سونے اور چاندی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کےدوران ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں چاندی کی پیداوار کرنے والی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ممکن ہے۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 8:52 PM IST | New Delhi
سونے اور چاندی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کےدوران ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں چاندی کی پیداوار کرنے والی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ممکن ہے۔
سونے اور چاندی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کےدوران ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں چاندی کی پیداوار کرنے والی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ممکن ہے۔ چاندی نے اس سال اب تک ۵۷؍ فیصد منافع دیا ہے، جس کی وجہ سے کچھ سرمایہ کاروں نے چاندی میں سرمایہ کاری شروع کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا اثر مستقبل میں چاندی کی پیداوار کرنے اور زیورات بنانے والی کمپنیوں کے شیئرز پر بھی نظر آئے گا۔ ملک میں چاندی کی پیداوار کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہندوستان زنک کا ایک ماہ کا منافع اب تک ۱۰؍ فیصد رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں چاندی کی قیمتوں کا اثر اس کے شیئرز پر بھی پڑے گا۔ ایسے حالات میں ماہرین براہِ راست چاندی خریدنے کے بجائے چاندی کی پیداوارکرنے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے:اکتوبر تا دسمبر سہ ماہی کے لیے چھوٹی بچت کی اسکیموں پر شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں
ملک میں تقریباً۷۰۰؍ ٹن چاندی کی پیداوار ہوتی ہے، جس میں زیادہ تر پیداوار راجستھان اور چند دیگر ریاستوں میں ہوتی ہے۔ دوسری جانب چاندی کی طلب کے لحاظ سے ہندوستان دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس سال ملک میں کل چاندی کی طلب تقریباً ۵۵۰۰؍سے۶۰۰۰؍ ٹن کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جبکہ گزشتہ سال یہ رقم ریکارڈ۷۶۶۹؍ ٹن تھی، جس میں سے زیادہ تر درآمد کی گئی تھی۔
روپے میں کمی کا سلسلہ جاری
پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے بینکوں کی جانب سے ڈالرس کی خریداری میں اضافہ کی وجہ سے روپیہ منگل کو مزید ۵؍ پیسے کمزور ہوکر۸۰۷۵ء۸۸؍ روپے فی ڈالرس کی تاریخی کم ترین سطح پر بند ہوا۔ اس سے قبل پیر کو یہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں۷۵ء۳؍ پیسے گر کر۷۵۷۵ء۸۸؍ پر رہا تھا۔ ہندوستانی کرنسی منگل کو ۲۵ء۲؍ پیسے بڑھ کر۷۳۵۰ء۸۸؍ پر فی ڈالرس پر کھلی۔ یہ دن بھر۶۹۵۰ء۸۸؍ فی ڈالرس اور ۸۵ء۸۸؍ روپے فی ڈالر کے درمیان رہی۔
پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر کے بینکوں نے آج ڈالر کی خرید میں اضافہ کیا، جس سے روپیہ دباؤ میں آگیا۔ نیز غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی ہندوستانی کیپٹل بازار میں جاری فروخت کا اثر بھی نظر آیا تاہم بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں نرمی سے روپے کی گراوٹ محدود رہی۔