موبائل بیٹری اور دیے کی روشنی میں زچگی،شمسی توانائی منصوبہ فائلوں میں بند۔
شاہ پور میں واقع ڈولکھامب پرائمری ہیلتھ سینٹر۔ تصویر:آئی این این
بجلی کی طویل بندش کے دوران ہمیں موبائل فون کی بیٹری یا دیے کی روشنی میں مریضوں کا علاج اور حاملہ خواتین کی زچگی کرانی پڑتی ہے۔ یہ دل دہلا دینے والی حقیقت شاہ پور تعلقہ کے دور افتادہ اور پہاڑی علاقے میں واقع ڈولکھامب پرائمری ہیلتھ سینٹر کے صحت عملے نے بیان کی ہے، جس نے سرکاری صحت نظام کی اصل تصویر بے نقاب کر دی ہے۔
تھانے ضلع کے آخری سرے پر واقع ڈولکھامب گاؤں ایک دشوار گزار علاقہ ہے جہاں آبادی کے ساتھ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی ضرورت کے پیش نظر یہاں موجود پرائمری ہیلتھ سینٹر کو ۳۰؍ بستروں والے دیہی اسپتال میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے رکن پارلیمان سریش مہاترے کی جانب سے کوششیں جاری ہیں مگر زمینی سطح پر بنیادی سہولتوں کی کمی آج بھی جوں کی توں ہے۔فی الحال پرائمری ہیلتھ سینٹرمیں بجلی کی غیر یقینی فراہمی اور پانی کی شدید قلت کے باعث نہ صرف صحت عملہ بلکہ مریض بھی اذیت ناک حالات سے گزر رہے ہیں۔ شمسی توانائی کے آلات کی تنصیب کا کام تعطل کا شکار ہونے سے بجلی کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے۔ ادھر ۱۰۸؍ نمبر کی ایمبولنس سروس کی حالت بھی ناگفتہ بہ ہے، جو کبھی بند اور کبھی خراب رہتی ہے، نتیجتاً مریضوں کو نجی گاڑیوں کے ذریعے اپنی جیب سے بھاری خرچ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ان حالات نے پورے شاہ پور تعلقہ کی صحت سہولتوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ تعلقہ میں ۹؍ پرائمری ہیلتھ سینٹر، ۵۴؍ ذیلی مراکز، ۳؍ موبائل یونٹس، ۳؍ طبی ٹیمیں اور ایک امدادی ٹیم موجود ہے، لیکن کئی مراکز پر حفاظتی دیواریں موجود نہیں، عملے کی شدید کمی ہے، شمسی توانائی کے آلات نصب نہیں کئے گئے اور بجلی کی لائنوں کا کام بھی ادھورا ہے۔ سیکوریٹی خدشات کے سبب ذیلی مراکز میں ملازمین ٹھہرنے سے گریز کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایک ٹھیکیدار کو تقریباً ۱۰۰؍ شمسی توانائی آلات نصب کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا مگر یہ آلات کہاں اور کن مراکز میں لگائے گئے، اس کا کوئی مستند ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔ الزام ہے کہ فنڈ نکال لئے گئے، لیکن کام کاغذوں سے آگے نہیں بڑھ سکا۔
اطلاعات کے مطابق تھانے ضلع کے ۳۳؍ صحت مراکز کیلئے شمسی توانائی منصوبہ منظور کیا گیا تھا، جن میں سے ۲۵؍مقامات پر مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد حال ہی میں بجلی کی فراہمی شروع ہوئی ہے۔ اس کے باوجود شاہ پور تعلقہ کے تقریباً ۷؍ پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں ’’صفر بجلی بل‘‘ والے شمسی آلات لگنے کی غلط معلومات فراہم کی جا رہی ہے۔ ڈولکھامب اور ٹاکی پٹھار پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں شمسی آلات پڑے ہونے کے باوجود کولہاپور کی ایجنسی کی جانب سے کام مکمل نہ ہونا انتظامیہ کے لئے باعثِ تشویش بنا ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شاہ پور تعلقہ ممبئی ۔ناسک شاہراہ کے درمیان واقع ایک دیہی علاقہ ہے، جہاں سڑک حادثات، زچگی، متعدی امراض، دست، سانپ، بچھو اور کتے کے کاٹنے کے واقعات عام ہیں۔ یہاں سرجری، طبی کیمپ، آشرم شالاؤں، اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کی صحت جانچ جیسی اہم ذمہ داریاں بھی محکمہ صحت کے کاندھوں پر ہیں، مگر نامکمل سہولتوں کے باعث خود محکمہ صحت کا نظام ہی خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر گنگادھر پارگے نے بتایا کہ گزشتہ ۲؍ دنوں سے بجلی کی فراہمی متاثر تھی، تاہم شمسی پینل کا کام اب مکمل کر لیا گیا ہے۔