Inquilab Logo

نکھل واگلے پر حملے کا ریاست اور مرکز نوٹس لے : شردپوار

Updated: February 12, 2024, 12:41 PM IST | Agency | Pune

پونے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شردپوار نے ریاست کے حالات کو تشویشناک قراردیا ،بی جے پی پر طاقت کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔

Sharad Pawar, head of NCP-Shard Chandra Pawar. Photo: INN
’این سی پی-شردچندرپوار ‘کے سربراہ شردپوار۔ تصویر : آئی این این

شرد پوار نے اتوار کو پونے میں ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے معروف صحافی نکھل واگلے پر کئے گئے حملے کے حوالےسے حکومت پر سخت تنقید کی۔ شرد پوار نے اس معاملے میں کہا کہ’’ پونے میں ایک معروف شخص پر حملہ ہوا، گاڑی پر حملہ کیاگیا، کھڑکیوں کے شیشے توڑ دئیے گئے، مطلب صاف ہے، آج کے حکمراں بھیڑ والی ذہنیت کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں لیکن یہ بھیڑ کی حکومت قابل قبول نہیں ہے۔ آج جس کے ہاتھ میں اقتدار ہے اور پولیس کی طاقت ہےوہ اس کا دانستہ غلط فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن پونے اور مہاراشٹر کے باشعور شہری اس رجحان اور طرز عمل کا صحیح وقت پر صحیح جواب دئیے بغیر نہیں رہیں گے۔ یہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ ‘‘
 شرد پوار نے کہا کہ پونے میں جس پارٹی کے کارکنوں نے یہ حرکت (نکھل واگلے پر حملہ) کی، اس کا پارٹی کو نوٹس لینا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی اور مرکزی حکومت کو اس واقعہ کا نوٹس لینا چاہئے۔ صحافیوں کے اس سوال پر کہ اس حوالے سے وزیر داخلہ کا استعفیٰ طلب کیا جا رہا ہے، کیا آپ اس کی حمایت کرتے ہیں ؟ شردپوار نے کہا’’نہیں، بات یہ ہے کہ مطالبہ کرنا اپوزیشن کا فرض ہے، میں اس کی گہرائی میں نہیں جانا چاہتا، لیکن یہ واقعات مسلسل ہورہے ہیں اور جو قانون کے ذمہ دار ہیں وہ انہیں نظر اندازنہیں کرسکتے۔ ‘‘
بی جے پی کے کسی بھی لیڈر کو ای ڈی کا سامنا نہیں کرنا پڑا 
معمر سیاستداں شرد پوار نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں ہے، اس کے کسی بھی لیڈر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ( ای ڈی ) کی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ شرد پوار نے دعویٰ کیا کہ جب کوئی حکمراں بی جے پی کی مخالفت کرتا ہے تو اس کے خلاف طاقت کا غلط استعمال کیاجاتا ہے۔ 
 شرد پوار نے کہا کہ ’’ای ڈی نے ملک بھر میں کارروائیاں کی ہیں۔ ای ڈی نے ۲۰۰۵ء سے ۲۰۲۳ء کے درمیان ۶؍ ہزار مقدمات درج کیے ہیں۔ ان میں سے صرف ۲۵؍ مقدمات میں خاطر خواہ شواہد جمع کئےجبکہ ۸۵؍فیصد معاملات میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر وں کو ماخوذ کیاگیا تھا۔ ‘‘شردپوار نے بتایا کہ’’ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے ۸؍ برسوں میں ۱۲۱؍ لیڈروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ جن کے خلاف کارروائی کی گئی ان میں ایک وزیر اعلیٰ، ایک سابق وزیر اعلیٰ، اپوزیشن جماعتوں کی حکومت والی ریاستوں میں ۱۴؍ وزراء، ۲۴؍ رکن پارلیمنٹ، ۲۱؍ اراکین اسمبلی اور۷؍ سابق اراکین پارلیمنٹ سابق ایم پی شامل ہیں۔ اس کا کیامطلب نکالا جائے ؟‘‘
عوام ا لیکشن کمیشن کے فیصلے کی حمایت نہیں کریں گے 
 صحافیوں نے ان سے این سی پی کے نام اور نشان پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے جواب دیا کہ انہوں نے اپنا پہلا انتخاب `بیل کی جوڑی کے نشان پر لڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خیالات اور نظریہ کسی بھی علامت سے زیادہ اہم ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے حال ہی میں اپنے بھتیجے اجیت پوار کی قیادت والے دھڑے کو ` اصل این سی پی کے طور پر تسلیم کرنے اور پارٹی کا انتخابی نشان `گھڑی ان کے گروپ کو الاٹ کرنے پر شرد پوار نے کہا کہ ملک میں ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی گئی اور عوام ایسے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے۔ شرد پوار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو حیرت انگیز قراردیتے ہوئے کہاکہ ہماری پارٹی دوسرے لوگوں کو دے دی گئی۔ مجھے یقین ہےکہ عوام اس فیصلے کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم پارٹی کے نئے نام اورنشان پر پیر کو تبادلہ خیال کریں گے۔ 
واضح رہےکہ اجیت پوار گزشتہ سال جولائی میں اپنے حامی این سی پی ایم ایل ایز کے ساتھ ایکناتھ شندے کی حکومت میں شامل ہوگئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے شرد پوار کی قیادت والے گروپ کے لیے پارٹی کے نام کے طور پر `’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی- شرد چندر پوار ‘ الاٹ کیا ہے۔ 
بارہ متی لوک سبھا حلقے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شرد پوار نے کہا کہ ’’ میں آئندہ انتخابات نہیں لڑوں گا۔ بارہ متی کے عوام سیدھےاور سچے ہیں، وہ صحیح فیصلہ کریں گے۔ شہر یت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے بارے میں سوال پر انہو ں نے کہا کہ اسے نافذ کرنا ٹھیک نہیں ہے، دیکھیں کہ آئندہ ہفتے کیا ہوتا ہے؟شرد پوار کے مطابق ’’آج ہم ایک مختلف صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ مرکز میں اقتدار ایک پارٹی کے ہاتھ میں ہے۔ شمالی ریاستوں کی طاقت بھی بی جے پی کے ہاتھ میں ہے۔ ان کی پالیسیاں سماجی ہم آہنگی کیلئے نقصان دہ ہیں۔ لوک سبھا کل ختم ہو گئی۔ اگر آپ نے وزیراعظم کی تقریر سنی ہے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ انہوں نے کوئی تعمیری بات نہیں کی۔ دو دن پہلے انہوں نےراجیہ سبھا میں بھی اندرا گاندھی اورنہروکو نشانہ بنایا تھا۔ ان پر ذاتی حملے کرنا دانشمندی کی علامت نہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK