Inquilab Logo

ٹرینوں میں بھیڑبھاڑ پر قابو پانے کے انتظامات کا جائزہ لینے اعلیٰ ریلوےافسر کرلا ٹرمنس پہنچے

Updated: November 17, 2023, 9:33 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مسافروں کی پریشانی کی خبرشائع ہونے کےبعد سینٹرل ریلوے کے رابطہ عامہ کے چیف آفیسرنے حالات کاجائزہ لیا اورتصاویر بھی شیئر کیں۔

Chief PRO shared surveillance photos of Kurla Terminus in which police personnel are seen in action. Photo: INN
چیف پی آر او نے کرلا ٹرمنس کی زیرنظرتصاویر شیئر کی ہیں جن میں پولیس اہلکارمستعد نظر آرہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

ٹرینوں میں بھیڑبھاڑ پر قابوپانے کےانتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سینٹرل ریلوے کے رابطۂ عامہ  کے چیف آفیسر ڈاکٹر شیوراج مانس پورے جمعرات کی صبح کرلا میں لوکمانیہ تلک ٹرمنس (ایل ٹی ٹی )  پہنچے۔ بدھ کو نمائندۂ انقلاب نے ان سے تفصیل سے بات چیت کی ، کُشی نگر ایکسپریس کے پریشان حال مسافروں کے ذریعے بنایا گیا ویڈیو اُن کو بھیجا اور ریلوے انتظامیہ کے بہتر انتظامات کے دعوے پرسوال قائم کرنے کے ساتھ مسافروں کی پریشانی کو جمعرات کے اخبار میں نمایاں بھی کیا۔ اس کے بعد انہوں نے حالات کا جائزہ لیا اوراس کی تصاویر بھی شیئر کیں۔وہ دادر اور سی ایس ایم ٹی کا بھی جائزہ لینے گئے۔لیکن پریشان حال مسافروں کا سب سے اہم سوال یہ ہےکہ دیوالی اورچھٹ وغیرہ تہوار ہر سال آتے ہیں اور ریلوے کوپورا ایک سال ملتا ہے پھر بہتر انتظامات اور مسافروں کی کثرت کے پیش نظر ٹرینیں کیوں نہیں چلائی جاتی ہیں۔ بطو رخاص یوپی اوربہار کے مسافروں کےلئے ،یہاں کےمسافر سب سے زیادہ ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ ان ہی دو صوبوں کے مسافروں کےلئے ہوتا ہے کیونکہ ان کے پاس ٹرینوں میںسفر کے علاوہ اورکوئی متبادل نہیںہوتا ہے اورہوائی جہازسے سفر کرنے کی ہر مسافر استطاعت نہیںرکھتا ہے ،اس کےباوجود غفلت کیوں ؟
 سی پی آر او سے یہ پوچھنے پر کہ اگرآپ کے مطابق تمام اسٹیشنوں پربہتر انتظامات ہیں ، آرپی ایف کے جوان قطار میں کھڑے رکھ کر مسافروں کو باری باری بٹھا رہے ہیں اوراسٹیشن عملہ بھی نگرانی کرتا ہے توپھر ایل ٹی ٹی میں۱۲؍ نومبر کویہ حالات کیوں پیدا ہوئے ؟ تو انہوںنے کہا کہ’’ اسے ضرور دیکھا جائے گا لیکن تہواروں کے پیش نظر بڑی تعداد میں ٹرینیں چلائی گئی ہیں اور مسافر اس سے فائدہ بھی اٹھارہے ہیں اور اسٹیشنوں پر انتظامات بھی اطمینان بخش ہیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میں نے ایل ٹی ٹی ۱۱۰۶۱؍ ایل ٹی ٹی دربھنگہ ایکسپریس  کا جائزہ لیا جہاں اسٹاف ترتیب کے مطابق بھیڑکوکنٹرول کررہا تھا۔ یہاں شفٹ کے اعتبار سے ۳۰؍ آرپی ایف جوانوں کو بھیڑبھاڑ کی نگرانی کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ ہیلپ ڈیسک اوراسٹیشن کے سامنے والے حصے میں شامیانہ لگایا گیا ہے۔ آرپی ایف کے جوان میگا فون  کے ذریعے اورپبلک اناؤنسمنٹ سسٹم کے ذریعے مسلسل اعلان کیا جاتا ہے اور مسافروں کی رہنمائی بھی کی جارہی ہے۔‘‘ اس کے علاوہ سی پی آر اونے دادر اورسی ایس ایم ٹی کی تصاویر بھی شیئرکیں اوربتایا کہ اسٹیشنوں پربھی بہترطریقے سے مسافروں کو ٹرینوں میں بٹھایا جارہا ہے تاکہ بدنظمی نہ ہو اور نہ ہی بھگدڑ یا کسی قسم کےحادثے کا اندیشہ رہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK