Inquilab Logo Happiest Places to Work

شیوسینا تنازع: بامبے ہائی کورٹ کا راہل نارویکر اور ادھو خیمے کے ۱۴؍ ایم ایل ایز کو نوٹس

Updated: January 17, 2024, 4:35 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ نے قانون ساز اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو ادھو ٹھاکرے خیمے کے ۱۴؍ ایم ایل ایز کو معطل نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ درخواست وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خیمے کے لیڈر بھرت گوگاوالے کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔ عدالت نے ادھو خیمے کے ۱۴؍ ایم ایل ایز کو بھی نوٹس اور ایفی ڈیوٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

Uddhav Thackeray. Photo: INN
ادھوٹھاکرے۔ تصویر : آئی این این

سپریم کورٹ نے آج قانون ساز اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر اور ادھو ٹھاکرے کے خیمے کے ۱۴؍ ایم ایل ایز کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس راہل نارویکر کے قانون سازوں کو معطل نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر جاری کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں جسٹس گریش کلکرنی اور فردوس پونی والا کی بینچ نے مہاراشٹر قانون ساز سیکریٹریٹ کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور تمام جواب دہندگان کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ درخواست پر اپنا ایفی ڈیوٹ کورٹ میں فائل کریں۔ بینچ نے معاملے کی سماعت ۸؍ جنوری تک کیلئے ملتوی کی ہے۔ یہ درخواست ایکناتھ شندے کی شیوسینا کے لیڈر بھرت گوگا والے نے داخل کی ہے۔
انہوں نے راہل نارویکر کے ۱۰؍ جنوری کے فیصلے کی قانونی اہمیت کو چینلج کیا ہے۔ گوگاوالے نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت راہل نارویکر کے فیصلے کو قانونی طرز پر خراب قرار دے اور ادھو ٹھاکرے کے ۱۴؍ ایم ایل ایز کو معطل کرنے کا حکم صادر کرے۔ عدالت کے اس حوالے سے کہا کہ تمام جواب دہندگان کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ انہیں عدالت میں ایفی ڈیوٹ داخل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس معاملے کی سماعت ۸؍ جنوری کو کی جائے گی۔ خیال رہے کہ تمام ایم ایل ایز کے خلاف یہ درخواست ۱۲؍ جنوری کو داخل کی گئی تھی۔ کورٹ نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جو بھی درخواستیں داخل کی گئی ہیں ان پر سماعت ایک یا دو دن کے درمیان ہوں گی۔ بعد ازیں جسٹس کلکرنی نے کہا کہ آٹو لسننگ کی وجہ سے درخواست پر آج سماعت کی گئی ہے۔ یہ اسٹینڈنگ نوٹس ہے کہ جو بھی درخواست داخل کی گئی ہیں ان پر سماعت کی جائے گی۔ اس طرح اس معاملے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK