ملک میں ڈیپ ٹیک کمپنیوں کو فروغ دینے کیلئے ’وینچر کیپٹل کمپنیوں کے گروپ نے یہ اتحاد تشکیل دیا، تقریب میں وزیر اعظم بھی موجود تھے۔
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 12:36 PM IST | Agency | New Delhi
ملک میں ڈیپ ٹیک کمپنیوں کو فروغ دینے کیلئے ’وینچر کیپٹل کمپنیوں کے گروپ نے یہ اتحاد تشکیل دیا، تقریب میں وزیر اعظم بھی موجود تھے۔
ہندوستان میں ڈیپ ٹیک کمپنیوں کو فروغ دینے کیلئے وینچر کیپٹل کمپنیوں کے ایک گروپ نے سیمی کون انڈیا ۲۰۲۵ءکے پہلے دن انڈیا ڈیپ ٹیک الائنس (آئی ڈی ٹی اے) کے قیام کا اعلان کیا اور کہا کہ بانی اراکین نے ایک ارب ڈالر کے سرمائے کا عہد کیا ہے۔وینچر کیپٹل کمپنی سیلسٹا کیپٹل کے بانی منیجنگ پارٹنر شری رام وِشو ناتھن نے سیمی کون انڈیا کے افتتاحی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا ’’آج مجھے سرکردہ عالمی اور ہندوستانی سرمایہ کاروں کے اتحاد کی جانب سے انڈیا ڈیپ ٹیک الائنس (آئی ڈی ٹی اے) کے قیام کا اعلان کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ یہ صنعت کا اتحاد ہے جو ہندوستان میں متحرک ڈیپ ٹیک ایکو سسٹم قائم کرنے کیلئے مختلف فریقین کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘‘ وِشو ناتھن نے کہا کہ آئی ڈی ٹی اے کا مقصد ہندوستان میں ڈیپ ٹیک کمپنیوں کی تعمیر کیلئے نجی سرمایہ اور مہارت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ دنیا کو خدمات فراہم کر سکیں اور امریکہ۔ہندوستان کاریڈور کو مزید مضبوط بنا سکیں۔انہوں نے کہا کہ بانی ممبران نے مجموعی طور پر ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بانی اراکین میں سیلسٹا کیپٹل کے علاوہ ایکسیل، پریم جی اِنویسٹ، بلُوم وی سی، گاجا کیپٹل، آئی بی ایس، ڈریم وینچرز اور ٹینیسٹی وینچرز شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان میں طویل المدتی ٹیکنالوجی کی ترقی پر یقین رکھنے والی مزید کمپنیوں سے آئی ڈی ٹی اے میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ وِشنو ناتھن نے کہا کہ عالمی اختراع کا اگلا زینہ ڈیپ ٹیک ہے۔ یہ اگلی نسل کے جدت پسند اسٹارٹ اپس تیار کرنے کا موقع ہے جن میں پوری دنیا کے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی صلاحیت ہے اور اس کے لیے ہندوستان سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
دریں اثناء الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کےمرکزی وزیر اشوینی ویشنو نےدنیا کی بڑی کمپنیوں کو ملک کی سیمی کنڈکٹر صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، اور کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ وہ کمپنیاں بھی ترقی کریں گی۔ سیمی کون انڈیا کے افتتاح کے موقعے پر وشنو نے کہا کہ ہندوستانی الیکٹرانکس صنعت کی پیداوار میں گزشتہ ۱۱؍ برسوں میں چھ گنا اور برآمدات میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے، ہندوستان روشنی دکھا رہا ہے، پہلی سہ ماہی میں ۷ء۸؍ فیصد کی شرح نمویہ ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کانفرنس میں آنے والے پوری دنیا کے صنعتکاروں سے ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی اورکہا کہ یہاں پالیسیاں مستحکم ہیں اور ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے۔