مائیکروسافٹ نے پاکستان میں موجود اپنا تمام کاروبار بند کردیا، اگرچہ کمپنی نے اس کی واضح وجہ نہیں بتائی، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی عدم استحکام اور سیاسی کشمکش نے اس سافٹ ویئرکمپنی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔
EPAPER
Updated: July 05, 2025, 5:58 PM IST | Islamabad
مائیکروسافٹ نے پاکستان میں موجود اپنا تمام کاروبار بند کردیا، اگرچہ کمپنی نے اس کی واضح وجہ نہیں بتائی، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی عدم استحکام اور سیاسی کشمکش نے اس سافٹ ویئرکمپنی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔
مائیکروسافٹ نے پاکستان میں موجود اپنا تمام کاروبار بند کردیا، اگرچہ کمپنی نے اس کی واضح وجہ نہیں بتائی، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی عدم استحکام اور سیاسی کشمکش نے اس سافٹ ویئرکمپنی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔ عالمی سطح پر تقریباً ۹؍ ہزار ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفی کے بعد، مائیکروسافٹ نے پاکستان میں۲۵؍ سالہ موجودگی کے بعد ملک میں اپنے براہ راست آپریشنز باضابطہ طور پر بند کر دیے ہیں۔ اس اقدام کی تصدیق مائیکروسافٹ پاکستان کے سابق بانی کنٹری ہیڈ جواد رحمان نے کی ہے اور مختلف میڈیا آؤٹ لیٹس نے اس کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کی ہے۔ اگرچہ برانڈ کی جانب سے ابھی تک کوئی جواز پیش نہیں کیا گیا، ماہرین ملک کے مشکل معاشی اور سیاسی منظر نامے کو اس کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔مائیکروسافٹ نے ابتدائی طور پر۷؍ مارچ۲۰۰۰ء کو پاکستان میں اپنی موجودگی قائم کی تھی، اور۳؍ جولائی۲۰۲۵ء کو اپنے انخلا کے ساتھ ہی ملک میں اس سافٹ ویئر کمپنی کے دور کا اختتام ہو گیا۔
یہ بھی پڑھئے: زارا سلطانہ لیبر پارٹی سےمستعفی، جیریمی کوربن کے ہمراہ نئی پارٹی بنانے کا اعلان
مائیکروسافٹ نے ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی، آئی ٹی معیارات کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل خواندگی کی مہمات کو سپورٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ایک لنکڈ اِن پوسٹ میں، رحمان نے لکھا: "آج مجھے علم ہوا کہ مائیکروسافٹ پاکستان میں اپنے آپریشنز باضابطہ طور پر بند کر رہی ہے۔ باقی ماندہ آخری چند ملازمین کو باضابطہ طور پر اطلاع دے دی گئی ہے اور بس اسی طرح ایک دور کا اختتام ہو گیا۔‘‘مائیکروسافٹ کا انخلا پاکستان کے معاشی و سیاسی عدم استحکام سے منسلک رحمان نے ان وجوہات پر روشنی ڈالی جن کی بنا پر مائیکروسافٹ نے حتمی فیصلہ کیا۔اگرچہ مائیکروسافٹ کے سرکاری چینلز نے ابھی کوئی بیان جاری نہیں کیا، ماہرین کچھ ممکنہ وجوہات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جن کی بنا پر مائیکروسافٹ نے پاکستان ڈویژن بند کرنے پر غور کیا ہو گا۔ ان وجوہات میں غیر مستحکم معیشت اہم ہے ، اس کے علاوہ سیاسی منظر نامے اور حکومتی تبدیلیوں کی کثرت سے بھی منسوب کیا جا رہا ہے، جو تنظیموں کے ملک سے دور ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ دیگر عوامل جیسے کہ زیادہ ٹیکس، کرنسی کی متغیر قیمت اور ٹیکنالوجی درآمد کرنے میں دشواریاں بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے مائیکروسافٹ نے ملک چھوڑنے پر غور کیا ہو گا۔ مزید یہ کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ مالی سال ۲۰۲۴ءمیں ۲۴؍ اعشاریہ ۴؍ ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ جون۲۰۲۵ء تک زر مبادلہ کے ذخائر گھٹ کر۱۱؍ اعشاریہ ۵؍ ارب ڈالر رہ گئے، جس نے ٹیکنالوجی کی درآمدات اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر اثر ڈالا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ بندی کی اُمید مگر حملوں میں شدت
پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اس پیشرفت پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ملک کے معاشی مستقبل کے لیے ’’پریشان کن علامت‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے۲۰۲۲ء کے ایک ضائع ہونے والے موقع کا ذکر کیا جب مائیکروسافٹ پاکستان میں ایک بڑی سرمایہ کاری پر غور کر رہی تھی، ایک ایسا منصوبہ جو ’’حکومتی تبدیلی‘‘ کی وجہ سے ’’الٹ گیا‘‘، جس کی وجہ سے مائیکروسافٹ نے اپنی توسیع کے لیے ویتنام کو ترجیح دی۔
اگرچہ مائیکروسافٹ کامقامی دفتربند ہو گیا ہے، لیکن مائیکروسافٹ کی مصنوعات اور خدمات، جیسے ونڈوز، آفس۳۶۵ء، اور ایزور، غالباً پاکستان میں دستیاب رہیں گی۔ توقع ہے کہ آگے چل کر علاقائی دفاتر، ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ یا سنگاپور میں، پاکستانیصارفین کو خدمات فراہم کریں گے، جبکہ سروس فراہمیسند یافتہ مقامی شراکت دار وں کے ذریعے ہوگی۔