع میں ہندوستان کی لاگت کی مسابقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کی جانے والی اعلیٰ معیار کی اختراع کو یورپ یا امریکہ کے مقابلے میں لاگت کے بہت کم حصے پر حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی صنعت کو موروثی ذہنیت سے آگے بڑھنے اور مستقبل پر مبنی اور عالمی سطح پر مسابقتی نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
مرکزی وزیر نے اختراع اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی طاقتوں پر روشنی ڈالی ، جس کی حمایت نوجوان آبادی ، ڈجیٹل طریقے اپنانے کا بڑھتا چلن اور بڑھتے ہوئے ٹیلنٹ پول سے ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بڑی تعداد میں ایس ٹی ای ایم گریجویٹس اور وسیع پیمانے پر انٹرنیٹ تک رسائی ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے اپلائیڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس ، آٹومیشن ، روبوٹکس اور ڈیپ ٹیک انوویشن میں مضبوط امکانات پیدا کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:نیپال: نقشہ کے ساتھ نیا کرنسی نوٹ جاری، ہندوستانی علاقے بھی شامل
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ ۱۲؍ بلین امریکی ڈالر سے تحقیق وترقی اور اختراع (آر ڈی آئی) فنڈ، اسٹارٹ اپس اور ڈیپ ٹیک صنعتوں کو جاری تعاون کے ساتھ ، ہندوستان کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو مزیدتقویت ملے گی۔ گوئل نے ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے مواقع کے لیے تیار کرنے کے لیے ہنر مندی کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھئے:فٹبال کی تاریخ میں انوکھا واقعہ، ۱۷؍ کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ
مرکزی وزیر نے کہا کہ عمر رسیدہ آبادی کا سامنا کرنے والی بہت سی ترقی یافتہ معیشتوں کے برعکس ، ہندوستان کی نوجوان آبادی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے مطابق ڈھالنے میں تیز ہے اور پہلے ہی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ اعلی مصروفیت کا مظاہرہ کر چکی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تیاری ہندوستان کو عالمی ٹیکنالوجی کے منظر نامے میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی حالت میں رکھتی ہے ۔