میونسپل انتظامیہ نے انکوائری شروع کی۔ایم این ایس اور شیو سیناٹھاکرے گروپ نے مذمت کی۔
EPAPER
Updated: September 11, 2023, 12:26 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Kalyan
میونسپل انتظامیہ نے انکوائری شروع کی۔ایم این ایس اور شیو سیناٹھاکرے گروپ نے مذمت کی۔
سرکاری اسپتال کے طبی عملہ کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ کے باعث ایک غریب حاملہ خاتون نے اسپتال کے دروازہ پر ہی بچی کو جنم دیا۔پولیس اور شہریوں کی لاکھ منت سماجت کے باوجود سخت دِل عملہ نے حاملہ خاتون کو یہ کہتے ہوئے اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا کہ ہمارے پاس اسٹاف کی کمی ہے اس لئے خاتون کو دوسرے اسپتال میں داخل کرو۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسپتال کے گیٹ پر ڈیلیوری ہونے کے باوجود اسپتال کا عملہ متاثرہ خاتون کے پاس تک نہیں آیا۔ اس شرم ناک واقعہ کی خبر عام ہوتے ہی میونسپل اسپتال انتظامیہ کے خلاف شہریوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ دوسری جانب میونسپل کمشنر نے اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کے بعد پورے معاملہ کی انکوائری کرنے کا یقین دلایا ہے۔وہیں شیوسینا( ٹھاکرے گروپ) کے عہدیداران نے رکمنی بائی اسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے ملاقات کی اور خاطی ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
سنیچر کی رات کلیان ریلوے اسٹیشن سے متصل اسکائی واک سے گزر رہی رابعہ سید نامی حاملہ خاتون کو اچانک درد زہ اٹھا ۔جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے پولیس کو مطلع کیا۔ مہاتما پھلے پولیس اسٹیشن کے اہلکار وکاس ٹھاکرے نے اسکائی واک پہنچ کر ایک حمال کو بلایا اور ہاتھ گاڑی پر حاملہ خاتون کو قریب کے رکمنی بائی سرکاری اسپتال پہنچایا۔تاہم اسپتال میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے درد سے تڑپ رہی خاتون کو داخل کرنے سے انکار کر دیا۔حالانکہ پولیس اہلکار وکاس ٹھاکرے اور وہاں موجود لوگوں نے بہت منت سماجت کی لیکن اسپتال کا عملہ ٹس سے مس نہیں ہوا۔ بالآخر رابعہ سید نے اسپتال کے گیٹ پر ہی ایک بچی کو جنم دے دیا۔
اس واقعہ کے دوسرے دن کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) کے محکمہ صحت ڈپٹی میونسپل کمشنر پرساد بوریکر نے بتایا کہ اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی جارہی ہے نیز ڈیوٹی پر موجود سبھی ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کا تحریری بیان بھی درج کیا جارہا ہے۔ انکوائری مکمل ہونے کے بعد خاطی ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
دوسری جانب اتوار کو ایم این ایس کے رکن اسمبلی راجو پاٹل نے مذکورہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہر کو اسمارٹ سٹی بنانے کے محض خواب دکھائے جارہے ہیں جبکہ شہر میں ایک اچھا سرکاری اسپتال تک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک خاتون کی اسپتال کے گیٹ پر ڈیلیوری ہونا انتہائی شرمناک واقعہ ہے جس کی دوسری کوئی مثال نہیں ملتی ۔
وہیں ٹھاکرے گروپ کی خواتین ونگ کی صدر وجیا پوٹے اور دیگر کارکنان نے رکمنی بائی سرکاری اسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے باز پرس کی اور میونسپل کمشنر سے پورے واقعہ کی گہرائی سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا۔